سنن ترمذي کل احادیث 3964 :حدیث نمبر
سنن ترمذي
کتاب: فضائل و مناقب
Chapters on Virtues
74. باب فِي ثَقِيفٍ وَبَنِي حَنِيفَةَ
74. باب: قبیلہ ثقیف اور بنی حنیفہ کے فضائل و مناقب کا بیان
Chapter: ….
حدیث نمبر: 3943
Save to word اعراب
حدثنا زيد بن اخزم الطائي، حدثنا عبد القاهر بن شعيب، حدثنا هشام، عن الحسن، عن عمران بن حصين، قال: " مات النبي صلى الله عليه وسلم وهو يكره ثلاثة احياء: ثقيفا، وبني حنيفة، وبني امية ". قال ابو عيسى: هذا حديث غريب لا نعرفه إلا من هذا الوجه.حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ أَخْزَمَ الطَّائِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْقَاهِرِ بْنُ شُعَيْبٍ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، عَنْ الْحَسَنِ، عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ، قَالَ: " مَاتَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يَكْرَهُ ثَلَاثَةَ أَحْيَاءٍ: ثَقِيفًا، وَبَنِي حَنِيفَةَ، وَبَنِي أُمَيَّةَ ". قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ هَذَا الْوَجْهِ.
عمران بن حصین رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات ہوئی اور آپ تین قبیلوں ثقیف، بنی حنیفہ اور بنی امیہ کو ناپسند کرتے تھے ۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث غریب ہے، ہم اسے صرف اسی سند سے جانتے ہیں۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 10813) (ضعیف الإسناد) (حسن بصری مدلس ہیں، اور عنعنہ سے روایت ہے، جب کہ عمران بن حصین رضی الله عنہ“ سے ان کا سماع بھی نہیں ہے)»

وضاحت:
۱؎: اس سلسلہ میں علماء کا کہنا ہے کہ ثقیف کو حجاج بن یوسف اور بنی حنیفہ کو مسیلمہ کذاب اور بنی امیہ کو عبیداللہ بن زیاد کی وجہ سے ناپسند کرتے تھے (واللہ اعلم)۔

قال الشيخ الألباني: ضعيف الإسناد

قال الشيخ زبير على زئي: (3943) إسناده ضعيف
هشام بن حسان والحسن البصري عنعنا (تقدما:21،460)
   جامع الترمذي3943عمران بن الحصينيكره ثلاثة أحياء ثقيفا بني حنيفة بني أمية

سنن ترمذی کی حدیث نمبر 3943 کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3943  
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
اس سلسلہ میں علماء کا کہنا ہے کہ ثقیف کو حجاج بن یوسف اور بنی حنیفہ کو مسیلمہ کذاب اور بنی امیہ کو عبیداللہ بن زیاد کی وجہ سے ناپسند کرتے تھے۔
(واللہ اعلم)

نوٹ:
(حسن بصری مدلس ہیں،
اور عنعنہ سے روایت ہے،
جب کہ عمران بن حصین رضی اللہ عنہ سے ان کا سماع بھی نہیں ہے)

   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 3943   



https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.