الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: اخلاق کے بیان میں
The Book of Al-Adab (Good Manners)
47. بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «خَيْرُ دُورِ الأَنْصَارِ»:
47. باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمانا انصار کے سب گھروں میں فلانا گھرانہ بہتر ہے۔
(47) Chapter. The Statement of Prophet: “The best family (house) among the Ansar"
حدیث نمبر: 6053
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا قبيصة، حدثنا سفيان، عن ابي الزناد، عن ابي سلمة، عن ابي اسيد الساعدي، قال: قال النبي صلى الله عليه وسلم:" خير دور الانصار بنو النجار".حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي أُسَيْدٍ السَّاعِدِيِّ، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" خَيْرُ دُورِ الْأَنْصَارِ بَنُو النَّجَّارِ".
ہم سے قبیصہ بن عقبہ نے بیان کیا، کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا، ان سے ابوالزناد نے، ان سے ابوسلمہ نے اور ان سے ابواسید ساعدی رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا قبیلہ انصار میں سب سے بہتر گھرانہ بنو نجار کا گھرانہ ہے۔

Narrated Abu Usaid As-Sa`idi: The Prophet said, "The best family among the Ansar is the Banu An-Najjar. "
USC-MSA web (English) Reference: Volume 8, Book 73, Number 79

   صحيح البخاري6053مالك بن ربيعةخير دور الأنصار بنو النجار
   صحيح البخاري3790مالك بن ربيعةخير الأنصار أو قال خير دور الأنصار بنو النجار وبنو عبد الأشهل وبنو الحارث وبنو ساعدة
   صحيح مسلم6427مالك بن ربيعةخير دور الأنصار بنو النجار ثم بنو عبد الأشهل ثم بنو الحارث بن الخزرج ثم بنو ساعدة وفي كل دور الأنصار خير
   صحيح مسلم6425مالك بن ربيعةخير دور الأنصار دار بني النجار ودار بني عبد الأشهل ودار بني الحارث بن الخزرج ودار بني ساعدة والله لو كنت مؤثرا بها أحدا لآثرت بها عشيرتي

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:6053  
6053. حضرت ابو اسید ساعدی ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے فرمایا: قبیلہ انصار میں سے بہتر گھرانہ بنو نجار کا گھرانہ ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:6053]
حدیث حاشیہ:
(1)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انصار سے قبیلۂ بنو نجار کو اس لیے بہتر قرار دیا کہ انھوں نے اسلام قبول کرنے میں بہت جلدی کی تھی جبکہ دوسرے قبائل کچھ تاخیر سے مسلمان ہوئے تھے۔
غیبت کی عمومی تعریف سے اسے مستثنیٰ قرار دیا گیا ہےاگرچہ بنو نجار کی فضیلت اور برتری بیان کرنا دوسرے قبائل کو ناگوار تھی۔
(2)
حافظ ابن حجر رحمہ اللہ لکھتے ہیں:
اس حدیث کے پیش نظر لوگوں کی ایک دوسرے پر برتری کرنا جائز ہے تاکہ اس امر کی بجا آوری ہو کہ لوگوں کو وہ مرتبہ اور مقام دو جس کے وہ حق دار ہیں،اور ایسا کرنا قطعاً غیبت میں داخل نہیں اگرچہ دوسروں کو یہ بات پسند نہیں ہوتی۔
(فتح الباري: 578/10)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 6053   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.