صحيح مسلم سے متعلقہ
تمام کتب
ترقیم شاملہ
ترقيم عبدالباقی
عربی
اردو
4. باب زكاة الفطر على المسلمين من التمر والشعير:
باب: مسلمانوں پر کھجور اور جو میں سے صدقہ فطر کا بیان۔
ترقیم عبدالباقی: 984 ترقیم شاملہ: -- 2278
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ بْنِ قَعْنَبٍ ، وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا مَالِكٌ ، وحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، وَاللَّفْظُ لَهُ، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " فَرَضَ زَكَاةَ الْفِطْرِ مِنْ رَمَضَانَ عَلَى النَّاسِ صَاعًا مِنْ تَمْرٍ، أَوْ صَاعًا مِنْ شَعِيرٍ عَلَى كُلِّ حُرٍّ، أَوْ عَبْدٍ ذَكَرٍ، أَوْ أُنْثَى مِنَ الْمُسْلِمِينَ ".
امام مالک رحمہ اللہ نے نافع سے اور انہوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں پر رمضان کا صدقہ فطر (فطرانہ) کھجور یا جو کا ایک صاع (فی کس) مقرر کیا، وہ (فرد) مسلمانوں میں سے آزاد ہو یا غلام، مرد یا عورت۔ [صحيح مسلم/كتاب الزكاة/حدیث: 2278]
ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں پر رمضان کے سبب ہر آزاد، غلام، مذکر اور مؤنث پر ایک صاع کھجور یا ایک صاع جو صدقہ فطر (فطرانہ) مقرر کیا بشرط یہ کہ وہ مسلمان ہو۔ [صحيح مسلم/كتاب الزكاة/حدیث: 2278]
ترقیم فوادعبدالباقی: 984
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ترقیم عبدالباقی: 984 ترقیم شاملہ: -- 2279
حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ ، حَدَّثَنَا أَبِي . ح وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَاللَّفْظُ لَهُ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ ، وَأَبُو أُسَامَةَ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ: " فَرَضَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ زَكَاةَ الْفِطْرِ صَاعًا مِنْ تَمْرٍ، أَوْ صَاعًا مِنْ شَعِيرٍ، عَلَى كُلِّ عَبْدٍ أَوْ حُرٍّ، صَغِيرٍ أَوْ كَبِيرٍ ".
عبید اللہ نے نافع سے اور انہوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت کی، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے غلام یا آزاد، چھوٹے یا بڑے ہر کسی پر ایک صاع کھجور یا ایک صاع جو صدقہ فطر (فطرانہ) فرض قرار دیا۔ [صحيح مسلم/كتاب الزكاة/حدیث: 2279]
حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے صدقہ فطر، ہرغلام اور آزاد پر اور چھوٹے اور بڑے پر ایک صاع کھجور یا ایک صاع جو مقرر فرمایا۔ [صحيح مسلم/كتاب الزكاة/حدیث: 2279]
ترقیم فوادعبدالباقی: 984
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ترقیم عبدالباقی: 984 ترقیم شاملہ: -- 2280
وحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ ، عَنْ أَيُّوبَ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ: " فَرَضَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَدَقَةَ رَمَضَانَ عَلَى الْحُرِّ وَالْعَبْدِ وَالذَّكَرِ وَالْأُنْثَى صَاعًا مِنْ تَمْرٍ، أَوْ صَاعًا مِنْ شَعِيرٍ "، قَالَ: فَعَدَلَ النَّاسُ بِهِ نِصْفَ صَاعٍ مِنْ بُرٍّ.
ایوب نے نافع سے اور انہوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت کی، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے آزاد ہو یا غلام، مرد ہو یا عورت ہر کسی پر رمضان کا صدقہ کھجور کا ایک صاع یا جو کا ایک صاع مقرر فرمایا۔ کہا: لوگوں نے گندم کا نصف صاع اس (جو) کے (ایک صاع کے) مساوی قرار دیا۔ [صحيح مسلم/كتاب الزكاة/حدیث: 2280]
حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے رمضان کی زکاۃ، آزاد اور غلام، مذکر اور مؤنث پر کھجور کا ایک صاع یا جو کا ایک صاع مقرر کی، اور لوگوں نے گندم کے نصف صاع کو ان (تمر،جو) کے ایک صاع کے مساوی قرار دے دیا۔ [صحيح مسلم/كتاب الزكاة/حدیث: 2280]
ترقیم فوادعبدالباقی: 984
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ترقیم عبدالباقی: 984 ترقیم شاملہ: -- 2281
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ . ح وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ ، أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ ، عَنْ نَافِعٍ ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ ، قَالَ: إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَمَرَ بِزَكَاةِ الْفِطْرِ صَاعٍ مِنْ تَمْرٍ، أَوْ صَاعٍ مِنْ شَعِيرٍ "، قَالَ ابْنُ عُمَرَ: فَجَعَلَ النَّاسُ عَدْلَهُ مُدَّيْنِ مِنْ حِنْطَةٍ.
لیث نے نافع سے روایت کی کہ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کھجوروں کا ایک صاع یا جو کا ایک صاع صدقہ فطر (ادا) کرنے کا حکم دیا۔ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا: تو لوگوں نے گندم کے دو مد اس (جو) کے ایک صاع کے برابر قرار دے لیے۔ [صحيح مسلم/كتاب الزكاة/حدیث: 2281]
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے زکاۃ فطر کا حکم دیا، کھجوروں سے ایک صاع یا جو کا ایک صاع، ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما کہتے ہیں لوگوں نے گندم کے دو مُد ان کے ایک صاع کے برابر قراردے لیے۔ [صحيح مسلم/كتاب الزكاة/حدیث: 2281]
ترقیم فوادعبدالباقی: 984
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ترقیم عبدالباقی: 984 ترقیم شاملہ: -- 2282
وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي فُدَيْكٍ ، أَخْبَرَنَا الضَّحَّاكُ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " فَرَضَ زَكَاةَ الْفِطْرِ مِنْ رَمَضَانَ عَلَى كُلِّ نَفْسٍ مِنَ الْمُسْلِمِينَ، حُرٍّ أَوْ عَبْدٍ، أَوْ رَجُلٍ أَوِ امْرَأَةٍ، صَغِيرٍ أَوْ كَبِيرٍ، صَاعًا مِنْ تَمْرٍ أَوْ صَاعًا مِنْ شَعِيرٍ ".
ضحاک نے نافع سے اور انہوں نے حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے رمضان میں مسلمانوں میں سے ہر انسان پر آزاد یا غلام، مرد ہو یا عورت، چھوٹا ہو یا بڑا کھجوروں کا ایک صاع یا جو کا ایک صاع صدقہ فطر مقرر فرمایا۔ [صحيح مسلم/كتاب الزكاة/حدیث: 2282]
عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے رمضان کے سبب، ہرمسلمان جان پر آزاد ہو یا غلام، مرد ہویا عورت، چھوٹا ہو یا بڑا، کھجوروں سے ایک صاع یا جو سے ایک صاع فطرانہ لازم ٹھہرایا۔ [صحيح مسلم/كتاب الزكاة/حدیث: 2282]
ترقیم فوادعبدالباقی: 984
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

