الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
انبیائے کرام علیہم السلام کے فضائل
The Book of Virtues
29. باب شَيْبِهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:
29. باب: آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سفید بال۔
حدیث نمبر: 6079
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا محمد بن المثنى ، وابن بشار ، واحمد بن إبراهيم الدورقي ، وهارون بن عبد الله جميعا، عن ابي داود، قال ابن المثنى: حدثنا سليمان بن داود ، حدثنا شعبة ، عن خليد بن جعفر ، سمع ابا إياس ، عن انس : انه سئل عن شيب النبي صلى الله عليه وسلم، فقال: ما شانه الله ببيضاء ".وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، وَابْنُ بَشَّارٍ ، وَأَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدَّوْرَقِيُّ ، وهارون بن عبد الله جميعا، عَنْ أَبِي دَاوُدَ، قَالَ ابْنُ الْمُثَنَّى: حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ خُلَيْدِ بْنِ جَعْفَرٍ ، سَمِعَ أَبَا إِيَاسٍ ، عَنْ أَنَسٍ : أَنَّهُ سُئِلَ عَنْ شَيْبِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: مَا شَانَهُ اللَّهُ بِبَيْضَاءَ ".
خلید بن جعفر نے ابو ایاس سے حضرت انس رضی اللہ عنہ کے بارے میں سنا، ان سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے سفید بالوں کے بارے میں سوال کیا گیا، انھوں نے کہا: اللہ تعالیٰ نے سفید بالوں کے ساتھ آپ کے جمال میں کمی نہیں کی تھی۔
حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے سفید بالوں کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا، اللہ نےآپ ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کے بالوں کو سفید بالوں سے عیب دار نہیں کیا تھا، یعنی چند سفید بال محسوس نہیں ہوتے تھے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 2341
   صحيح البخاري5895أنس بن مالكلم يبلغ ما يخضب لو شئت أن أعد شمطاته في لحيته
   صحيح البخاري5894أنس بن مالكلم يبلغ الشيب إلا قليلا
   صحيح مسلم6073أنس بن مالكلم يكن رأى من الشيب
   صحيح مسلم6079أنس بن مالكما شانه الله ببيضاء
   صحيح مسلم6077أنس بن مالكلم يختضب رسول الله إنما كان البياض في عنفقته وفي الصدغين وفي الرأس نبذ
   صحيح مسلم6076أنس بن مالكلو شئت أن أعد شمطات كن في رأسه فعلت
   صحيح مسلم6075أنس بن مالكلم ير من الشيب إلا قليلا
   صحيح مسلم6074أنس بن مالكلم يبلغ الخضاب كان في لحيته شعرات بيض
   سنن أبي داود4209أنس بن مالكلم يخضب خضب أبو بكر وعمر ما
   سنن النسائى الصغرى5089أنس بن مالكلم يبلغ ذلك إنما كان شيء في صدغيه
   سنن ابن ماجه3629أنس بن مالكلم ير من الشيب إلا نحو سبعة عشر أو عشرين شعرة في مقدم لحيته

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4209  
´خضاب کا بیان۔`
انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ان سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے خضاب کے متعلق پوچھا گیا تو انہوں نے کہا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تو خضاب لگایا ہی نہیں، ہاں ابوبکر و عمر رضی اللہ عنہما نے لگایا ہے۔ [سنن ابي داود/كتاب الترجل /حدیث: 4209]
فوائد ومسائل:
رسول اللہ ﷺ کے سر یا داڑھی میں اس قدر سفیدی نہیں آئی تھی کہ باقاعدہ رنگنے کی ضرورت پڑتی۔
چند گنتی کے بال ضرور سفید ہو ئےتھے جنہیں رنگا بھی گیا تھا، مگر سیدنا انس رضی اللہ عنہ نے چونکہ رنگتے نہیں دیکھا، اس لیئے انکار فرمایا۔
دیگر صحابہ نے رنگتے دیکھا ہے تو بیان بھی کیا ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 4209   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.