الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
نماز کے احکام و مسائل
The Book of Prayers
17. باب الصَّلاَةِ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعْدَ التَّشَهُّدِ:
17. باب: تشہد کے بعد نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر درود بھیجنے کا بیان۔
Chapter: Sending Salat Upon The Prophet (saws) After The Tashah-hud
حدیث نمبر: 911
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا محمد بن عبد الله بن نمير ، حدثنا روح ، وعبد الله بن نافع . ح حدثنا إسحاق بن إبراهيم واللفظ له، قال: اخبرنا روح ، عن مالك بن انس ، عن عبد الله بن ابي بكر ، عن ابيه ، عن عمرو بن سليم ، اخبرني ابو حميد الساعدي ، انهم قالوا: " يا رسول الله، كيف نصلي عليك؟ قال: قولوا اللهم صل على محمد، وعلى ازواجه وذريته، كما صليت على آل إبراهيم، وبارك على محمد وعلى ازواجه وذريته، كما باركت على آل إبراهيم، إنك حميد مجيد ".حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ ، حَدَّثَنَا رَوْحٌ ، وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ نَافِعٍ . ح حَدَّثَنَا إِسْحَاق بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَاللَّفْظُ لَهُ، قَالَ: أَخْبَرَنَا رَوْحٌ ، عَنْ مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَكْرٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ سُلَيْمٍ ، أَخْبَرَنِي أَبُو حُمَيْدٍ السَّاعِدِيُّ ، أَنَّهُمْ قَالُوا: " يَا رَسُولَ اللَّهِ، كَيْفَ نُصَلِّي عَلَيْكَ؟ قَالَ: قُولُوا اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ، وَعَلَى أَزْوَاجِهِ وَذُرِّيَّتِهِ، كَمَا صَلَّيْتَ عَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ، وَبَارِكْ عَلَى مُحَمَّدٍ وَعَلَى أَزْوَاجِهِ وَذُرِّيَّتِهِ، كَمَا بَارَكْتَ عَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ، إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ ".
عمرو بن سلیم نے کہا: مجھے حضرت ابو حمید ساعدی رضی اللہ عنہ نے بتایا کہ انہوں (صحابہ) نے کہا: اے اللہ کے رسول! ہم آپ پر صلاۃ کیسے بھیجیں؟ آپ نے فرمایا: کہو: اے اللہ! رحمت فرما محمد پر اور آپ کی ازواج اور آپ کی اولاد پر، جیسے تو نے ابراہیم کی آل پر رحمت فرمائی اور برکت نازل فرما محمد پر اور آپ کی ازواج اور آپ کی اولاد پر، جیسے تو نے برکت نازل فرمائی ابراہیم کی آل پر، بلاشبہ تو سزا وار حمد ہے، عظمتوں والا ہے۔
حضرت ابو حمید ساعدی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہم نے پوچھا، اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم! ہم آپصلی اللہ علیہ وسلم پر صلٰوة کیسے بھیجیں؟ آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یوں کہو: اے اللہ رحمت و عنایت فرما محمد صلی اللہ علیہ وسلم آپصلی اللہ علیہ وسلم کی بیویوں اور آپصلی اللہ علیہ وسلم کی اولاد پر جیسے کہ تو نے رحمت و عنایت فرمائی، ابراہیم علیہ السّلام کے گھرانے پر اور برکتیں نازل فرما، محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر اور آپصلی اللہ علیہ وسلم کی بیویوں اور آپصلی اللہ علیہ وسلم کی اولاد پر جیسے کہ تو نے برکتیں نازل فرمائی ہیں، ابراہیم علیہ السّلام کے گھر والوں پر، بے شک تو حمد کے لائق اور بزرگ ہے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 407
   صحيح البخاري3369منذر بن سعداللهم صل على محمد وأزواجه وذريته كما صليت على آل إبراهيم وبارك على محمد وأزواجه وذريته كما باركت على آل إبراهيم إنك حميد مجيد
   صحيح البخاري6360منذر بن سعداللهم صل على محمد وأزواجه وذريته كما صليت على آل إبراهيم وبارك على محمد وأزواجه وذريته كما باركت على آل إبراهيم إنك حميد مجيد
   صحيح مسلم911منذر بن سعداللهم صل على محمد وعلى أزواجه وذريته كما صليت على آل إبراهيم وبارك على محمد وعلى أزواجه وذريته كما باركت على آل إبراهيم إنك حميد مجيد
   سنن النسائى الصغرى1295منذر بن سعداللهم صل على محمد وأزواجه وذريته كما صليت على آل إبراهيم وبارك على محمد وأزواجه وذريته كما باركت على آل إبراهيم إنك حميد مجيد
   سنن ابن ماجه905منذر بن سعداللهم صل على محمد وأزواجه وذريته كما صليت على إبراهيم وبارك على محمد وأزواجه وذريته كما باركت على آل إبراهيم في العالمين إنك حميد مجيد
   موطا امام مالك رواية ابن القاسم127منذر بن سعداللهم صل على محمد وعلى ازواجه وذريته كما صليت على آل إبراهيم، وبارك على محمد وازواجه وذريته كما باركت على آل إبراهيم إنك حميد مجيد

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث موطا امام مالك رواية ابن القاسم 127  
´درود کا بیان`
«. . . 313- وبه: عن أبيه عن عمرو بن سليم الزرقي أنه قال: أخبرني أبو حميد الساعدي أنهم قالوا: يا رسول الله، كيف نصلي عليك؟ فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: قولوا: اللهم صل على محمد وعلى أزواجه وذريته كما صليت على آل إبراهيم، وبارك على محمد وأزواجه وذريته كما باركت على آل إبراهيم إنك حميد مجيد. . . .»
