الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
كِتَاب الْأَضَاحِيِّ
قربانی کے احکام و مسائل
The Book of Sacrifices
1. باب وَقْتِهَا:
باب: قربانی کا وقت کیا ہے۔
حدیث نمبر: 5064
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا احمد بن يونس ، حدثنا زهير ، حدثنا الاسود بن قيس . ح، وحدثناه يحيي بن يحيي ، اخبرنا ابو خيثمة ، عن الاسود بن قيس ، حدثني جندب بن سفيان ، قال: شهدت الاضحى مع رسول الله صلى الله عليه وسلم، فلم يعد ان صلى وفرغ من صلاته سلم، فإذا هو يرى لحم اضاحي قد ذبحت قبل ان يفرغ من صلاته، فقال: " من كان ذبح اضحيته قبل ان يصلي او نصلي، فليذبح مكانها اخرى، ومن كان لم يذبح فليذبح باسم الله ".حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ ، حَدَّثَنَا الْأَسْوَدُ بْنُ قَيْسٍ . ح، وحَدَّثَنَاه يَحْيَي بْنُ يَحْيَي ، أَخْبَرَنَا أَبُو خَيْثَمَةَ ، عَنْ الْأَسْوَدِ بْنِ قَيْسٍ ، حَدَّثَنِي جُنْدَبُ بْنُ سُفْيَانَ ، قَالَ: شَهِدْتُ الْأَضْحَى مَع رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَلَمْ يَعْدُ أَنْ صَلَّى وَفَرَغَ مِنْ صَلَاتِهِ سَلَّمَ، فَإِذَا هُوَ يَرَى لَحْمَ أَضَاحِيَّ قَدْ ذُبِحَتْ قَبْلَ أَنْ يَفْرُغَ مِنْ صَلَاتِهِ، فَقَالَ: " مَنْ كَانَ ذَبَحَ أُضْحِيَّتَهُ قَبْلَ أَنْ يُصَلِّيَ أَوْ نُصَلِّيَ، فَلْيَذْبَحْ مَكَانَهَا أُخْرَى، وَمَنْ كَانَ لَمْ يَذْبَحْ فَلْيَذْبَحْ بِاسْمِ اللَّهِ ".
‏‏‏‏ سیدنا جندب بن سفیان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، میں عیدالاضحی میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ موجود تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ابھی نماز نہیں پڑھی تھی اور نماز سے فارغ نہیں ہوئے تھے اور سلام نہیں کیا تھا کہ دیکھا قربانیوں کا گوشت اور وہ ذبح ہو چکی تھیں، نماز سے فارغ ہونے سے پہلے ہی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص نے قربانی ذبح کی اپنی نماز سے پہلے ہی یا ہماری نماز سے پہلے (یہ شک ہے راوی کا) وہ دوسری قربانی کرے (کیونکہ پہلے قربانی درست نہیں ہوئی) اور جس نے نہیں ذبح کی وہ اللہ تعالیٰ کا نام لے کر ذبح کرے۔
حدیث نمبر: 5065
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا ابو الاحوص سلام بن سليم ، عن الاسود بن قيس ، عن جندب بن سفيان ، قال: شهدت الاضحى مع رسول الله صلى الله عليه وسلم، لما قضى صلاته بالناس نظر إلى غنم قد ذبحت، فقال: " من ذبح قبل الصلاة، فليذبح شاة مكانها، ومن لم يكن ذبح، فليذبح على اسم الله ".وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ سَلَّامُ بْنُ سُلَيْمٍ ، عَنْ الْأَسْوَدِ بْنِ قَيْسٍ ، عَنْ جُنْدَبِ بْنِ سُفْيَانَ ، قَالَ: شَهِدْتُ الْأَضْحَى مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، لَمَّا قَضَى صَلَاتَهُ بِالنَّاسِ نَظَرَ إِلَى غَنَمٍ قَدْ ذُبِحَتْ، فَقَالَ: " مَنْ ذَبَحَ قَبْلَ الصَّلَاةِ، فَلْيَذْبَحْ شَاةً مَكَانَهَا، وَمَنْ لَمْ يَكُنْ ذَبَحَ، فَلْيَذْبَحْ عَلَى اسْمِ اللَّهِ ".
