الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: قربانی کے مسائل کا بیان
The Book of Al-Adahi
16. بَابُ مَا يُؤْكَلُ مِنْ لُحُومِ الأَضَاحِيِّ وَمَا يُتَزَوَّدُ مِنْهَا:
16. باب: قربانی کا کتنا گوشت کھایا جائے اور کتنا جمع کر کے رکھا جائے۔
(16) Chapter. What may be eaten of the meat of sacrifices and what may be taken as journey food.
حدیث نمبر: 5573
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
قال ابو عبيد: ثم شهدته مع علي بن ابي طالب، فصلى قبل الخطبة، ثم خطب الناس، فقال:" إن رسول الله صلى الله عليه وسلم نهاكم ان تاكلوا لحوم نسككم فوق ثلاث"، وعن معمر، عن الزهري، عن ابي عبيد نحوه.قَالَ أَبُو عُبَيْدٍ: ثُمَّ شَهِدْتُهُ مَعَ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ، فَصَلَّى قَبْلَ الْخُطْبَةِ، ثُمَّ خَطَبَ النَّاسَ، فَقَالَ:" إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَاكُمْ أَنْ تَأْكُلُوا لُحُومَ نُسُكِكُمْ فَوْقَ ثَلَاثٍ"، وعَنْ مَعْمَرٍ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ أَبِي عُبَيْدٍ نَحْوَهُ.
ابوعبید نے بیان کیا کہ پھر میں عید کی نماز میں علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کے ساتھ آیا۔ انہوں نے بھی نماز خطبہ سے پہلے پڑھائی پھر لوگوں کو خطبہ دیا اور کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تمہیں اپنی قربانی کا گوشت تین دن سے زیادہ کھانے کی ممانعت کی ہے اور معمر نے زہری سے اور ان سے ابوعبیدہ نے اسی طرح بیان کیا۔

Narrated Abu `Ubaid: (in continuation of above). Then I witnessed (the 'Its) with `Ali bin Abi Talib, and he too offered the `Id prayer before the sermon and then delivered the sermon before the people and said, "Allah's Apostle has forbidden you to eat the meat of your sacrifices for more than three days."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 7, Book 68, Number 479

   صحيح البخاري5573نهاكم عن صيام هذين العيدين أما أحدهما فيوم فطركم من صيامكم أما الآخر فيوم تأكلون من نسككم

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 5573  
5573. سیدنا ابو عبید ہی روایت کرتے ہیں کہ پھر عید کے دن سیدنا علی ؓ کے ہمراہ تھا انہوں نے خطبہ سے پہلے نماز عید پڑھی پھر لوگوں کو خطبہ دیتے ہوئے فرمایا: رسول اللہ ﷺ نے تمہیں اپنی قربانی کا گوشت تین دن سے زیادہ تک کھانے کی ممانعت کی ہےمعمر نے امام زہری سے انہوں نے ابو عبید سے اسی طرح بیان کیا ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5573]
حدیث حاشیہ:
یہ ممانعت ایک وقتی چیز تھی جبکہ لوگ قحط میں مبتلا ہو گئے تھے بعد میں اس ممانعت کو اٹھا لیا گیا۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 5573   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:5573  
5573. سیدنا ابو عبید ہی روایت کرتے ہیں کہ پھر عید کے دن سیدنا علی ؓ کے ہمراہ تھا انہوں نے خطبہ سے پہلے نماز عید پڑھی پھر لوگوں کو خطبہ دیتے ہوئے فرمایا: رسول اللہ ﷺ نے تمہیں اپنی قربانی کا گوشت تین دن سے زیادہ تک کھانے کی ممانعت کی ہےمعمر نے امام زہری سے انہوں نے ابو عبید سے اسی طرح بیان کیا ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5573]
حدیث حاشیہ:
(1)
حضرت علی رضی اللہ عنہ نے جب عید پڑھائی اور خطبہ دیا تو اس وقت حضرت عثمان رضی اللہ عنہ محصور تھے اور دیہات میں رہنے والوں کو اس فتنے نے مدینہ طیبہ میں آنے پر مجبور کر دیا تھا، اس سال بھی لوگ سخت مشقت میں مبتلا ہوئے تو حضرت علی رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حوالے سے مذکورہ حدیث سنائی تاکہ مشقت زدہ لوگوں کو قربانی کا گوشت کھلایا جائے۔
اگر اب بھی ایسے حالات پیدا ہو جائیں تو قربانی کے گوشت سے ان حضرات کی خاطر تواضع کی جا سکتی ہے۔
(2)
واضح رہے کہ یہ پابندی ان لوگوں کے لیے ہے جنہوں نے قربانی کی ہو، البتہ جن کے پاس قربانی کا گوشت بطور ہدیہ آیا ہو، ان پر تین دن سے زیادہ تک رکھنے کی پابندی نہیں ہے جیسا کہ ایک حدیث میں اس کی صراحت ہے۔
(فتح الباري: 34/10)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 5573   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.