الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
سلامتی اور صحت کا بیان
The Book of Greetings
21. باب اسْتِحْبَابِ الرُّقْيَةِ مِنَ الْعَيْنِ وَالنَّمْلَةِ وَالْحُمَةِ وَالنَّظْرَةِ:
21. باب: نظر لگنے، پھوڑے پھنسی، زہریلے ڈنگ وغیرہ کی تکلیف میں دم کرانے کا استحباب۔
حدیث نمبر: 5722
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا ابن نمير ، حدثنا ابى ، حدثنا سفيان ، عن معبد بن خالد ، عن عبد الله بن شداد ، عن عائشة ، قالت: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم " يامرني ان استرقي من العين ".وحَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ ، حدثنا أبى ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ مَعْبَدِ بْنِ خَالِدٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ شَدَّادٍ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قالت: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " يَأْمُرُنِي أَنْ أَسْتَرْقِيَ مِنَ الْعَيْنِ ".
سفیان نے معبد بن خالد سے، انھوں نے عبد اللہ بن شداد سے، انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مجھے حکم دیتے تھے کہ وہ نظر بد سے دم کرالوں۔
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا بیان کرتی ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مجھے نظر لگنے سے دم کروانے کا حکم دیتے تھے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 2195
   صحيح البخاري5738عائشة بنت عبد اللهيسترقى من العين
   صحيح مسلم5720عائشة بنت عبد اللهتسترقي من العين
   صحيح مسلم5722عائشة بنت عبد اللهأسترقي من العين
   سنن ابن ماجه3512عائشة بنت عبد اللهتسترقي من العين

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3512  
´نظر بد لگنے پر دم کرنے کا بیان۔`
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں نظر بد لگ جانے پر دم کرنے کا حکم دیا ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الطب/حدیث: 3512]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
قرآن مجید کی آخری دو سورتوں کا دم نظر بد سے اور جنوں کے شر سے حفاظت کا ذریعہ ہے۔

(2)
دم کرنا اور کروانا جائز ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 3512   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.