حدثنا علي بن سهل الرملي، حدثنا حجاج يعني الاعور، حدثني شعبة، بإسناده بهذا الحديث، قال: ثم نفخ فيها ومسح بها وجهه وكفيه إلى المرفقين، او إلى الذراعين، قال شعبة: كان سلمة، يقول: الكفين والوجه والذراعين، فقال له منصور: ذات يوم انظر ما تقول، فإنه لا يذكر الذراعين غيرك. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ سَهْلٍ الرَّمْلِيُّ، حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ يَعْنِي الْأَعْوَرَ، حَدَّثَنِي شُعْبَةُ، بِإِسْنَادِهِ بِهَذَا الْحَدِيثِ، قَالَ: ثُمَّ نَفَخَ فِيهَا وَمَسَحَ بِهَا وَجْهَهُ وَكَفَّيْهِ إِلَى الْمِرْفَقَيْنِ، أَوْ إِلَى الذِّرَاعَيْنِ، قَالَ شُعْبَةُ: كَانَ سَلَمَةُ، يَقُولُ: الْكَفَّيْنِ وَالْوَجْهَ وَالذِّرَاعَيْنِ، فَقَالَ لَهُ مَنْصُورٌ: ذَاتَ يَوْمٍ انْظُرْ مَا تَقُولَ، فَإِنَّهُ لَا يَذْكُرُ الذِّرَاعَيْنِ غَيْرُكَ.
حجاج اعور کہتے ہیں کہ شعبہ نے اسی سند سے یہی حدیث بیان کی ہے، اس میں ہے پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس میں پھونک ماری اور اپنے چہرے اور اپنی دونوں ہتھیلیوں پر کہنیوں یا ذراعین ۱؎ تک پھیرا۔ شعبہ کا بیان ہے کہ سلمہ کہتے تھے: دونوں ہتھیلیوں، چہرے اور ذراعین پر پھیرا، تو ایک دن منصور نے ان سے کہا: جو کہہ رہے ہو خوب دیکھ بھال کر کہو، کیونکہ تمہارے علاوہ ذراعین کو اور کوئی ذکر نہیں کرتا۔
تخریج الحدیث: «انظر ما قبله، (تحفة الأشراف: 10362) (صحیح)» ( «المرفقين والذراعين» والا جملہ صحیح نہیں ہے، ملاحظہ ہو حدیث نمبر: 326)
وضاحت: ۱؎: ذراع کا اطلاق بیچ کی انگلی کے سرے سے لے کر کہنی تک کے حصہ پر ہوتا ہے، یعنی مرفق اور ذراع دونوں ”کہنی“ کے لئے استعمال ہوتے ہیں۔
This is transmitted by Shubah through a different chain of narrators. This version adds: He (Ammar) said: He (the Prophet) then blew it and wiped with it his face and hands up to elbows or up to the forearms. Shubah said: Salamah used to narrate (the words) "the hands and the face and the forearms". One day Mansur said to him: Look, what are you saying, because no one except you mentions the (word) "forearms".
USC-MSA web (English) Reference: Book 1 , Number 325
قال الشيخ الألباني: صحيح دون المرفقين والذراعين
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح انظر الحديث السابق