الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: روزوں کے احکام و مسائل
Fasting (Kitab Al-Siyam)
41. باب فِيمَنْ مَاتَ وَعَلَيْهِ صِيَامٌ
41. باب: جو شخص مر جائے اور اس کے ذمہ روزے ہوں اس کے حکم کا بیان۔
Chapter: Regarding Whoever Died And Some Fast Was Still Due Upon Him.
حدیث نمبر: 2401
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
حدثنا محمد بن كثير، اخبرنا سفيان، عن ابي حصين، عن سعيد بن جبير، عن ابن عباس، قال:" إذا مرض الرجل في رمضان ثم مات ولم يصم اطعم عنه ولم يكن عليه قضاء، وإن كان عليه نذر قضى عنه وليه".
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ، عَنْ أَبِي حُصَيْنٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ:" إِذَا مَرِضَ الرَّجُلُ فِي رَمَضَانَ ثُمَّ مَاتَ وَلَمْ يَصُمْ أُطْعِمَ عَنْهُ وَلَمْ يَكُنْ عَلَيْهِ قَضَاءٌ، وَإِنْ كَانَ عَلَيْهِ نَذْرٌ قَضَى عَنْهُ وَلِيُّهُ".
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ جب آدمی رمضان میں بیمار ہو جائے پھر مر جائے اور روزے نہ رکھ سکے تو اس کی جانب سے کھانا کھلایا جائے گا اور اس پر قضاء نہیں ہو گی اور اگر اس نے نذر مانی تھی تو اس کا ولی اس کی جانب سے پورا کرے گا۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود (صحیح)» ‏‏‏‏

Narrated Ibn Abbas: If a man falls ill during Ramadan and he dies, while he could not keep the fast, food will be provided (for the poor men) on his behalf ; there is no atonement (for his fasts) due from him. If there is some vow which he could not fulfill, his heir must atone on his behalf.
USC-MSA web (English) Reference: Book 13 , Number 2395


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
الثوري عنعن
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 89

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2401  
´جو شخص مر جائے اور اس کے ذمہ روزے ہوں اس کے حکم کا بیان۔`
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ جب آدمی رمضان میں بیمار ہو جائے پھر مر جائے اور روزے نہ رکھ سکے تو اس کی جانب سے کھانا کھلایا جائے گا اور اس پر قضاء نہیں ہو گی اور اگر اس نے نذر مانی تھی تو اس کا ولی اس کی جانب سے پورا کرے گا۔ [سنن ابي داود/كتاب الصيام /حدیث: 2401]
فوائد ومسائل:
(1) عام اصحاب الحدیث اس بات کے قائل ہیں کہ میت پر روزے باقی ہوں تو اس کا ولی روزے رکھے۔

(2) حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ اور بعض دیگر حضرات کا کہنا ہے کہ فرائض میں کوئی کسی کا نائب نہیں ہو سکتا۔
مریض نے اگر عمدا تقصیر نہیں کی اور وہ فوت ہو گیا ہو تو ولی پر کچھ لازم نہیں صرف کھانا کھلا دے۔
لیکن نذر کا معاملہ اس لیے سخت ہے کہ اسے انسان نے از خود اپنے اوپر لازم کیا ہوتا ہے، اسی وجہ سے اسے اللہ کے قرض سے بھی تعبیر کیا گیا ہے۔

   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 2401   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.