الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:6017
6017. حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ فرمایا کرتے تھے: ”اے مسلمان عورتو! کوئی پڑوسن اپنی پروسن کے لیے معمولی اور حقیر خیال نہ کرے اگرچہ بکری کی کھری کا ہدیہ ہو۔“ [صحيح بخاري، حديث نمبر:6017]
حدیث حاشیہ:
(1)
اس حدیث کے دومعنی ہیں:
٭کوئی پڑوسن اپنی پڑوسن کو ہدیہ دینے میں حقیر خیال نہ کرے اگرچہ وہ بکری کا پایہ ہو، اور اسے خوش رکھنے کی کوشش کرے۔
٭کوئی پڑوسن اپنی پڑوسن سے ہدیہ لینے میں حقیر نہ سمجھے اگرچہ وہ بکری کا پایہ ہو، اسے حوصلہ افزائی کرنی چاہیے۔
مقصد یہ ہے کہ ہدیہ دینے لینے کا تبادلہ ہوتا رہنا چاہیے، اس سے محبت کے جذبات پروان چڑھتے ہیں اور باہمی بغض وعداوت ختم ہوتی ہے۔
(2)
عورتوں کو اس لیے تلقین کی گئی ہے کہ ان کےجذبات بہت جلد متأثر ہو جاتے ہیں اور ان کا آبگینۂ محبت بہت جلد چور چور ہوتا ہے۔
(فتح الباري: 547/10)
هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 6017