English
🏠 💻 📰 👥 🔍 🧩 🅰️ 📌 ↩️

صحيح مسلم سے متعلقہ
تمام کتب
ترقیم شاملہ
ترقيم عبدالباقی
عربی
اردو
حدیث کتب میں نمبر سے حدیث تلاش کریں:

ترقیم شاملہ سے تلاش کل احادیث (7563)
حدیث نمبر لکھیں:
ترقیم فواد عبدالباقی سے تلاش کل احادیث (3033)
حدیث نمبر لکھیں:
حدیث میں عربی لفظ/الفاظ تلاش کریں
عربی لفظ / الفاظ لکھیں:
حدیث میں اردو لفظ/الفاظ تلاش کریں
اردو لفظ / الفاظ لکھیں:
13. باب تخفيف الصلاة والخطبة:
باب: نماز اور خطبہ مختصر پڑھانے کا بیان۔
اظهار التشكيل
ترقیم عبدالباقی: 867 ترقیم شاملہ: -- 2005
وحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ بْنُ عَبْدِ الْمَجِيدِ ، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا خَطَبَ احْمَرَّتْ عَيْنَاهُ وَعَلَا صَوْتُهُ وَاشْتَدَّ غَضَبُهُ، حَتَّى كَأَنَّهُ مُنْذِرُ جَيْشٍ، يَقُولُ: " صَبَّحَكُمْ وَمَسَّاكُمْ "، وَيَقُولُ: " بُعِثْتُ أَنَا وَالسَّاعَةَ كَهَاتَيْنِ، وَيَقْرُنُ بَيْنَ إِصْبَعَيْهِ السَّبَّابَةِ وَالْوُسْطَى "، وَيَقُولُ: " أَمَّا بَعْدُ فَإِنَّ خَيْرَ الْحَدِيثِ كِتَابُ اللَّهِ، وَخَيْرُ الْهُدَى هُدَى مُحَمَّدٍ، وَشَرُّ الْأُمُورِ مُحْدَثَاتُهَا، وَكُلُّ بِدْعَةٍ ضَلَالَةٌ "، ثُمَّ يَقُولُ: " أَنَا أَوْلَى بِكُلِّ مُؤْمِنٍ مِنْ نَفْسِهِ، مَنْ تَرَكَ مَالًا فَلِأَهْلِهِ، وَمَنْ تَرَكَ دَيْنًا أَوْ ضَيَاعًا فَإِلَيَّ وَعَلَيَّ ".
عبدالوہاب بن عبدالمجید (ثقفی) نے جعفر (صادق) بن محمد (باقر) سے روایت کی انہوں نے اپنے والد سے اور انہوں نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب خطبہ دیتے تو آپ کی آنکھیں سرخ ہو جاتیں، آواز بلند ہو جاتی اور جلال کی کیفیت طاری ہو جاتی تھی حتیٰ کہ ایسا لگتا جیسے آپ کسی لشکر سے ڈرا رہے ہیں فرما رہے ہیں کہ وہ (لشکر) صبح یا شام (تک) تمہیں آ لے گا اور فرماتے: میں اور قیامت اس طرح بھیجے گئے ہیں اور آپ اپنی انگشت شہادت اور درمیانی انگلی کو ملا کر دکھاتے اور فرماتے: (حمد و صلاۃ) کے بعد بلاشبہ بہترین حدیث (کلام) اللہ کی کتاب ہے اور زندگی کا بہترین طریقہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا طریقہ زندگی ہے اور (دین میں) بدترین کام وہ ہیں جو خود نکالے گئے ہوں اور ہر نیا نکالا ہوا کام گمراہی ہے۔ پھر فرماتے: میں ہر مومن کے ساتھ خود اس کی نسبت زیادہ محبت اور شفقت رکھنے والا ہوں جو کوئی (مومن اپنے بعد) مال چھوڑ گیا تو وہ اس کے اہل و عیال (وارثوں) کا ہے اور جو مومن قرض یا بے سہارا اہل و عیال چھوڑ گیا تو (اس قرض کو) میری طرف لوٹایا جائے (اور اس کے کنبے کی پرورش) میرے ذمے ہے۔ [صحيح مسلم/كتاب الجمعة/حدیث: 2005]
حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے: کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب خطبہ دیتے تھے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی آنکھیں سرخ ہو جا تیں تھیں، آواز بلند ہو جاتی تھی اور سخت غصہ اور جلال کی کیفیت طاری ہو جاتی تھی حتیٰ کہ ایسے محسوس ہوتا تھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم لشکر سے ڈرا رہے ہیں فرماتے تھےکہ صبح حملہ آور ہو گا یا شام کو اور فرماتے تھے کہ میری بعثت اور قیامت دو انگلیوں کی طرح ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی انگشت شہادت اور درمیانی انگلی کو ملا لیتے تھے اور فرماتے: حمدو صلاۃ کے بعد، بلا شبہ بہترین بات اللہ کی کتاب ہے اور بہترین طریقہ یا بہترین ارشاد و رہنمائی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا طریقہ (طرز عمل) یا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی رہنمائی ہے اوربد ترین کام، نئے کام ہیں اور او ہر نیا کام گمراہی ہے پھر فرماتے: میں ہرشخص کی جان پر (اس کے معاملات کے سلسلہ میں) اس سے زیادہ حقدار ہوں۔ جس شخص نے مال چھوڑا وہ تو اس کے وارثوں کا ہے اور جس نے قرض یا اہل عیال چھوڑا ان کر پرورش میری طرف ہے اور میں ان کا ذمہ دار ہوں۔ [صحيح مسلم/كتاب الجمعة/حدیث: 2005]