. . . سیدنا ابوحمید الساعدی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: یا رسول اللہ! ہم آپ پر درود کیسے پڑھیں؟ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کہو «اللهم صل على محمد وعلى أزواجه وذريته كماصليت على آل إبراهيم، وبارك على محمد وأزواجه وذريته كماباركت على آل إبراهيم إنك حميد مجيد» اے اللہ! محمد صلی اللہ علیہ وسلم، آپ کی ازواج اور اولاد پر درود بھیج جیسا کہ تو نے آل ابراہیم پر درود بھیجا اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم، آپ کی ازواج اور اولاد پر برکتیں نازل فرما جیسا کہ تو نے آل ابراہیم پر برکتیں نازل فرمائیں۔ بے شک تو حمد و ثنا اور بزرگی والا ہے . . . [موطا امام مالك رواية ابن القاسم: 127]

تخریج الحدیث: [وأخرجه البخاري 3369، ومسلم 407، من حديث مالك به]
تفقه:
➊ نماز میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر (پہلے) تشہد میں درود پڑھنا مستحب وافضل ہے جبکہ دوسرے تشہد میں ضروری (فرض) ہے۔
➋ درج ذیل درود بھی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے۔
کعب بن عجرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کہو «اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا صَلَّيْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ، ‏‏‏‏‏‏اللَّهُمَّ بَارِكْ عَلَى مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ» [صحيح البخاري 1/477 ح3370]
➌ نیز دیکھئے حدیث سابق: 268
➍ دین کے ہر مسئلے کے لئے دلیل کی طرف رجوع کرنا چاہئے۔
➎ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواجِ مطہرات کے لئے خیر کی دعائیں کرنا جزوِ ایمان ہے۔
➏ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر کے پاس رک کر نبی صلی اللہ علیہ وسلم، ابوبکر اور عمر (رضی اللہ عنہما) پر درود پڑھتے تھے۔ [الموطأ 1/166 ح398 وسنده صحيح]
◄ امام نافع سے روایت ہے کہ ابن عمر رضی اللہ عنہ جب سفر سے تشریف لاتے تو مسجد (نبوی) میں داخل ہوتے پھر (نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی) قبر کے پاس آکر فرماتے: «اَلسَّلَامُ عَلَيْكَ يَا رَسُوْلَ اللهِ! اَلسَّلَامُ عَلَيْكَ يَا أَبَا بَكْرٍ! اَلسَّلَامُ عَلَيْكَ يَا أَبَتَاهُ!» [السنن الكبريٰ للبيهقي 5/245 وسنده صحيح، طبقات ابن سعد 4/156، وسنده صحيح]
➐ سلام کہنا دعائیہ کلمات ہیں جن میں میت کو مخاطب کیا جاسکتا ہے مگر چند تخصیصات کے علاوہ یہ ثابت نہیں کہ مرنے والا سنتا ہے۔ اگر وہ سن رہا ہوتا تو سلام کا جواب ضروری تھا لیکن کسی صحیح حدیث سے سلام کا جواب ثابت نہیں ہے۔ سنن ابی داؤد میں ردِ سلام والی جو روایت آئی ہے وہ معلول ہونے کی وجہ سے ضعیف ہے۔
➑ ثابت شدہ کوئی سا بھی درود پڑھنا باعثِ ثواب اور مسنون ہے لیکن واضح رہے کہ من گھڑت اور خود ساختہ درودوں سے اجتناب ضروری ہے۔
➒ درود لکھی، درود تنجینا اور درود تاج وغیرہ دورودوں کا صحیح ثبوت حدیث کی کسی کتاب میں نہیں ہے۔
   موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث\صفحہ نمبر: 313   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.