صحيح مسلم سے متعلقہ
تمام کتب
ترقیم شاملہ
ترقيم عبدالباقی
عربی
اردو
86. باب اختباء النبي صلى الله عليه وسلم دعوة الشفاعة لامته:
باب: نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا اپنی امت کے لیے شفاعت کی دعا کا مؤخر کرنا۔
ترقیم عبدالباقی: 198 ترقیم شاملہ: -- 487
حَدَّثَنِي يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَى ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ ، قَالَ: أَخْبَرَنِي مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " لِكُلِّ نَبِيٍّ دَعْوَةٌ يَدْعُوهَا، فَأُرِيدُ أَنْ أَخْتَبِئَ دَعْوَتِي شَفَاعَةً لِأُمَّتِي يَوْمَ الْقِيَامَةِ ".
مالک بن انس نے ابن شہاب سے خبر دی، انہوں نے ابوسلمہ بن عبدالرحمن سے اور انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہر نبی کی ایک (یقینی) دعا ہے جو وہ مانگتا ہے۔ میں چاہتا ہوں کہ میں اپنی دعا کو قیامت کے دن اپنی امت کی سفارش کے لیے محفوظ رکھوں۔“ [صحيح مسلم/كتاب الإيمان/حدیث: 487]
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہر نبی کی ایک دعا ہے (جسے اللہ تعالیٰ یقینی طور پر قبول فرمائے گا) جسے وہ کرتا ہے، تو میں چاہتا ہوں کہ میں اپنی دعا کو قیامت کے دن اپنی امت کی شفاعت کے لیے محفوظ رکھوں۔“ [صحيح مسلم/كتاب الإيمان/حدیث: 487]
ترقیم فوادعبدالباقی: 198
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، انفرد به مسلم - انظر ((التحفة)) برقم (15250)»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ترقیم عبدالباقی: 198 ترقیم شاملہ: -- 488
وحَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، وعَبْدُ بْنُ حميد ، قَالَ زُهَيْرٌ، حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَخِي ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ عَمِّهِ ، أَخْبَرَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لِكُلِّ نَبِيٍّ دَعْوَةٌ، وَأَرَدْتُ إِنْ شَاءَ اللَّهُ أَنْ أَخْتَبِئَ دَعْوَتِي شَفَاعَةً لِأُمَّتِي يَوْمَ الْقِيَامَةِ "،
(مالک بن انس کے بجائے) ابن شہاب کے بھتیجے نے ابن شہاب سے حدیث سنائی، انہوں نے کہا: مجھے ابوسلمہ بن عبدالرحمن نے خبر دی کہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یقیناً ہر نبی کی ایک دعا ہے (جس کی قبولیت یقینی ہے۔) میں نے ارادہ کیا ہے کہ ان شاء اللہ میں اپنی اس دعا کو قیامت کے روز اپنی امت کی سفارش کرنے کے لیے محفوظ رکھوں گا۔“ [صحيح مسلم/كتاب الإيمان/حدیث: 488]
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہر نبی کو ایک دعا کا حق حاصل ہے، اور میں نے ارادہ کیا ہے کہ ان شاء اللہ میں اپنی اس دعا کو قیامت کے روز اپنی امت کی شفاعت کے لیے محفوظ رکھوں گا۔“ (ان شاء اللہ کا لفظ محض تبرک اور اللہ تعالیٰ کے حکم کے امتثال کے لیے ہے) [صحيح مسلم/كتاب الإيمان/حدیث: 488]
ترقیم فوادعبدالباقی: 198
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، انفرد به مسلم - انظر ((التحفة)) برقم (15253)»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ترقیم عبدالباقی: 198 ترقیم شاملہ: -- 489
حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، وعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ ، قَالَ زُهَيْرٌ: حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَخِي ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ عَمِّهِ ، حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ أَبِي سُفْيَانَ بْنِ أَسِيدِ بْنِ جَارِيَةَ الثَّقَفِيُّ ، مِثْلَ ذَلِكَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، عَنِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
ابن شہاب کے بھتیجے نے ابن شہاب سے اور انہوں نے (ابوسلمہ کے بجائے) عمرو بن ابی سفیان بن اسید بن جاریہ ثقفی سے اسی کے مانند حدیث حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے، انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کی۔ [صحيح مسلم/كتاب الإيمان/حدیث: 489]
امام صاحب رحمہ اللہ مذکورہ بالا روایت ایک اور سند سے بیان کرتے ہیں۔ [صحيح مسلم/كتاب الإيمان/حدیث: 489]
ترقیم فوادعبدالباقی: 198
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، انفرد به مسلم - انظر ((التحفة)) برقم (14272)»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ترقیم عبدالباقی: 198 ترقیم شاملہ: -- 490
وحَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ ، أَنَّ عَمْرَو بْنَ أَبِي سُفْيَانَ بْنِ أَسِيدِ بْنِ جَارِيَةَ الثَّقَفِيَّ أَخْبَرَهُ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ ، قَالَ لِكَعْبِ الأَحْبَارِ: إِنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " لِكُلِّ نَبِيٍّ دَعْوَةٌ يَدْعُوهَا، فَأَنَا أُرِيدُ إِنْ شَاءَ اللَّهُ أَنْ أَخْتَبِئَ دَعْوَتِي شَفَاعَةً لِأُمَّتِي يَوْمَ الْقِيَامَةِ "، فَقَالَ كَعْبٌ لِأَبِي هُرَيْرَةَ: أَنْتَ سَمِعْتَ هَذَا مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ: نَعَمْ.
یونس نے ابن شہاب سے خبر دی کہ عمرو بن ابی سفیان ثقفی نے خبر دی کہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کعب احبار سے کہا: بلاشبہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہر نبی کی ایک (یقینی) دعا ہے جو وہ کرتا ہے اور میں چاہتا ہوں کہ ان شاء اللہ میں اپنی دعا قیامت کے دن اپنی امت کی سفارش کے لیے محفوظ رکھوں۔“ اس پر کعب نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے پوچھا: ”آپ نے یہ فرمان (براہ راست) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا تھا؟“ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے جواب دیا: ”ہاں!“ [صحيح مسلم/كتاب الإيمان/حدیث: 490]
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کعب احبار رحمہ اللہ سے کہا، کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہر نبی کو ایک دعا کرنے کا حق حاصل ہے جسے وہ مانگتا ہے، تو میں چاہتا ہوں ان شاء اللہ میں اپنی دعا قیامت کے دن اپنی امت کی شفاعت کے لیے چھپا رکھوں۔“ تو حضرت کعب رحمہ اللہ نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے پوچھا: آپ نے یہ فرمان (براہ راست) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے؟ ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے جواب دیا: جی ہاں! [صحيح مسلم/كتاب الإيمان/حدیث: 490]
ترقیم فوادعبدالباقی: 198
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، انفرد به مسلم - انظر ((التحفة)) برقم (14272)»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

