الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب الصَّيْدِ وَالذَّبَائِحِ وَمَا يُؤْكَلُ مِنْ الْحَيَوَانِ شکار کرنے، ذبح کیے جانے والے اور ان جانوروں کا بیان جن کا گوشت کھایا جا سکتا ہے 12. باب النَّهْيِ عَنْ صَبْرِ الْبَهَائِمِ: باب: جانوروں کو باندھ کر مارنا منع ہے۔
ہشام بن زید بن انس بن مالک سے روایت ہے، میں اپنے دادا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کے ساتھ حکم بن ایوب کے گھر میں گیا، وہاں کچھ لوگوں نے ایک مرغی کو نشانہ بنایا تھا اور اس پر تیر مار رہے تھے۔ سیدنا انس رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع کیا جانوروں کو باندھ کر مارنے سے۔
شعبہ اس سند کے ساتھ روایت نقل کرتے ہیں۔
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کسی جاندار کو نشانہ مت بناؤ۔“
شعبہ سے اس سند کے ساتھ اسی طرح روایت نقل کی گئی ہے۔
سیدنا سعید بن جبیر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما گزرے چند لوگوں پر جنہوں نے ایک مرغی کو نشانہ بنایا تھا اس پر تیر چلا رہے تھے، جب ان لوگوں نے سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کو دیکھا تو وہاں سے الگ ہو گئے۔ سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا: یہ کام کس نے کیا؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تو لعنت کی ہے اس پر جو ایسا کام کرے۔
سیدنا سعید بن جبیر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما قریش کے چند جوانوں پر گزرے، انہوں نے ایک پرندہ پر نشانہ لگایا تھا اور اس کو تیر مار رہے تھے، اور جس کا پرندہ تھا اس سے یہ ٹھہرایا تھا کہ جو تیر نشانہ پر نہ لگے، اس تیر کو وہ لے لے، جب ان لوگوں نے سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کو دیکھا تو الگ ہو گئے۔ سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا: لعنت کی اللہ تعالیٰ نے اس پر جو ایسا کام کرے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے لعنت کی ہے اس شخص پر جو کسی جاندار کو نشانہ بنائے۔
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، منع کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی جانور کو باندھ کر مارنے سے۔
|