الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: اخلاق کے بیان میں
The Book of Al-Adab (Good Manners)
30. بَابُ لاَ تَحْقِرَنَّ جَارَةٌ لِجَارَتِهَا:
30. باب: کوئی عورت اپنی پڑوسن کے لیے کسی چیز کے دینے کو حقیر نہ سمجھے۔
(30) Chapter. A lady-neighbour should not degrade anything given to her by her lady-neighbour.
حدیث نمبر: 6017
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا عبد الله بن يوسف، حدثنا الليث، حدثنا سعيد هو المقبري، عن ابيه، عن ابي هريرة، قال: كان النبي صلى الله عليه وسلم يقول:" يا نساء المسلمات لا تحقرن جارة لجارتها ولو فرسن شاة".حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، حَدَّثَنَا سَعِيدٌ هُوَ الْمَقْبُرِيُّ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:" يَا نِسَاءَ الْمُسْلِمَاتِ لَا تَحْقِرَنَّ جَارَةٌ لِجَارَتِهَا وَلَوْ فِرْسِنَ شَاةٍ".
ہم سے عبداللہ بن یوسف نے بیان کیا، کہا ہم سے لیث نے بیان کیا، کہا ہم سے سعید نے بیان کیا وہ سعید مقبری ہیں، ان سے ان کے والد نے اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم فرمایا کرتے تھے اے مسلمان عورتو! تم میں سے کوئی عورت اپنی کسی پڑوسن کے لیے کسی بھی چیز کو (ہدیہ میں) دینے کے لیے حقیر نہ سمجھے خواہ بکری کا پایہ ہی کیوں نہ ہو۔

Narrated Abu Huraira: The Prophet used to say, "O Muslim ladies! A neighbouress should not look down upon the present of her neighbouress even it were the hooves of a sheep."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 8, Book 73, Number 46

   صحيح البخاري2566عبد الرحمن بن صخرلا تحقرن جارة لجارتها ولو فرسن شاة
   صحيح البخاري6017عبد الرحمن بن صخرلا تحقرن جارة لجارتها ولو فرسن شاة
   صحيح مسلم2379عبد الرحمن بن صخرلا تحقرن جارة لجارتها ولو فرسن شاة
   بلوغ المرام797عبد الرحمن بن صخر يا نساء المسلمات لا تحقرن جارة لجارتها ولو فرسن شاة

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:6017  
6017. حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ فرمایا کرتے تھے: اے مسلمان عورتو! کوئی پڑوسن اپنی پروسن کے لیے معمولی اور حقیر خیال نہ کرے اگرچہ بکری کی کھری کا ہدیہ ہو۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:6017]
حدیث حاشیہ:
(1)
اس حدیث کے دومعنی ہیں:
٭کوئی پڑوسن اپنی پڑوسن کو ہدیہ دینے میں حقیر خیال نہ کرے اگرچہ وہ بکری کا پایہ ہو، اور اسے خوش رکھنے کی کوشش کرے۔
٭کوئی پڑوسن اپنی پڑوسن سے ہدیہ لینے میں حقیر نہ سمجھے اگرچہ وہ بکری کا پایہ ہو، اسے حوصلہ افزائی کرنی چاہیے۔
مقصد یہ ہے کہ ہدیہ دینے لینے کا تبادلہ ہوتا رہنا چاہیے، اس سے محبت کے جذبات پروان چڑھتے ہیں اور باہمی بغض وعداوت ختم ہوتی ہے۔
(2)
عورتوں کو اس لیے تلقین کی گئی ہے کہ ان کےجذبات بہت جلد متأثر ہو جاتے ہیں اور ان کا آبگینۂ محبت بہت جلد چور چور ہوتا ہے۔
(فتح الباري: 547/10)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 6017   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.