ترقیم فوادعبدالباقی: 867
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
مزید تخریج الحدیث شرح دیکھیں
اظهار التشكيل
ترقیم عبدالباقی: 867 ترقیم شاملہ: -- 2006
وحَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ ، حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ ، حَدَّثَنِي سُلَيْمَانُ بْنُ بِلَالٍ ، حَدَّثَنِي جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ ، يَقُولُ: " كَانَتْ خُطْبَةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ، يَحْمَدُ اللَّهَ وَيُثْنِي عَلَيْهِ، ثُمَّ يَقُولُ عَلَى إِثْرِ ذَلِكَ، وَقَدْ عَلَا صَوْتُهُ "، ثُمَّ سَاقَ الْحَدِيثَ بِمِثْلِهِ.
سلیمان بن بلال نے کہا: مجھ سے جعفر بن محمد نے اپنے والد سے روایت کی انہوں نے کہا: میں نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے سنا وہ کہتے تھے جمعے کے دن نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا خطبہ اس طرح ہوتا تھا کہ آپ اللہ تعالیٰ کی حمد و ثناء بیان کرتے پھر اس کے بعد آپ (اپنی بات ارشاد فرماتے اور آپ کی آواز بہت بلند ہوتی۔۔۔ پھر اس (سابقہ حدیث) کے مانند حدیث بیان کی۔ [صحيح مسلم/كتاب الجمعة/حدیث: 2006]
حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ جمعہ کے دن نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا خطبہ یہ تھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اللہ تعالیٰ کی حمدوثنا بیان کرتے،پھر اس کے بعد بلند آواز سے فرماتے اور مذکورہ بالا حدیث بیان کی۔ [صحيح مسلم/كتاب الجمعة/حدیث: 2006]
ترقیم فوادعبدالباقی: 867
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
مزید تخریج الحدیث شرح دیکھیں
اظهار التشكيل
ترقیم عبدالباقی: 867 ترقیم شاملہ: -- 2007
وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، عَنْ سُفْيَانَ ، عَنْ جَعْفَرٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ النَّاسَ يَحْمَدُ اللَّهَ وَيُثْنِي عَلَيْهِ بِمَا هُوَ أَهْلُهُ، ثُمَّ يَقُولُ: " مَنْ يَهْدِهِ اللَّهُ فَلَا مُضِلَّ لَهُ، وَمَنْ يُضْلِلْ فَلَا هَادِيَ لَهُ، وَخَيْرُ الْحَدِيثِ كِتَابُ اللَّهِ "، ثُمَّ سَاقَ الْحَدِيثَ بِمِثْلِ حَدِيثِ الثَّقَفِيِّ.
سفیان نے جعفر سے انہوں نے اپنے والد (محمد باقر) سے اور انہوں نے حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت کی انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں کو (اس طرح) خطبہ دیتے پہلے اللہ کی شان کے مطابق اس کی حمد و ثناء بیان کرتے پھر فرماتے: جسے اللہ سیدھی راہ پر چلائے اسے کوئی گمراہ نہیں کر سکتا اور جسے وہ سیدھی راہ سے ہٹا دے اسے کوئی ہدایت نہیں دے سکتا اور بہترین بات (حدیث) اللہ کی کتاب ہے۔۔۔ آگے (عبدالوہاب بن عبدالمجید) ثقفی کی حدیث (2005) کے مانند ہے۔ [صحيح مسلم/كتاب الجمعة/حدیث: 2007]
حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں کو خطبہ دیتے،اور اس کی شان کے مطابق اس کی حمد وثنا کرتے، پھرفرماتے: جسے اللہ راہِ راست پر چلائے اسے کوئی گمراہ نہیں کرسکتا اور جسے وہ گمراہ کردے اسے کوئی ہدایت نہیں دے سکتا اور بہترین بات اللہ کی کتاب ہے۔ آگے ثقفی کی مذکورہ بالا حدیث کی طرح روایت بیان کی۔ [صحيح مسلم/كتاب الجمعة/حدیث: 2007]
ترقیم فوادعبدالباقی: 867
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
مزید تخریج الحدیث شرح دیکھیں