‏‏‏‏ سیدنا جندب بن سفیان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے میں عیدالاضحی میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھا، جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھ چکے تو بکریوں کو دیکھا وہ کٹ گئیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے نماز سے پہلے ذبح کیا وہ دوسری بکری ذبح کرے اور جس نے ذبح نہیں کیا ہے وہ اللہ کا نام ہے کر ذبح کرے۔
حدیث نمبر: 5066
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثناه قتيبة بن سعيد ، حدثنا ابو عوانة . ح وحدثنا إسحاق بن إبراهيم ، وابن ابي عمر ، عن ابن عيينة كلاهما، عن الاسود بن قيس بهذا الإسناد، وقالا على اسم الله كحديث ابي الاحوص.وحَدَّثَنَاه قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ . ح وحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، وَابْنُ أَبِي عُمَرَ ، عَنْ ابْنِ عُيَيْنَةَ كِلَاهُمَا، عَنْ الْأَسْوَدِ بْنِ قَيْسٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ، وَقَالَا عَلَى اسْمِ اللَّهِ كَحَدِيثِ أَبِي الْأَحْوَصِ.
‏‏‏‏ سیدنا اسود بن قیس رضی اللہ عنہ سے اس سند کے ساتھ ابوالاحوص کی حدیث کی طرح روایت نقل کی گئی ہے۔
حدیث نمبر: 5067
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا عبيد الله بن معاذ ، حدثنا ابي ، حدثنا شعبة ، عن الاسود ، سمع جندبا البجلي ، قال: شهدت رسول الله صلى الله عليه وسلم صلى يوم اضحى ثم خطب، فقال: " من كان ذبح قبل ان يصلي، فليعد مكانها، ومن لم يكن ذبح فليذبح باسم الله ".حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ الْأَسْوَدِ ، سَمِعَ جُنْدَبًا الْبَجَلِيَّ ، قَالَ: شَهِدْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّى يَوْمَ أَضْحًى ثُمَّ خَطَبَ، فَقَالَ: " مَنْ كَانَ ذَبَحَ قَبْلَ أَنْ يُصَلِّيَ، فَلْيُعِدْ مَكَانَهَا، وَمَنْ لَمْ يَكُنْ ذَبَحَ فَلْيَذْبَحْ بِاسْمِ اللَّهِ ".
‏‏‏‏ سیدنا جندب بجلی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، میں عیدالاضحی میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس موجود تھا، عیدالاضحٰی کے دن، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز پڑھی پھر خطبہ پڑھا پھر فرمایا: جس نے نماز سے پہلے قربانی کی ہو وہ دوبارہ کرے اور جس نے نہیں کی وہ اللہ تعالیٰ کے نام پر ذبح کرے۔
حدیث نمبر: 5068
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا محمد بن المثنى ، وابن بشار ، قالا: حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة بهذا الإسناد مثله.حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، وَابْنُ بَشَّارٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ.
‏‏‏‏ شعبہ سے اس سند کے ساتھ اسی طرح روایت نقل کی گئی ہے۔
حدیث نمبر: 5069
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا يحيي بن يحيي ، اخبرنا خالد بن عبد الله ، عن مطرف ، عن عامر ، عن البراء ، قال: ضحى خالي ابو بردة قبل الصلاة، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " تلك شاة لحم؟ "، فقال: يا رسول الله، إن عندي جذعة من المعز، فقال: " ضح بها ولا تصلح لغيرك "، ثم قال: " من ضحى قبل الصلاة، فإنما ذبح لنفسه ومن ذبح بعد الصلاة، فقد تم نسكه واصاب سنة المسلمين ".وحَدَّثَنَا يَحْيَي بْنُ يَحْيَي ، أَخْبَرَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنْ مُطَرِّفٍ ، عَنْ عَامِرٍ ، عَنْ الْبَرَاءِ ، قَالَ: ضَحَّى خَالِي أَبُو بُرْدَةَ قَبْلَ الصَّلَاةِ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " تِلْكَ شَاةُ لَحْمٍ؟ "، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّ عِنْدِي جَذَعَةً مِنَ الْمَعْزِ، فَقَالَ: " ضَحِّ بِهَا وَلَا تَصْلُحُ لِغَيْرِكَ "، ثُمَّ قَالَ: " مَنْ ضَحَّى قَبْلَ الصَّلَاةِ، فَإِنَّمَا ذَبَحَ لِنَفْسِهِ وَمَنْ ذَبَحَ بَعْدَ الصَّلَاةِ، فَقَدْ تَمَّ نُسُكُهُ وَأَصَابَ سُنَّةَ الْمُسْلِمِينَ ".
