صحيح مسلم سے متعلقہ
تمام کتب
ترقیم شاملہ
ترقيم عبدالباقی
عربی
اردو
17. باب لن يدخل احد الجنة بعمله بل برحمة الله تعالى:
باب: کوئی شخص اپنے اعمال کی وجہ سے جنت میں نہ جائے گا بلکہ اللہ کی رحمت سے۔
ترقیم عبدالباقی: 2816 ترقیم شاملہ: -- 7111
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ ، عَنْ بُكَيْرٍ ، عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهُ قَالَ: " لَنْ يُنْجِيَ أَحَدًا مِنْكُمْ عَمَلُهُ "، قَالَ رَجُلٌ: وَلَا إِيَّاكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟، قَالَ: " وَلَا إِيَّايَ إِلَّا أَنْ يَتَغَمَّدَنِيَ اللَّهُ مِنْهُ بِرَحْمَةٍ، وَلَكِنْ سَدِّدُوا "،
لیث نے بکیر سے، انہوں نے بسربن سعید سے، انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے اور انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ نے فرمایا: ”تم میں سے کسی شخص کو محض اس کا عمل نجات نہیں دلائے گا“۔ ایک شخص نے کہا: اے اللہ کے رسول! آپ کو بھی نہیں؟ آپ نے فرمایا: ”مجھے بھی نہیں مگر یہ کہ اللہ تعالیٰ اپنی طرف سے مجھے اپنی رحمت سے چھپا لے، لیکن تم سیدھے راستے پر چلو“۔ [صحيح مسلم/كتاب صفة القيامة والجنة والنار/حدیث: 7111]
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"تم میں سے کسی شخص کو اس کا عمل نجات نہیں دے گا۔"ایک آدمی نے پوچھا اے اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! اور آپ کو بھی نہیں؟"آپ نے فرمایا:"اور مجھے بھی نہیں۔"الایہ کہ اللہ مجھے اپنی رحمت سے ڈھانپ لے، لیکن تم، درستگی اختیار کرو۔" [صحيح مسلم/كتاب صفة القيامة والجنة والنار/حدیث: 7111]
ترقیم فوادعبدالباقی: 2816
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ترقیم عبدالباقی: 2816 ترقیم شاملہ: -- 7112
وحَدَّثَنِيهِ يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى الصَّدَفِيُّ ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ ، عَنْ بُكَيْرِ بْنِ الْأَشَجِّ ، بِهَذَا الْإِسْنَادِ غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ: بِرَحْمَةٍ مِنْهُ وَفَضْلٍ، وَلَمْ يَذْكُرْ وَلَكِنْ سَدِّدُوا.
عمرو بن حارث نے بکیر بن اشج سے اسی سند کے ساتھ روایت کی مگر (اس میں) کہا: ”اپنی رحمت اور فضل سے“ اور انہوں نے: ”اور لیکن تم سیدھے راستے پر چلو“ بیان نہیں کیا۔ [صحيح مسلم/كتاب صفة القيامة والجنة والنار/حدیث: 7112]
امام صاحب یہی روایت تھوڑے فرق سے ایک اور استاد سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایاٰ"اپنی رحمت وفضل سے۔"اور لیکن راہ راست اور درستگی اختیار کرو، کا تذکرہ نہیں کیا۔ [صحيح مسلم/كتاب صفة القيامة والجنة والنار/حدیث: 7112]
ترقیم فوادعبدالباقی: 2816
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ترقیم عبدالباقی: 2816 ترقیم شاملہ: -- 7113
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ يَعْنِي ابْنَ زَيْدٍ ، عَنْ أَيُّوبَ ، عَنْ مُحَمَّدٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " مَا مِنْ أَحَدٍ يُدْخِلُهُ عَمَلُهُ الْجَنَّةَ "، فَقِيلَ: وَلَا أَنْتَ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟، قَالَ: " وَلَا أَنَا إِلَّا أَنْ يَتَغَمَّدَنِي رَبِّي بِرَحْمَةٍ ".
