سنن ابن ماجه: کتب/ابواب
احادیث
رواۃ الحدیث
سوانح حیات امام ابن ماجہ رحمہ اللہ
سنن ابن ماجه
کتاب: اسلامی آداب و اخلاق
Chapters on Etiquette
50. بَابُ : لاَ يَتَنَاجَى اثْنَانِ دُونَ الثَّالِثِ
50. باب: اگر تین آدمی ہوں تو ان میں سے دو آدمی کانا پھوسی نہ کریں۔
Chapter: Two should not converse to the exclusion of a third
حدثنا محمد بن عبد الله بن نمير , حدثنا ابو معاوية , ووكيع , عن الاعمش , عن شقيق , عن عبد الله , قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" إذا كنتم ثلاثة , فلا يتناجى اثنان دون صاحبهما , فإن ذلك يحزنه". حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ , حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ , وَوَكِيعٌ , عَنْ الْأَعْمَشِ , عَنْ شَقِيقٍ , عَنْ عَبْدِ اللَّهِ , قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِذَا كُنْتُمْ ثَلَاثَةً , فَلَا يَتَنَاجَى اثْنَانِ دُونَ صَاحِبِهِمَا , فَإِنَّ ذَلِكَ يَحْزُنُهُ". عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” جب تم تین آدمی ساتھ رہو تو تم میں سے دو آدمی تیسرے کو اکیلا چھوڑ کر باہم کانا پھوسی اور سرگوشی نہ کریں، کیونکہ یہ اسے رنج و غم میں مبتلا کر دے گا“ ۱؎ ۔
Report Error
تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/السلام 15 (2184)، سنن ابی داود/الأدب 29 (4851)، سنن الترمذی/الأدب 59 (2825)، (تحفة الأشراف: 9253)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الاستئذان 47 (6290، 6291)، مسند احمد (1/375، 425، 430، 440، 462، 464، 465، سنن الدارمی/الاستئذان 28 (2699) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎ : یعنی سرگوشی اور کان میں بات کرنا اس کی وجہ یہ ہے کہ تیسرے آدمی کو رنج ہو گا، اور اس کے دل میں وسوسہ پیدا ہو گا کہ معلوم نہیں چپکے چپکے یہ کیا صلاح و مشورہ کرتے ہیں، البتہ اگر مجلس میں تین سے زائد آدمی ہوں تو دو آدمی باہم سرگوشی کر سکتے ہیں۔
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم
● صحيح البخاري 6290 عبد الله بن مسعود إذا كنتم ثلاثة فلا يتناجى رجلان دون الآخر حتى تختلطوا بالناس أجل أن يحزنه ● صحيح مسلم 5696 عبد الله بن مسعود إذا كنتم ثلاثة فلا يتناجى اثنان دون الآخر حتى تختلطوا بالناس من أجل أن يحزنه ● صحيح مسلم 5697 عبد الله بن مسعود إذا كنتم ثلاثة فلا يتناجى اثنان دون صاحبهما إن ذلك يحزنه ● جامع الترمذي 2825 عبد الله بن مسعود إذا كنتم ثلاثة فلا يتناجى اثنان دون صاحبهما ● سنن ابن ماجه 3775 عبد الله بن مسعود إذا كنتم ثلاثة فلا يتناجى اثنان دون صاحبهما إن ذلك يحزنه ● بلوغ المرام 1239 عبد الله بن مسعود إذا كنتم ثلاثة فلا يتناجى اثنان دون الآخر حتى تختلطوا بالناس من اجل ان ذلك يحزنه