الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
رضاعت کے احکام و مسائل
The Book of Suckling
5. باب فِي الْمَصَّةِ وَالْمَصَّتَيْنِ:
5. باب: ایک یا دو بار دودھ چوسنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 3591
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا يحيى بن يحيى ، وعمرو الناقد ، وإسحاق بن إبراهيم ، كلهم عن المعتمر ، واللفظ ليحيى: اخبرنا المعتمر بن سليمان، عن ايوب ، يحدث عن ابي الخليل ، عن عبد الله بن الحارث ، عن ام الفضل ، قالت: دخل اعرابي على نبي الله صلى الله عليه وسلم وهو في بيتي، فقال: يا نبي الله، إني كانت لي امراة، فتزوجت عليها اخرى، فزعمت امراتي الاولى انها ارضعت امراتي الحدثى رضعة او رضعتين، فقال نبي الله صلى الله عليه وسلم: " لا تحرم الإملاجة والإملاجتان "، قال عمر وفي روايته: عن عبد الله بن الحارث بن نوفل.حدثنا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، وَعَمْرٌو النَّاقِدُ ، وإسحاق بن إبراهيم ، كلهم عَنِ الْمُعْتَمِرِ ، وَاللَّفْظُ لِيَحْيَى: أَخْبَرَنا الْمُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ، عَنْ أَيُّوبَ ، يُحَدِّثُ عَنْ أَبِي الْخَلِيلِ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ ، عَنْ أُمِّ الْفَضْلِ ، قَالَت: دَخَلَ أَعْرَابِيٌّ عَلَى نَبِيِّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ فِي بَيْتِي، فقَالَ: يَا نَبِيَّ اللَّهِ، إِنِّي كَانَتْ لِي امْرَأَةٌ، فَتَزَوَّجْتُ عَلَيْهَا أُخْرَى، فَزَعَمَتِ امْرَأَتِي الْأُولَى أَنَّهَا أَرْضَعَتِ امْرَأَتِي الْحُدْثَى رَضْعَةً أَوْ رَضْعَتَيْنِ، فقَالَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَا تُحَرِّمُ الْإِمْلَاجَةُ وَالْإِمْلَاجَتَانِ "، قَالَ عَمْرٌ وَفِي رِوَايَتِهِ: عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ نَوْفَلٍ.
یحییٰ بن یحییٰ، عمرو ناقد اور اسحاق بن ابراہیم سب نے معتمر سے حدیث بیان کی۔۔ الفاظ یحییٰ کےہیں۔۔ کہا: ہمیں معتمر بن سلیمان نے ایوب سے خبر دی، وہ ابوخلیل سے حدیث بیان کر رہے تھے، انہوں نے عبداللہ بن حارث سے، انہوں نے ام فضل رضی اللہ عنہا سے روایت کی، انہوں نے کہا: ایک اعرابی اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا جبکہ آپ میرے گھر میں تشریف فرما تھے، اس نے عرض کی: اے اللہ کے نبی! (پہلے) میری ایک بیوی تھی، اس پر میں نے دوسری سے شادی کر لی، میری پہلی بیوی کا خیال ہے کہ اس نے میری نئی بیوی کو ایک یا دو مرتبہ دودھ پلایا تھا۔ تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "ایک دو مرتبہ دودھ دینا (رشتے کو) حرام نہیں کرتا۔" عمرو نے اپنی روایت میں کہا: عبداللہ بن حارث بن نوفل سے روایت ہے (عبداللہ کے والد کے ساتھ دادا کا نام بھی لیا
امام صاحب اپنے تین اساتذہ سے بیان کرتے ہیں اور الفاظ یحییٰ کے ہیں، حضرت ام الفضل رضی اللہ تعالیٰ عنہا بیان کرتی ہیں کہ ایک بدوی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا، جبکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم میرے گھر میں تھے، اس نے عرض کیا اے اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم ! میری ایک بیوی تھی، اس کی موجودگی میں، میں نے ایک اور عورت سے شادی کر لی، میری پہلی بیوی کا دعویٰ ہے کہ اس نے میری نئی بیوی کو دودھ پلایا ہے، ایک یا دو مرتبہ، تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایک دو چسکیوں سے حرمت ثابت نہیں ہوتی۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1451
   صحيح مسلم3593لبابة بنت الحارثلا تحرم الرضعة أو الرضعتان
   صحيح مسلم3592لبابة بنت الحارثهل تحرم الرضعة الواحدة قال لا
   صحيح مسلم3595لبابة بنت الحارثلا تحرم الإملاجة والإملاجتان
   صحيح مسلم3591لبابة بنت الحارثلا تحرم الإملاجة والإملاجتان
   صحيح مسلم3596لبابة بنت الحارثأتحرم المصة فقال لا
   سنن ابن ماجه1940لبابة بنت الحارثلا تحرم الرضعة ولا الرضعتان
   سنن النسائى الصغرى3310لبابة بنت الحارثلا تحرم الإملاجة ولا الإملاجتان

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1940  
´ایک بار یا دو بار دودھ چوسنے سے حرمت ثابت نہیں ہوتی۔`
ام الفضل رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایک یا دو بار دودھ پینے یا چوسنے سے حرمت کو واجب کرنے والی رضاعت ثابت نہیں ہوتی ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب النكاح/حدیث: 1940]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
رسول اللہ ﷺ نے یہ ارشاد مبارک ایک شخص کے سوال کے جواب میں فرمایا تھا۔
صحیح مسلم میں یہ واقعہ تفصیل سے مروی ہے۔
حضرت ام الفضل رضی اللہ عنہا نے فرمایا:
اللہ کہ نبی ﷺ میرے گھر میں تشریف فرما تھے کہ ایک اعرابی آپ کی خدمت میں حاضر ہوا۔
اس نے کہا:
اے اللہ کے نبی! میرے نکاح میں ایک عورت تھی، میں نے اس کی موجودگی میں ایک اور عورت سے نکاح کرلیا۔
میری پہلی بیوی کہتی ہے کہ اس نے میری نئی بیوی کو ایک بار یا دو بار دودھ پلایا تھا۔
تب نبی ﷺ نے مذکورہ بالا قانون بیان فرمایا۔ (صحیح مسلم، الرضاع، باب فی المعصة والمصتان، حدیث: 1451)
اس حدیث سے بعض علماء نے استدلال کیا ہے کہ تین بار دودھ پینے سے رضاعت کے احکام ثابت ہوجاتے ہیں یعنی دودھ کے رشتے قائم ہو جاتے ہیں لیکن صحیح بات یہ ہے کہ حرمت پانچ بار دودھ پینے سے ثابت ہوتی ہے جیسے صحیح مسلم میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا یہ فرمان مروی ہے کہ پہلے قرآن میں دس بار دودھ پینے سے حرمت رضاعت کا حکم نازل ہوا تھا، پھر وہ منسوخ ہو کر پانچ بار دودھ پینے سے حرمت رضاعت کا حکم نازل ہو گیا۔ (صحیح مسلم، الرضاع، باب التحریم بخمس رضعات، حدیث: 1452)
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 1940   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.