ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تمہارے آج کے اس دن میں دو عیدیں اکٹھا ہو گئی ہیں، لہٰذا رخصت ہے، جو چاہے عید اسے جمعہ سے کافی ہو گی اور ہم تو جمعہ پڑھیں گے“۔
تخریج الحدیث: «سنن ابن ماجہ/إقامة الصلاة 166 (1311)، (تحفة الأشراف: 12827) (صحیح)»
Narrated Abu Hurairah: The Prophet ﷺ said: Two festivals ('Id and Friday) have synchronised on this day. If anyone does not want to offer the Friday prayer, the Eid prayer is sufficient for him. But we shall offer the Friday prayer. This tradition has been narrated by Umar from Shubah.
USC-MSA web (English) Reference: Book 3 , Number 1068
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف ضعيف ابن ماجه (1311) مغيرة بن مقسم مدلس(طبقات المدلسين: 3/107) وعنعن والحديث السابق (الأصل: 1070) يغني عنه انوار الصحيفه، صفحه نمبر 49
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1073
1073. اردو حاشیہ: یہ روایت شیخ البانی رحمہ اللہ کے نزدیک صحیح ہے۔ سنن ابی داود حدیث [1070] بھی اس کے ہم معنی ہے۔ ان احادیث کی رو سے جمعہ پڑھنا عزیمت ہے اور چھوڑنا رخصت، اس لئے دور دراز سے آنے والے اس رخصت سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 1073