‏‏‏‏ سیدنا براء رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، میرے ماموں ابوبردہ نے نماز سے پہلے قربانی کی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ تو گوشت کی بکری ہوئی۔ (یعنی قربانی کا ثواب نہیں ہے)۔ سیدنا ابوبردہ رضی اللہ عنہ نے کہا: یا رسول اللہ! میرے پاس ایک چھ مہینے کا بچہ ہے بکری کا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اسی کی قربانی کر اور تیرے سوا اور کسی کے لیے یہ درست نہیں۔ (بلکہ بکری ایک برس یا زیادہ کی ضروری ہے) پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص نماز سے پہلے قربانی کرے اس نے اپنی ذات کے لیے ذبح کیا (یعنی گوشت کھانے کے لیے قربانی کا ثواب نہیں ملتا) اور جو شخص نماز کے بعد ذبح کرے اس کی قربانی پوری ہوئی اور وہ پا گیا مسلمانوں کی سنت کو۔
حدیث نمبر: 5070
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا يحيي بن يحيي ، اخبرنا هشيم ، عن داود ، عن الشعبي ، عن البراء بن عازب ، ان خاله ابا بردة بن نيار ذبح قبل ان يذبح النبي صلى الله عليه وسلم، فقال: يا رسول الله، إن هذا يوم اللحم فيه مكروه وإني عجلت نسيكتي لاطعم اهلي وجيراني واهل داري، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " اعد نسكا "، فقال: يا رسول الله، إن عندي عناق لبن هي خير من شاتي لحم، فقال: " هي خير نسيكتيك، ولا تجزي جذعة عن احد بعدك ".حَدَّثَنَا يَحْيَي بْنُ يَحْيَي ، أَخْبَرَنَا هُشَيْمٌ ، عَنْ دَاوُدَ ، عَنْ الشَّعْبِيِّ ، عَنْ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ ، أَنَّ خَالَهُ أَبَا بُرْدَةَ بْنَ نِيَارٍ ذَبَحَ قَبْلَ أَنْ يَذْبَحَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّ هَذَا يَوْمٌ اللَّحْمُ فِيهِ مَكْرُوهٌ وَإِنِّي عَجَّلْتُ نَسِيكَتِي لِأُطْعِمَ أَهْلِي وَجِيرَانِي وَأَهْلَ دَارِي، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَعِدْ نُسُكًا "، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّ عِنْدِي عَنَاقَ لَبَنٍ هِيَ خَيْرٌ مِنْ شَاتَيْ لَحْمٍ، فَقَالَ: " هِيَ خَيْرُ نَسِيكَتَيْكَ، وَلَا تَجْزِي جَذَعَةٌ عَنْ أَحَدٍ بَعْدَكَ ".
