الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: حج کے احکام و مناسک
The Book of Hajj
146. بَابُ : اسْتِلاَمِ الْحَجَرِ الأَسْوَدِ
146. باب: حجر اسود کے استلام کا بیان۔
Chapter: Touching The Black Stone
حدیث نمبر: 2939
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
اخبرنا محمود بن غيلان، قال: حدثنا وكيع، قال: حدثنا سفيان، عن إبراهيم بن عبد الاعلى، عن سويد بن غفلة، ان عمر قبل الحجر والتزمه، وقال:" رايت ابا القاسم صلى الله عليه وسلم بك حفيا".
أَخْبَرَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ، قَالَ: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عَبْدِ الْأَعْلَى، عَنْ سُوَيْدِ بْنِ غَفَلَةَ، أَنَّ عُمَرَ قَبَّلَ الْحَجَرَ وَالْتَزَمَهُ، وَقَالَ:" رَأَيْتُ أَبَا الْقَاسِمِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِكَ حَفِيًّا".
سوید بن غفلہ سے روایت ہے کہ عمر رضی اللہ عنہما نے (حجر اسود) کا بوسہ لیا، اور اس سے چمٹے، اور کہا: میں نے ابوالقاسم صلی اللہ علیہ وسلم کو تجھ پر مہربان دیکھا ہے۔

تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الحج41 (1271)، (تحفة الأشراف: 10460)، مسند احمد (1/39، 54) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث2939  
´حجر اسود کے استلام کا بیان۔`
سوید بن غفلہ سے روایت ہے کہ عمر رضی اللہ عنہما نے (حجر اسود) کا بوسہ لیا، اور اس سے چمٹے، اور کہا: میں نے ابوالقاسم صلی اللہ علیہ وسلم کو تجھ پر مہربان دیکھا ہے۔ [سنن نسائي/كتاب مناسك الحج/حدیث: 2939]
اردو حاشہ:
(1) حجر اسود پر ہونٹ لگانا مسنون ہے۔ اگر یہ ممکن نہ ہو تو اسے ہاتھ لگانا، اور یہ بھی ممکن نہ ہو تو ہاتھ میں پکڑی ہوئی کوئی پاک چیز اسے لگانا اور اگر یہ بھی ممکن نہ ہو تو صرف ہاتھ سے اشارہ کرنا بھی مسنون ہے۔
(2) حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا حجر اسود سے کلام کرنا صرف لوگوں کو سنانے کے لیے تھا، یا اپنے جذبات کے اظہار کے لیے، جیسے کوئی شخص اپنے کسی عزیز کی میت سے باتیں کرتا ہے یہ جاننے کے باوجود کہ یہ نہیں سن سکتا۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 2939   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.