الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: نماز میں سہو کے احکام و مسائل
The Book of Forgetfulness (In Prayer)
25. بَابُ : التَّحَرِّي
25. باب: (نماز شک ہونے کی صورت میں) تحری (صحیح بات جاننے کی کوشش) کا بیان۔
Chapter: Estimating (what is most likely the case)
حدیث نمبر: 1252
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
اخبرنا هارون بن عبد الله، قال: حدثنا حجاج , وروح هو ابن عبادة , عن ابن جريج، قال: اخبرني عبد الله بن مسافع , ان مصعب بن شيبة اخبره، عن عقبة بن محمد بن الحارث، عن عبد الله بن جعفر، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم: قال:" من شك في صلاته فليسجد سجدتين" , قال حجاج: بعد ما يسلم , وقال روح: وهو جالس.
أَخْبَرَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ , وَرَوْحٌ هُوَ ابْنُ عُبَادَةَ , عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُسَافِعٍ , أَنَّ مُصْعَبَ بْنَ شَيْبَةَ أَخْبَرَهُ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَارِثِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ جَعْفَرٍ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: قَالَ:" مَنْ شَكَّ فِي صَلَاتِهِ فَلْيَسْجُدْ سَجْدَتَيْنِ" , قَالَ حَجَّاجٌ: بَعْدَ مَا يُسَلِّمُ , وَقَالَ رَوْحٌ: وَهُوَ جَالِسٌ.
عبداللہ بن جعفر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو اپنی نماز میں شک کرے تو وہ دو سجدے کرے، حجاج کی روایت میں ہے: سلام پھیرنے کے بعد دو سجدے کرے، اور روح کی روایت میں ہے: بیٹھے بیٹھے (دو سجدے کرے)۔

تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 1249 (ضعیف) (دیکھئے پچھلی روایات)»

قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: حسن
   سنن أبي داود1033عبد الله بن جعفرمن شك في صلاته فليسجد سجدتين بعدما يسلم
   سنن النسائى الصغرى1249عبد الله بن جعفرمن شك في صلاته فليسجد سجدتين بعد ما يسلم
   سنن النسائى الصغرى1250عبد الله بن جعفرمن شك في صلاته فليسجد سجدتين بعد التسليم
   سنن النسائى الصغرى1251عبد الله بن جعفرمن شك في صلاته فليسجد سجدتين بعد ما يسلم
   سنن النسائى الصغرى1252عبد الله بن جعفرمن شك في صلاته فليسجد سجدتين

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله، سنن نسائي، تحت الحديث 1252  
´(نماز شک ہونے کی صورت میں) تحری (صحیح بات جاننے کی کوشش) کا بیان۔`
عبداللہ بن جعفر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو اپنی نماز میں شک کرے تو وہ دو سجدے کرے، حجاج کی روایت میں ہے: سلام پھیرنے کے بعد دو سجدے کرے، اور روح کی روایت میں ہے: بیٹھے بیٹھے (دو سجدے کرے)۔‏‏‏‏ [سنن نسائي/كتاب السهو/حدیث: 1252]
1252۔ اردو حاشیہ: حدیث: 1246 سے 1252 تک روایات مختصر ہیں۔ ان کا صحیح مفہوم سمجھنے کے لیے ان سے اوپر والی تفصیلی روایات سے مدد لی جائے، یعنی شک کی صورت میں صحیح بات جاننے یا اقل پر اعتماد کرنے کے بعد نماز مکمل کرے۔ پھر سلام پھیرنے کے بعد سہو کے دو سجدے کرے اور سلام پھیر دے۔ دیکھیے: [صحیح مسلم، المساجد، حدیث: 572] نماز زیادہ پڑھی جانے کی صورت میں صرف دو سجدے کافی ہیں۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 1252   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1033  
´سلام پھیرنے کے بعد سجدہ سہو کے قائلین کی دلیل کا بیان۔`
عبداللہ بن جعفر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص کو اپنی نماز میں شک ہو جائے تو وہ سلام پھیرنے کے بعد دو سجدے کرے۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/أبواب تفريع استفتاح الصلاة /حدیث: 1033]
1033۔ اردو حاشیہ:
یعنی اپنی اپنی رکعتیں پوری کر کے آخر میں دو سجدے کر لے، اور اس حدیث سے معلوم ہوا کہ سہو کے سجدے سلام پھیرنے کے بعد بھی کئے جا سکتے ہیں۔ تاہم یہ روایت دیگر محققین کے نزدیک ضعیف ہے۔ دیکھیے: [الموسوعة الحديثيه۔ مسند احمد محقق 276/3]
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 1033   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.