‏‏‏‏ سیدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، ان کے ماموں ابوبردہ بن نیاز رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے قربانی کرنے سے پہلے قربانی کر لی تو کہنے لگا: یا رسول اللہ! یہ وہ دن ہے جس میں گوشت کی خواہش رکھنا برا ہے (یعنی قربانی نہ کرنا اور بال بچوں کے دل میں گوشت کی خواہش باقی رکھنا اس دن برا ہے۔ اور بعض نسخوں میں مکروہ کے بدلے مقروم ہے تو ترجمہ یہ ہو گا یہ وہ دن ہے جس میں گوشت کی طلب ہوتی ہے) اور میں نے اپنی قربانی جلد کی تاکہ کھلاؤں میں اپنے بال بچوں اور ہمسایوں کے گھر والوں کو۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پھر قربانی کر۔ وہ بولا: یا رسول اللہ! میرے پاس ایک دودھ والی کمسن بکری ہے (ایک برس سے کم عمر کی اس کو عربی میں عناق کہتے ہیں) اور وہ میرے نزدیک گوشت کی دو بکریوں سے بہتر ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ بہتر ہے تیری دونوں قربانیوں میں۔ (اگرچہ پہلی بکری قربانی نہ تھی مگر چونکہ ابوبردہ رضی اللہ عنہ نے اس کو نیت خیر سے ذبح کیا تھا اس وجہ سے اس میں بھی ثواب ہوا) اور اب تیرے بعد ایک برس سے کم کی بکری کسی کے لیے درست نہ ہو گی۔
حدیث نمبر: 5071
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا محمد بن المثنى ، حدثنا ابن ابي عدي ، عن داود ، عن الشعبي ، عن البراء بن عازب ، قال: خطبنا رسول الله صلى الله عليه وسلم يوم النحر، فقال: " لا يذبحن احد حتى يصلي "، قال: فقال خالي: يا رسول الله، إن هذا يوم اللحم فيه مكروه ثم ذكر بمعنى حديث هشيم.حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ ، عَنْ دَاوُدَ ، عَنْ الشَّعْبِيِّ ، عَنْ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ ، قَالَ: خَطَبَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ النَّحْرِ، فَقَالَ: " لَا يَذْبَحَنَّ أَحَدٌ حَتَّى يُصَلِّيَ "، قَالَ: فَقَالَ خَالِي: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّ هَذَا يَوْمٌ اللَّحْمُ فِيهِ مَكْرُوهٌ ثُمَّ ذَكَرَ بِمَعْنَى حَدِيثِ هُشَيْمٍ.
‏‏‏‏ سیدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم کو خطبہ سنایا یوم النحر کو تو فرمایا: کوئی قربانی نہ کرے نماز سے پہلے۔ میرے ماموں نے کہا: یا رسول اللہ! یہ وہ دن ہے جس میں گوشت کی خواہش باقی رکھنا برا ہے۔ پھر بیان کیا اسی طرح جیسے اوپر گزرا۔
حدیث نمبر: 5072
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا عبد الله بن نمير . ح وحدثنا ابن نمير ، حدثنا ابي ، حدثنا زكرياء ، عن فراس ، عن عامر ، عن البراء ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " من صلى صلاتنا ووجه قبلتنا ونسك نسكنا فلا يذبح حتى يصلي "، فقال خالي: يا رسول الله، قد نسكت عن ابن لي، فقال: " ذاك شيء عجلته لاهلك "، فقال: إن عندي شاة خير من شاتين، قال: " ضح بها فإنها خير نسيكة ".وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ . ح وحَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، حَدَّثَنَا زَكَرِيَّاءُ ، عَنْ فِرَاسٍ ، عَنْ عَامِرٍ ، عَنْ الْبَرَاءِ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَنْ صَلَّى صَلَاتَنَا وَوَجَّهَ قِبْلَتَنَا وَنَسَكَ نُسُكَنَا فَلَا يَذْبَحْ حَتَّى يُصَلِّيَ "، فَقَالَ خَالِي: يَا رَسُولَ اللَّهِ، قَدْ نَسَكْتُ عَنِ ابْنٍ لِي، فَقَالَ: " ذَاكَ شَيْءٌ عَجَّلْتَهُ لِأَهْلِكَ "، فَقَالَ: إِنَّ عِنْدِي شَاةً خَيْرٌ مِنْ شَاتَيْنِ، قَالَ: " ضَحِّ بِهَا فَإِنَّهَا خَيْرُ نَسِيكَةٍ ".
