الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
حسن سلوک، صلہ رحمی اور ادب
The Book of Virtue, Enjoining Good Manners, and Joining of the Ties of Kinship
42. باب الْوَصِيَّةِ بِالْجَارِ وَالإِحْسَانِ إِلَيْهِ:
42. باب: ہمسائے کا حق اور اس کے ساتھ حسن سلوک۔
حدیث نمبر: 6685
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا قتيبة بن سعيد ، عن مالك بن انس . ح وحدثنا قتيبة ، ومحمد بن رمح ، عن الليث بن سعد . ح وحدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا عبدة ، ويزيد بن هارون كلهم، عن يحيي بن سعيد . ح وحدثنا محمد بن المثنى واللفظ له، حدثنا عبد الوهاب يعني الثقفي ، سمعت يحيي بن سعيد ، اخبرني ابو بكر وهو ابن محمد بن عمرو بن حزم ، ان عمرة حدثته، انها سمعت عائشة ، تقول سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول: " ما زال جبريل يوصيني بالجار حتى ظننت انه ليورثنه ".حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، عَنْ مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ . ح وحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ ، عَنْ اللَّيْثِ بْنِ سَعْدٍ . ح وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا عَبْدَةُ ، وَيَزِيدُ بْنُ هَارُونَ كلهم، عَنْ يَحْيَي بْنِ سَعِيدٍ . ح وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى وَاللَّفْظُ لَهُ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ يَعْنِي الثَّقَفِيَّ ، سَمِعْتُ يَحْيَي بْنَ سَعِيدٍ ، أَخْبَرَنِي أَبُو بَكْرٍ وَهُوَ ابْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ ، أَنَّ عَمْرَةَ حَدَّثَتْهُ، أَنَّهَا سَمِعَتْ عَائِشَةَ ، تَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " مَا زَالَ جِبْرِيلُ يُوصِينِي بِالْجَارِ حَتَّى ظَنَنْتُ أَنَّهُ لَيُوَرِّثَنَّهُ ".
مالک بن انس، لیث بن سعد اور یزید بن ہارون سب نے یحییٰ بن سعید سے روایت کی، (اسی طرح) محمد بن مثنیٰ نے ہمیں حدیث بیان کی۔۔ الفاظ انہی کے ہیں۔۔ کہا: ہمیں عبدالوہاب ثقفی نے حدیث بیان کی، کہا: میں نے یحییٰ بن سعید سے سنا، کہا: مجھے ابوبکر بن محمد بن عمرو بن حزم نے خبر دی کہ عمرہ نے ان کو حدیث بیان کی، انہوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے سنا، وہ کہتی تھیں: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: "مجھے جبریل مسلسل ہمسائے کے ساتھ حسن سلوک کے لیے کہتے رہے، حتی کہ مجھے یقین ہونے لگا کہ وہ ضرور انہی وراثت میں شریک کر دیں گے۔"
امام صاحب اپنے مختلف اساتذہ کی سندوں سے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا:"جبریل ؑ مجھے پڑوسی کے بارے میں ہمیشہ وصیت کرتے رہے یہاں تک کہ میں گمان کرنے لگا کہ وہ اس کو وارث ہی ٹھہرادیں گے۔"
ترقیم فوادعبدالباقی: 2624

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 6685  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
اسلام میں پڑوسی کو بہت اہمیت دی گئ ہے اور اس کے مختلف مراتب و درجات مقرر کیے گئے ہیں اور ہر پڑوسی سے اس کی حیثیت اور مرتبہ کے مطابق سلوک ہو گا،
ایک صرف گھر کا پڑوسی ہے،
لیکن مسلمان نہیں ہے،
ایک پڑوسی بھی ہے اور مسلمان بھی ہے،
نیک کردار اور آپ کا خیرخواہ اور ہمدرد بھی ہے،
آپ کا بدخواہ اور دشمن نہیں ہے،
ایک پڑوسی مسلمان بھی ہے اور آپ کا رشتہ دار بھی ہے،
ایک عارضی پڑوسی ہے اور ایک دائمی اور ہمہ وقت کا پڑوسی ہے،
جیسا کہ خود قرآن مجید سورۃ النساء آیت نمبر 47 میں اس کی طرف اشارہ فرمایا گیا ہے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 6685   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.