الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
امور حکومت کا بیان
The Book on Government
7. باب تَحْرِيمِ هَدَايَا الْعُمَّالِ:
7. باب: جو شخص سرکاری کام پر مقرر ہو تحفہ نہ لے۔
Chapter: The prohibition of giving gifts to agents
حدیث نمبر: 4739
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا إسحاق بن إبراهيم ، وعبد بن حميد ، قالا: اخبرنا عبد الرزاق ، حدثنا معمر ، عن الزهري ، عن عروة ، عن ابي حميد الساعدي ، قال: استعمل النبي صلى الله عليه وسلم ابن اللتبية رجلا من الازد على الصدقة، فجاء بالمال، فدفعه إلى النبي صلى الله عليه وسلم، فقال: هذا مالكم وهذه هدية اهديت لي، فقال له النبي صلى الله عليه وسلم: " افلا قعدت في بيت ابيك وامك فتنظر ايهدى إليك ام لا "، ثم قام النبي صلى الله عليه وسلم خطيبا ثم ذكر نحو حديث سفيان.حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، وَعَبْدُ بْنُ حميد ، قَالَا: أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ ، عَنْ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ عُرْوَةَ ، عَنْ أَبِي حُمَيْدٍ السَّاعِدِيِّ ، قَالَ: اسْتَعْمَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ابْنَ اللُّتْبِيَّةِ رَجُلًا مِنَ الْأَزْدِ عَلَى الصَّدَقَةِ، فَجَاءَ بِالْمَالِ، فَدَفَعَهُ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: هَذَا مَالُكُمْ وَهَذِهِ هَدِيَّةٌ أُهْدِيَتْ لِي، فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَفَلَا قَعَدْتَ فِي بَيْتِ أَبِيكَ وَأُمِّكَ فَتَنْظُرَ أَيُهْدَى إِلَيْكَ أَمْ لَا "، ثُمَّ قَامَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَطِيبًا ثُمَّ ذَكَرَ نَحْوَ حَدِيثِ سُفْيَانَ.
معمر نے زہری سے، انہوں نے عروہ سے، انہوں نے ابوحمید ساعدی رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے قبیلہ اَزد کے ابن لتبیہ نامی ایک شخص کو زکاۃ (کی وصولی) پر عامل بنایا، وہ کچھ مال لے کر آیا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو دیا اور کہا: یہ آپ لوگوں کا مال ہے اور یہ ہدیہ ہے جو مجھے دیا گیا ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے فرمایا: "تم اپنے باپ یا اپنی ماں کے گھر میں کیوں نہیں بیٹھے، پھر دیکھتے کہ تمہیں ہدیہ دیا جاتا ہے یا نہیں؟" پھر نبی صلی اللہ علیہ وسلم خطبہ دینے کے لیے کھڑے ہوئے، پھر سفیان (بن عیینہ) کی حدیث کی طرح بیان کیا
حضرت ابو حمید ساعدی رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ازد قبیلہ کے ابن لتبیہ نامی آدمی کو صدقہ کی وصولی پر مقرر کیا، تو اس نے مال لا کر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے حوالہ کیا اور کہنے لگا، یہ مال آپ کا ہے اور یہ مال مجھے ہدیہ میں دیا گیا ہے تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے فرمایا: تو اپنے باپ یا اپنی ماں کے گھر کیوں نہیں بیٹھا رہا، پھر دیکھتا، کیا تجھے تحفہ بھیجا جاتا ہے، یا نہیں؟ پھر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے کھڑے ہو کر خطاب فرمایا، آگے مذکورہ بالا حدیث ہے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1832


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.