‏‏‏‏ سیدنا براء رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص ہماری طرح نماز پڑھے اور ہمارے قبلے کی طرف منہ کرے اور ہماری طرح قربانی کرے (یعنی مسلمان ہو) وہ قربانی نہ کرے جب تک ہم نماز نہ پڑھ لیں۔ میرے ماموں نے کہا: یا رسول اللہ! میں تو اپنے بیٹے کی طرف سے قربانی کر چکا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس میں تو نے جلدی کی اپنے گھر والوں کے لئے۔ اس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا: میرے پاس ایک بکری ہے جو دو بکریوں سے بہتر ہے۔ (نووی رحمہ اللہ نے کہا: اس سے معلوم ہوا کہ قربانی میں گوشت کی کثرت افضل نہیں ہے بلکہ گوشت کی عمدگی، تو ایک فربہ بکری دو دبلی بکریوں سے بہتر ہے)۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قربانی کر اس کی وہ تیری دونوں قربانیوں میں سے بہتر ہے۔
حدیث نمبر: 5073
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا محمد بن المثنى ، وابن بشار ، واللفظ لابن المثنى، قالا: حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، عن زبيد الإيامي ، عن الشعبي ، عن البراء بن عازب ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إن اول ما نبدا به في يومنا هذا نصلي ثم نرجع فننحر، فمن فعل ذلك فقد اصاب سنتنا، ومن ذبح فإنما هو لحم قدمه لاهله ليس من النسك في شيء، وكان ابو بردة بن نيار قد ذبح "، فقال: عندي جذعة خير من مسنة، فقال: " اذبحها ولن تجزي عن احد بعدك ".وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، وَابْنُ بَشَّارٍ ، وَاللَّفْظُ لِابْنِ الْمُثَنَّى، قَالَا: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ زُبَيْدٍ الْإِيَامِيِّ ، عَنْ الشَّعْبِيِّ ، عَنْ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِنَّ أَوَّلَ مَا نَبْدَأُ بِهِ فِي يَوْمِنَا هَذَا نُصَلِّي ثُمَّ نَرْجِعُ فَنَنْحَرُ، فَمَنْ فَعَلَ ذَلِكَ فَقَدْ أَصَابَ سُنَّتَنَا، وَمَنْ ذَبَحَ فَإِنَّمَا هُوَ لَحْمٌ قَدَّمَهُ لِأَهْلِهِ لَيْسَ مِنَ النُّسُكِ فِي شَيْءٍ، وَكَانَ أَبُو بُرْدَةَ بْنُ نِيَارٍ قَدْ ذَبَحَ "، فَقَالَ: عِنْدِي جَذَعَةٌ خَيْرٌ مِنْ مُسِنَّةٍ، فَقَالَ: " اذْبَحْهَا وَلَنْ تَجْزِيَ عَنْ أَحَدٍ بَعْدَكَ ".
‏‏‏‏ سیدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سب سے پہلے جو کام ہم اس دن کرتے ہیں وہ یہ کہ نماز پڑھتے ہیں (عید کی پھر گھر کو) لوٹ کر قربانی کرتے ہیں، تو جو کوئی ایسا کرے وہ ہمارے طریقہ پر چلا اور جو (نماز سے پہلے) ذبح کرے تو وہ گوشت ہے جس کو اس نے تیار کیا اپنے گھر والوں کے لیے قربانی نہ ہو گی۔ اور سیدنا ابوبردہ رضی اللہ عنہ بن نیاز نے ذبح کر لیا تھا پھر بولا کہ میرے پاس ایک جذعہ ہے (ایک برس سے کم کا) جو بہتر ہے مسنہ سے (ایک برس سے زیادہ عمر کا) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تو ذبح کر اس کو اور تیرے بعد اور کسی کو درست نہیں۔
حدیث نمبر: 5074
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا عبيد الله بن معاذ ، حدثنا ابي ، حدثنا شعبة ، عن زبيد ، سمع الشعبي ، عن البراء بن عازب ، عن النبي صلى الله عليه وسلم مثله.حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ زُبَيْدٍ ، سَمِعَ الشَّعْبِيَّ ، عَنْ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلَهُ.
