الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: دل کو نرم کرنے والی باتوں کے بیان میں
The Book of Ar-Riqaq (Softening of The Hearts)
51. بَابُ صِفَةِ الْجَنَّةِ وَالنَّارِ:
51. باب: جنت و جہنم کا بیان۔
(51) Chapter. The description of Paradise and the Fire.
حدیث نمبر: 6570
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا قتيبة بن سعيد، حدثنا إسماعيل بن جعفر، عن عمرو، عن سعيد بن ابي سعيد المقبري، عن ابي هريرة رضي الله عنه، انه قال: قلت: يا رسول الله، من اسعد الناس بشفاعتك يوم القيامة؟ فقال:" لقد ظننت يا ابا هريرة ان لا يسالني عن هذا الحديث احد اول منك، لما رايت من حرصك على الحديث، اسعد الناس بشفاعتي يوم القيامة: من قال: لا إله إلا الله خالصا من قبل نفسه".حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ، عَنْ عَمْرٍو، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، أَنَّهُ قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، مَنْ أَسْعَدُ النَّاسِ بِشَفَاعَتِكَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ؟ فَقَالَ:" لَقَدْ ظَنَنْتُ يَا أَبَا هُرَيْرَةَ أَنْ لَا يَسْأَلَنِي عَنْ هَذَا الْحَدِيثِ أَحَدٌ أَوَّلُ مِنْكَ، لِمَا رَأَيْتُ مِنْ حِرْصِكَ عَلَى الْحَدِيثِ، أَسْعَدُ النَّاسِ بِشَفَاعَتِي يَوْمَ الْقِيَامَةِ: مَنْ قَالَ: لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ خَالِصًا مِنْ قِبَلِ نَفْسِهِ".
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے اسماعیل بن جعفر نے بیان کیا، ان سے عمرو نے بیان کیا، ان سے سعید بن ابی سعید مقبری نے بیان کیا، ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا: یا رسول اللہ! قیامت کے دن آپ کی شفاعت کی سعادت سب سے زیادہ کون حاصل کرے گا؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اے ابوہریرہ! میرا بھی خیال تھا کہ یہ حدیث تم سے پہلے اور کوئی مجھ سے نہیں پوچھے گا، کیونکہ حدیث کے لینے کے لیے میں تمہاری بہت زیادہ حرص دیکھا کرتا ہوں۔ قیامت کے دن میری شفاعت کی سعادت سب سے زیادہ اسے حاصل ہو گی جس نے کلمہ «لا إله إلا الله» خلوص دل سے کہا۔

Narrated Abu Huraira: I said, "O Allah's Apostle! Who will be the luckiest person who will gain your intercession on the Day of Resurrection?" The Prophet said, "O Abu Huraira! I have thought that none will ask me about this Hadith before you, as I know your longing for the (learning of) Hadiths. The luckiest person who will have my intercession on the Day of Resurrection will be the one who said, 'None has the right to be worshipped but Allah,' sincerely from the bottom of his heart."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 8, Book 76, Number 574

   صحيح البخاري6570عبد الرحمن بن صخرأسعد الناس بشفاعتي يوم القيامة من قال لا إله إلا الله خالصا من قبل نفسه
   صحيح البخاري99عبد الرحمن بن صخرأسعد الناس بشفاعتي يوم القيامة من قال لا إله إلا الله خالصا من قلبه أو نفسه

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري 99  
´اہل حدیث کی فضیلت`
«. . . عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّهُ قَالَ: قِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ، مَنْ أَسْعَدُ النَّاسِ بِشَفَاعَتِكَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ، قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لَقَدْ ظَنَنْتُ يَا أَبَا هُرَيْرَةَ، أَنْ لَا يَسْأَلَنِي عَنْ هَذَا الْحَدِيثِ أَحَدٌ أَوَّلُ مِنْكَ لِمَا رَأَيْتُ مِنْ حِرْصِكَ عَلَى الْحَدِيثِ، أَسْعَدُ النَّاسِ بِشَفَاعَتِي يَوْمَ الْقِيَامَةِ، مَنْ قَالَ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ خَالِصًا مِنْ قَلْبِهِ أَوْ نَفْسِهِ . . .»
. . . ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے عرض کیا، یا رسول اللہ! قیامت کے دن آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی شفاعت سے سب سے زیادہ سعادت کسے ملے گی؟ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، اے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ مجھے یقین تھا کہ تم سے پہلے کوئی اس کے بارے میں مجھ سے دریافت نہیں کرے گا۔ کیونکہ میں نے حدیث کے متعلق تمہاری حرص دیکھ لی تھی۔ سنو! قیامت میں سب سے زیادہ فیض یاب میری شفاعت سے وہ شخص ہو گا، جو سچے دل سے یا سچے جی سے «لا إله إلا الله» کہے گا . . . [صحيح البخاري/كِتَاب الْعِلْمِ: 99]

