الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: کھانوں کے متعلق احکام و مسائل
Chapters on Food
29. بَابُ : الشِّوَاءِ
29. باب: بھنے ہوئے گوشت کا بیان۔
Chapter: Roasted meat
حدیث نمبر: 3309
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
حدثنا محمد بن المثنى ، حدثنا عبد الرحمن بن مهدي ، حدثنا همام ، عن قتادة ، عن انس بن مالك ، قال: ما اعلم رسول الله صلى الله عليه وسلم" راى شاة سميطا، حتى لحق بالله عز وجل".
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ ، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ ، عَنْ قَتَادَةَ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، قَالَ: مَا أَعْلَمُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" رَأَى شَاةً سَمِيطًا، حَتَّى لَحِقَ بِاللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ".
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ مجھے نہیں معلوم کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی بھنی ہوئی بکری دیکھی ہو یہاں تک کہ آپ اللہ سے جا ملے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الرقاق 17 (6457)، الأطعمة 26 (5385)، (تحفة الأشراف: 1406)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/128، 134، 250) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: «سمیط» وہ بکری جس کو بال نکال کر کھال سمیت بھونا گیا ہو، یہ امیروں کا کھانا ہے، اور دوسرے لوگ کھال نکال کر گوشت بھونتے ہیں، اور مطلب اس کا یہ ہے کہ مکمل بھنی ہوئی بکری آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نہیں دیکھی۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري
حدیث نمبر: 3337
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
حدثنا العباس بن الوليد الدمشقي , حدثنا محمد بن عثمان ابو الجماهر , حدثنا سعيد بن بشير , حدثنا قتادة , عن انس بن مالك , قال:" ما راى رسول الله صلى الله عليه وسلم رغيفا محورا , بواحد من عينيه , حتى لحق بالله".
حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ الْوَلِيدِ الدِّمَشْقِيُّ , حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُثْمَانَ أَبُو الْجَمَاهِرِ , حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ بَشِيرٍ , حَدَّثَنَا قَتَادَةُ , عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ , قَالَ:" مَا رَأَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَغِيفًا مُحَوَّرًا , بِوَاحِدٍ مِنْ عَيْنَيْهِ , حَتَّى لَحِقَ بِاللَّهِ".
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے میدہ کی روٹی ایک آنکھ سے بھی نہیں دیکھی، یہاں تک کہ آپ اللہ تعالیٰ سے جا ملے۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 1167) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (سعید بن بشیر ضعیف راوی ہیں)

قال الشيخ الألباني: ضعيف الإسناد

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
سعيد بن بشير:ضعيف
وقتادة عنعن إن صح السند إليه
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 496
حدیث نمبر: 3339
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
حدثنا إسحاق بن منصور , واحمد بن سعيد الدارمي , قالا: حدثنا عبد الصمد بن عبد الوارث , حدثنا همام , حدثنا قتادة , قال: كنا ناتي انس بن مالك , قال إسحاق: وخبازه قائم , وقال الدارمي: وخوانه موضوع , فقال يوما: كلوا , فما اعلم رسول الله صلى الله عليه وسلم" راى رغيفا مرققا بعينه , حتى لحق بالله , ولا شاة سميطا قط".
حَدَّثَنَا إِسْحَاق بْنُ مَنْصُورٍ , وَأَحْمَدُ بْنُ سَعِيدٍ الدَّارِمِيُّ , قَالَا: حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ عَبْدِ الْوَارِثِ , حَدَّثَنَا هَمَّامٌ , حَدَّثَنَا قَتَادَةُ , قَالَ: كُنَّا نَأْتِي أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ , قَالَ إِسْحَاق: وَخَبَّازُهُ قَائِمٌ , وَقَالَ الدَّارِمِيُّ: وَخِوَانُهُ مَوْضُوعٌ , فَقَالَ يَوْمًا: كُلُوا , فَمَا أَعْلَمُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" رَأَى رَغِيفًا مُرَقَّقًا بِعَيْنِهِ , حَتَّى لَحِقَ بِاللَّهِ , وَلَا شَاةً سَمِيطًا قَطُّ".
قتادہ کہتے ہیں کہ ہم لوگ انس بن مالک رضی اللہ عنہ کے پاس آتے تھے (اسحاق کی روایت میں یہ اضافہ ہے: اس وقت ان کا نان بائی کھڑا ہوتا تھا، اور دارمی نے اس اضافے کے ساتھ روایت کی ہے کہ ان کا دستر خوان لگا ہوتا تھا یعنی تازہ روٹیوں کا کوئی اہتمام نہ ہوتا)، ایک دن انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے کہا: کھاؤ، مجھے نہیں معلوم کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی اپنی آنکھ سے باریک چپاتی دیکھی بھی ہو، یہاں تک کہ آپ اللہ سے جا ملے، اور نہ ہی آپ نے کبھی مسلّم بھنی بکری دیکھی۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الأطعمة 26 (5385)، (تحفة الأشراف: 1406)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/128، 134، 250) (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.