‏‏‏‏ سیدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اس حدیث مبارکہ کی طرح نقل کی ہے۔
حدیث نمبر: 5075
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا قتيبة بن سعيد ، وهناد بن السري ، قالا: حدثنا ابو الاحوص . ح وحدثنا عثمان بن ابي شيبة ، وإسحاق بن إبراهيم جميعا، عن جرير كلاهما، عن منصور ، عن الشعبي ، عن البراء بن عازب ، قال: خطبنا رسول الله صلى الله عليه وسلم يوم النحر بعد الصلاة ثم ذكر نحو حديثهم.وحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، وَهَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ ، قَالَا: حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ . ح وحَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ جَمِيعًا، عَنْ جَرِيرٍ كِلَاهُمَا، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ الشَّعْبِيِّ ، عَنْ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ ، قَالَ: خَطَبَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ النَّحْرِ بَعْدَ الصَّلَاةِ ثُمَّ ذَكَرَ نَحْوَ حَدِيثِهِمْ.
‏‏‏‏ سیدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں یوم النحر (دس ذی الحجہ) کو نماز (عید) کے بعد خطبہ ارشاد فرمایا۔ پھر آگے حدیث اسی طرح ذکر کی۔
حدیث نمبر: 5076
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني احمد بن سعيد بن صخر الدارمي ، حدثنا ابو النعمان عارم بن الفضل ، حدثنا عبد الواحد يعني ابن زياد ، حدثنا عاصم الاحول ، عن الشعبي ، حدثني البراء بن عازب ، قال: خطبنا رسول الله صلى الله عليه وسلم في يوم نحر، فقال: " لا يضحين احد حتى يصلي "، قال رجل: عندي عناق لبن هي خير من شاتي لحم، قال: " فضح بها ولا تجزي جذعة عن احد بعدك ".وحَدَّثَنِي أَحْمَدُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ صَخْرٍ الدَّارِمِيُّ ، حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ عَارِمُ بْنُ الْفَضْلِ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ يَعْنِي ابْنَ زِيَادٍ ، حَدَّثَنَا عَاصِمٌ الْأَحْوَلُ ، عَنْ الشَّعْبِيِّ ، حَدَّثَنِي الْبَرَاءُ بْنُ عَازِبٍ ، قَالَ: خَطَبَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي يَوْمِ نَحْرٍ، فَقَالَ: " لَا يُضَحِّيَنَّ أَحَدٌ حَتَّى يُصَلِّيَ "، قَالَ رَجُلٌ: عِنْدِي عَنَاقُ لَبَنٍ هِيَ خَيْرٌ مِنْ شَاتَيْ لَحْمٍ، قَالَ: " فَضَحِّ بِهَا وَلَا تَجْزِي جَذَعَةٌ عَنْ أَحَدٍ بَعْدَكَ ".
‏‏‏‏ سیدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم کو خطبہ سنایا یوم النحر کو تو فرمایا: نماز سے پہلے کوئی قربانی نہ کرے۔ ایک شخص بولا: میرے پاس ایک دودھ والی (یعنی کمسن ابھی دودھ پیتی تھی) ایک برس سے کم کی بکری ہے جو گوشت کی دو بکریوں سے بہتر ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اسی کی قربانی کر اور تیرے بعد پھر کسی کو جذعہ کی قربانی درست نہ ہو گی۔ (یعنی بکری کا جذعہ)۔
حدیث نمبر: 5077
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا محمد بن بشار ، حدثنا محمد يعني ابن جعفر ، حدثنا شعبة ، عن سلمة ، عن ابي جحيفة ، عن البراء بن عازب ، قال: ذبح ابو بردة قبل الصلاة، فقال النبي صلى الله عليه وسلم: ابدلها، فقال: يا رسول الله، ليس عندي إلا جذعة، قال شعبة: واظنه قال وهي خير من مسنة، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " اجعلها مكانها ولن تجزي عن احد بعدك ".حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ يَعْنِي ابْنَ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ سَلَمَةَ ، عَنْ أَبِي جُحَيْفَةَ ، عَنْ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ ، قَالَ: ذَبَحَ أَبُو بُرْدَةَ قَبْلَ الصَّلَاةِ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَبْدِلْهَا، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، لَيْسَ عِنْدِي إِلَّا جَذَعَةٌ، قَالَ شُعْبَةُ: وَأَظُنُّهُ قَالَ وَهِيَ خَيْرٌ مِنْ مُسِنَّةٍ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " اجْعَلْهَا مَكَانَهَا وَلَنْ تَجْزِيَ عَنْ أَحَدٍ بَعْدَكَ ".
