English
🏠 💻 📰 👥 🔍 🧩 🅰️ 📌 ↩️

صحيح مسلم سے متعلقہ
تمام کتب
ترقیم شاملہ
ترقيم عبدالباقی
عربی
اردو
حدیث کتب میں نمبر سے حدیث تلاش کریں:

ترقیم شاملہ سے تلاش کل احادیث (7563)
حدیث نمبر لکھیں:
ترقیم فواد عبدالباقی سے تلاش کل احادیث (3033)
حدیث نمبر لکھیں:
حدیث میں عربی لفظ/الفاظ تلاش کریں
عربی لفظ / الفاظ لکھیں:
حدیث میں اردو لفظ/الفاظ تلاش کریں
اردو لفظ / الفاظ لکھیں:
42. باب جواز الطواف على بعير وغيره واستلام الحجر بمحجن ونحوه للراكب:
باب: اونٹ وغیرہ پر سوار ہو کر بیت اللہ کا طواف اور (سوار کے لئے) چھڑی وغیرہ سے حجر اسود کا استلام کرنے کا جواز۔
اظهار التشكيل
ترقیم عبدالباقی: 1273 ترقیم شاملہ: -- 3074
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ: " طَافَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْبَيْتِ فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ عَلَى رَاحِلَتِهِ، يَسْتَلِمُ الْحَجَرَ بِمِحْجَنِهِ، لِأَنْ يَرَاهُ النَّاسُ وَلِيُشْرِفَ وَلِيَسْأَلُوهُ، فَإِنَّ النَّاسَ غَشُوهُ ".
علی بن مسہر نے ہمیں حدیث سنائی، انہوں نے ابن جریج سے، انہوں نے حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حجۃ الوداع میں اپنی سواری پر بیت اللہ کا طواف فرمایا، آپ اپنی چھڑی سے حجر اسود کا استلام فرماتے تھے۔ (سواری پر طواف اس لیے کیا) تاکہ لوگ آپ کو دیکھ سکیں، اور آپ لوگوں کو اوپر سے دیکھیں، لوگ آپ سے سوال کر لیں کیونکہ لوگوں نے آپ کے ارد گرد ہجوم کر لیا تھا۔ [صحيح مسلم/كتاب الحج/حدیث: 3074]
حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حجۃ الوداع میں بیت اللہ کا طواف اپنی سواری پر کیا، حجر اسود کو اپنی چھڑی لگاتے تھے، تا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم بلند ہو سکیں اور لوگ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھ کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کر سکیں، کیونکہ لوگوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو گھیرا ہوا تھا۔ [صحيح مسلم/كتاب الحج/حدیث: 3074]
ترقیم فوادعبدالباقی: 1273
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
مزید تخریج الحدیث شرح دیکھیں
اظهار التشكيل
ترقیم عبدالباقی: 1273 ترقیم شاملہ: -- 3075
وحَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ خَشْرَمٍ ، أَخْبَرَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ . ح وحَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ ، أَخْبَرَنَا مُحَمَّدٌ يَعْنِي ابْنَ بَكْرٍ ، قَالَ: أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ ، أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ ، أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ ، يَقُولُ: " طَافَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ عَلَى رَاحِلَتِهِ بِالْبَيْتِ، وَبِالصَّفَا، وَالْمَرْوَةِ لِيَرَاهُ النَّاسُ، وَلِيُشْرِفَ وَلِيَسْأَلُوهُ، فَإِنَّ النَّاسَ غَشُوهُ "، وَلَمْ يَذْكُرْ ابْنُ خَشْرَمٍ: وَلِيَسْأَلُوهُ فَقَطْ.
علی بن خشرم نے ہمیں حدیث بیان کی، (کہا:) ہمیں عیسیٰ بن یونس نے ابن جریج سے خبر دی، نیز ہمیں عبدبن حمید نے حدیث بیان کی (کہا:) ہمیں محمد، یعنی ابن بکر نے حدیث بیان کی، کہا: ابن جریج نے ابوزبیر سے خبر دی کہ انہوں نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ کو کہتے ہوئے سنا: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حجۃ الوداع کے موقع پر بیت اللہ اور صفا مروہ کا طواف اپنی سواری پر کیا، تاکہ لوگ آپ کو دیکھ سکیں اور آپ اوپر لوگوں کو دیکھ سکیں اور لوگ آپ سے سوال کر سکیں کیونکہ لوگوں نے (ہر طرف سے اذدحام کر کے) آپ کو چھپا لیا تھا۔ ابن خشرم نے تاکہ وہ آپ سے سوالات پوچھ سکیں (کے الفاظ) روایت نہیں کیے۔ [صحيح مسلم/كتاب الحج/حدیث: 3075]
حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حجۃ الوداع میں بیت اللہ کا طواف اور صفا اور مروہ کی سعی اپنی سواری پر بیٹھ کر کی، تاکہ لوگ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھ سکیں، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم بلند ہو سکیں، تاکہ لوگ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھ سکیں، کیونکہ لوگ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے گرد بھیڑ کئے ہوئے تھے۔ ابن خشرم کی روایت میں تاکہ لوگ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کر سکیں، کے الفاظ نہیں ہیں۔ [صحيح مسلم/كتاب الحج/حدیث: 3075]
ترقیم فوادعبدالباقی: 1273
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
مزید تخریج الحدیث شرح دیکھیں