تشریح:
حدیث شریف کا علم حاصل کرنے کے لیے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی تحسین فرمائی۔ اسی سے اہل حدیث کی فضیلت ثابت ہوتی ہے۔ دل سے کہنے کا مطلب یہ کہ شرک سے بچے، کیونکہ جو شرک سے نہ بچا وہ دل سے اس کلمہ کا قائل نہیں ہے اگرچہ زبان سے اسے پڑھتا ہو۔ جیسا کہ آج کل بہت سے قبروں کے پجاری نام نہاد مسلمانوں کا حال ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 99   
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 6570  
6570. حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ میں نے پوچھا: اللہ کے رسول! قیامت کے دن آپ کی سفارش کی سعادت سب سے زیادہ کون حاصل کرے گا؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ابو ہریرہ! میرا بھی یہی خیال تھا کہ یہ حدیث تم سے پہلے اور کوئی مجھ سے نہیں پوچھے گا کیونکہ حدیث کے سلسلے میں تجھے بہت زیادہ حریض پاتا ہوں۔ قیامت کے دن میری شفاعت کی سعادت سب سے زیادہ حریص پاتا ہوں۔ قیامت کے دن میری شفاعت کی سعادت سب سے زیادہ اسے حاصل ہوگی جس نے کلمہ لا إله إلا اللہ خلوص دل سے پڑھا ہوگا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:6570]
حدیث حاشیہ:
خلوص دل سے کہا اور عملی جامہ پہنایا کہ ساری عمر توحید پر قائم رہا اور شرک کی ہوا بھی نہ لگی۔
یقینا اسے شفاعت حاصل ہوگی اور توحید کی برکت سے اور عملی تگ و دو سے اس کے گناہ بخش دیے جائیں گے۔
یہ سعادت اللہ تعالیٰ ہم سب کو نصیب فرمائے۔
آمین۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 6570   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:6570  
6570. حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ میں نے پوچھا: اللہ کے رسول! قیامت کے دن آپ کی سفارش کی سعادت سب سے زیادہ کون حاصل کرے گا؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ابو ہریرہ! میرا بھی یہی خیال تھا کہ یہ حدیث تم سے پہلے اور کوئی مجھ سے نہیں پوچھے گا کیونکہ حدیث کے سلسلے میں تجھے بہت زیادہ حریض پاتا ہوں۔ قیامت کے دن میری شفاعت کی سعادت سب سے زیادہ حریص پاتا ہوں۔ قیامت کے دن میری شفاعت کی سعادت سب سے زیادہ اسے حاصل ہوگی جس نے کلمہ لا إله إلا اللہ خلوص دل سے پڑھا ہوگا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:6570]
حدیث حاشیہ:
(1)
کلمۂ توحید خلوص دل سے پڑھا، پھر اس کے تقاضے کے مطابق عمل کیا۔
ساری عمر اس پر قائم رہا، کفر و شرک کی ہوا تک نہ لگنے دی تو یقیناً ایسے شخص کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سفارش حاصل ہو گی۔
توحید کی برکت اور عملی تگ و دو، محنت اور کوشش سے اس کے تمام گناہ بخش دیے جائیں گے۔
(2)
ایسے معلوم ہوتا ہے کہ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے یہ سوال اس وقت کیا جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے درج ذیل حدیث بیان کی:
ہر نبی کے لیے ایک دعا مستجاب (یقینی طور پر قبول ہونے والی)
تھی جو اس نے دنیا میں کر لی لیکن میں چاہتا ہوں کہ اپنی دعا آخرت میں اپنی امت کی سفارش کے لیے محفوظ رکھوں۔
(صحیح البخاري، الدعوات، حدیث: 6304)
ایک روایت میں ہے کہ میری شفاعت کا حق دار وہ شخص ہو گا جس نے اخلاص کے ساتھ لا إله إلا اللہ کی گواہی دی۔
اس کے دل نے زبان اور زبان نے اس کے دل کی تصدیق کی۔
(مسند أحمد: 307/2)
پھر سفارش کی سعادت حاصل کرنے والوں کے مختلف مراتب ہوں گے جیسا کہ لفظ اسعد سے معلوم ہوتا ہے۔
(فتح الباري: 539/11)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 6570   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.