ایوب نے محمد بن سیرین سے اور انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم میں سے کسی شخص کو اس کا عمل جنت میں نہیں لے جائے گا“۔ پوچھا گیا: اے اللہ کے رسول! آپ کو بھی نہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مجھے بھی نہیں مگر یہ کہ میرا رب مجھے اپنی رحمت میں چھپا لے“۔ [صحيح مسلم/كتاب صفة القيامة والجنة والنار/حدیث: 7113]
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:" کسی ایک کو بھی محض اس کے عمل جنت میں نہیں لے جائیں گے۔"پوچھاگیا اور آپ کو بھی نہیں؟"اے اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! آپ نے فرمایا:"اور مجھے بھی نہیں۔الایہ کہ میرا رب مجھے رحمت سے ڈھانپ لے۔" [صحيح مسلم/كتاب صفة القيامة والجنة والنار/حدیث: 7113]
ترقیم فوادعبدالباقی: 2816
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ترقیم عبدالباقی: 2816 ترقیم شاملہ: -- 7114
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ ، عَنْ ابْنِ عَوْنٍ ، عَنْ مُحَمَّدٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَيْسَ أَحَدٌ مِنْكُمْ يُنْجِيهِ عَمَلُهُ "، قَالُوا: وَلَا أَنْتَ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟، قَالَ: " وَلَا أَنَا إِلَّا أَنْ يَتَغَمَّدَنِيَ اللَّهُ مِنْهُ بِمَغْفِرَةٍ وَرَحْمَةٍ "، وَقَالَ ابْنُ عَوْنٍ بِيَدِهِ هَكَذَا: وَأَشَارَ عَلَى رَأْسِهِ، وَلَا أَنَا إِلَّا أَنْ يَتَغَمَّدَنِيَ اللَّهُ مِنْهُ بِمَغْفِرَةٍ وَرَحْمَةٍ.
ابن عون نے محمد بن سیرین سے اور انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہا: نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم میں سے کسی شخص کو اس کا عمل نجات نہیں دلائے گا“۔ صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! آپ کو بھی نہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مجھے بھی نہیں مگر یہ کہ اللہ تعالیٰ مجھے اپنی رحمت اور مغفرت میں چھپا لے“۔ اور ابن عون نے اس طرح اپنے ہاتھ سے بتایا اور اپنے سر کی طرف (رحمت سے ڈھانپ لینے کا) اشارہ کیا (فرمایا) ”اور مجھے بھی نہیں مگر یہ کہ اللہ مجھے (اس طرح) اپنی رحمت اور مغفرت سے ڈھانپ لے“۔ [صحيح مسلم/كتاب صفة القيامة والجنة والنار/حدیث: 7114]
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"تم میں سے کسی ایک کو محض اس کے عمل نجات نہیں دلاسکیں گےصحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین نے عرض کیا اور آپ کو بھی نہیں؟ اے اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! آپ نے فرمایا:"اور مجھے بھی نہیں؟۔الایہ کہ اللہ تعالیٰ مجھے اپنی بخشش اور رحمت سے ڈھانپ لے۔"ابن عون نے اس طرح ہاتھ کے اشارے سے اپنے سر کو ڈھانپ لیا اور کہا،" الایہ کہ اللہ تعالیٰ مجھے اپنی بخشش اور رحمت سے ڈھانپ لے۔ [صحيح مسلم/كتاب صفة القيامة والجنة والنار/حدیث: 7114]
ترقیم فوادعبدالباقی: 2816
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ترقیم عبدالباقی: 2816 ترقیم شاملہ: -- 7115
حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ، عَنْ سُهَيْلٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَيْسَ أَحَدٌ يُنْجِيهِ عَمَلُهُ "، قَالُوا: وَلَا أَنْتَ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟، قَالَ: " وَلَا أَنَا إِلَّا أَنْ يَتَدَارَكَنِيَ اللَّهُ مِنْهُ بِرَحْمَةٍ ".
سہیل کے والد ابوصالح نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کسی کو اس کا عمل نجات نہیں دلائے گا“۔ انہوں (صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین) نے کہا: اے اللہ کے رسول! آپ کو بھی نہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مجھے بھی نہیں مگر یہ کہ اللہ تعالیٰ مجھے اپنی رحمت میں لے لے“۔ [صحيح مسلم/كتاب صفة القيامة والجنة والنار/حدیث: 7115]
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"کسی ایک کوبھی اس کا عمل نجات نہیں دلواسکے گا۔صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین نے کہا،اور آپ کو بھی نہیں؟ آپ نے فرمایا:"اور مجھے بھی نہیں؟۔الایہ کہ اللہ تعالیٰ مجھے اپنی رحمت میرے شامل حال کردے۔ [صحيح مسلم/كتاب صفة القيامة والجنة والنار/حدیث: 7115]
ترقیم فوادعبدالباقی: 2816
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ترقیم عبدالباقی: 2816 ترقیم شاملہ: -- 7116
وحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو عَبَّادٍ يَحْيَى بْنُ عَبَّادٍ ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ ، حَدَّثَنَا ابْنُ شِهَابٍ ، عَنْ أَبِي عُبَيْدٍ مَوْلَى عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَنْ يُدْخِلَ أَحَدًا مِنْكُمْ عَمَلُهُ الْجَنَّةَ "، قَالُوا: وَلَا أَنْتَ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟، قَالَ: " وَلَا أَنَا إِلَّا أَنْ يَتَغَمَّدَنِيَ اللَّهُ مِنْهُ بِفَضْلٍ وَرَحْمَةٍ ".
حضرت عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ کے آزاد کردہ غلام ابوعبید نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم میں سے کسی شخص کو اس کا عمل جنت میں نہیں لے جائے گا“۔ انہوں (صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین) نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! آپ کو بھی نہیں؟ آپ نے فرمایا: ”مجھے بھی نہیں مگر یہ کہ اللہ تعالیٰ مجھے اپنے فضل اور رحمت سے ڈھانپ لے“۔ [صحيح مسلم/كتاب صفة القيامة والجنة والنار/حدیث: 7116]
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"تم میں سے کسی کواس کا عمل جنت داخل نہیں کرسکے گا۔صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین نے کہا،اور آپ کو بھی نہیں؟ اے اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! آپ نے فرمایا:"اور مجھے بھی نہیں۔"الایہ کہ مجھے اللہ تعالیٰ اپنے فضل اور رحمت سے ڈھانپ لے۔ " [صحيح مسلم/كتاب صفة القيامة والجنة والنار/حدیث: 7116]
ترقیم فوادعبدالباقی: 2816
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ترقیم عبدالباقی: 2816 ترقیم شاملہ: -- 7117
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " قَارِبُوا وَسَدِّدُوا وَاعْلَمُوا، أَنَّهُ لَنْ يَنْجُوَ أَحَدٌ مِنْكُمْ بِعَمَلِهِ "، قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، وَلَا أَنْتَ؟، قَالَ: " وَلَا أَنَا إِلَّا أَنْ يَتَغَمَّدَنِيَ اللَّهُ بِرَحْمَةٍ مِنْهُ وَفَضْلٍ "،
محمد بن عبداللہ بن نمیر نے ہمیں حدیث بیان کی، کہا: ہمیں میرے والد نے حدیث بیان کی، کہا: ہمیں اعمش نے ابوصالح سے حدیث بیان کی، انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”(عمل کے اعلیٰ ترین معیار کے) قریب تر رہنے کی کوشش کرو۔ صحیح راستہ اختیار کرو اور یقین رکھو کہ تم میں سے کسی شخص کو اس کا عمل نجات نہیں دے گا“۔ انہوں (صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین) نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! آپ کو بھی نہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مجھے بھی نہیں مگر یہ کہ اللہ تعالیٰ مجھے اپنی رحمت اور فضل سے ڈھانپ لے“۔ [صحيح مسلم/كتاب صفة القيامة والجنة والنار/حدیث: 7117]
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"راہ راست اور درستگی کے قریب رہو اور راہ راست پر چلو اور یقین کرلو، تم میں سے کوئی ایک بھی اپنے عمل سے نجات نہیں پا سکےگا۔"صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین نے پوچھا اے اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم !آپ بھی نہیں؟آپ نے فرمایا"میں بھی نہیں الایہ کہ مجھے اللہ تعالیٰ اپنی رحمت اورفضل سے ڈھانپ لے۔ " [صحيح مسلم/كتاب صفة القيامة والجنة والنار/حدیث: 7117]
ترقیم فوادعبدالباقی: 2816
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ترقیم عبدالباقی: 2816 ترقیم شاملہ: -- 7120
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَأَبُو كُرَيْبٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ ، عَنْ الْأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِهِ وَزَادَ وَأَبْشِرُوا.
ابومعاویہ نے اعمش سے، انہوں نے ابوصالح سے، انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے اور انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی کے مانند روایت کی اور اس میں مزید کہا: ”اور خوش خبری لو (کہ اس کی رحمت بہت وسیع ہے، اچھے عمل قبول ہو جائیں گے)“۔ [صحيح مسلم/كتاب صفة القيامة والجنة والنار/حدیث: 7120]
امام صاحب اپنےدوسرے اساتذہ ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مذکورہ بالا روایت،اس اضافہ سے بیان کرتے ہیں۔"اور خوش ہو جاؤ۔" [صحيح مسلم/كتاب صفة القيامة والجنة والنار/حدیث: 7120]
ترقیم فوادعبدالباقی: 2816
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