‏‏‏‏ سیدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، سیدنا ابوبردہ رضی اللہ عنہ نے نماز سے پہلے ذبح کیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس کے بدل دوسری قربانی کر۔ وہ بولا یا رسول اللہ! میرے پاس تو جذعہ کے سوا اور کچھ نہیں: شعبہ نے کہا: میں سمجھتا ہوں اس نے یہ بھی کہا کہ وہ جذعہ مسنہ سے بہتر ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اچھا اسی کو ذبح کر اور تیرے بعد کسی کو کافی نہ ہو گا۔
حدیث نمبر: 5078
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثناه ابن المثنى ، حدثني وهب بن جرير . ح وحدثنا إسحاق بن إبراهيم ، اخبرنا ابو عامر العقدي ، حدثنا شعبة ، بهذا الإسناد ولم يذكر الشك في قوله هي خير من مسنة.وحَدَّثَنَاه ابْنُ الْمُثَنَّى ، حَدَّثَنِي وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ . ح وحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، أَخْبَرَنَا أَبُو عَامِرٍ الْعَقَدِيُّ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، بِهَذَا الْإِسْنَادِ وَلَمْ يَذْكُرِ الشَّكَّ فِي قَوْلِهِ هِيَ خَيْرٌ مِنْ مُسِنَّةٍ.
‏‏‏‏ شعبہ سے اس سند کے ساتھ روایت نقل کی گئی ہے اور اس میں شک ذکر نہیں ہے۔
حدیث نمبر: 5079
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني يحيي بن ايوب ، وعمرو الناقد ، وزهير بن حرب جميعا، عن ابن علية ، واللفظ لعمرو، قال: حدثنا إسماعيل بن إبراهيم، عن ايوب ، عن محمد ، عن انس ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " يوم النحر من كان ذبح قبل الصلاة فليعد "، فقام رجل، فقال: يا رسول الله، هذا يوم يشتهى فيه اللحم، وذكر هنة من جيرانه كان رسول الله صلى الله عليه وسلم صدقه، قال: وعندي جذعة هي احب إلي من شاتي لحم افاذبحها؟، قال: فرخص له، فقال: لا ادري ابلغت رخصته من سواه ام لا، قال: " وانكفا رسول الله صلى الله عليه وسلم إلى كبشين، فذبحهما فقام الناس إلى غنيمة، فتوزعوها او قال فتجزعوها ".وحَدَّثَنِي يَحْيَي بْنُ أَيُّوبَ ، وَعَمْرٌو النَّاقِدُ ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ جَمِيعًا، عَنِ ابْنِ عُلَيَّةَ ، وَاللَّفْظُ لِعَمْرٍو، قَالَ: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ أَيُّوبَ ، عَنْ مُحَمَّدٍ ، عَنْ أَنَسٍ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " يَوْمَ النَّحْرِ مَنْ كَانَ ذَبَحَ قَبْلَ الصَّلَاةِ فَلْيُعِدْ "، فَقَامَ رَجُلٌ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، هَذَا يَوْمٌ يُشْتَهَى فِيهِ اللَّحْمُ، وَذَكَرَ هَنَةً مِنْ جِيرَانِهِ كَأَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَدَّقَهُ، قَالَ: وَعِنْدِي جَذَعَةٌ هِيَ أَحَبُّ إِلَيَّ مِنْ شَاتَيْ لَحْمٍ أَفَأَذْبَحُهَا؟، قَالَ: فَرَخَّصَ لَهُ، فَقَالَ: لَا أَدْرِي أَبَلَغَتْ رُخْصَتُهُ مَنْ سِوَاهُ أَمْ لَا، قَالَ: " وَانْكَفَأَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى كَبْشَيْنِ، فَذَبَحَهُمَا فَقَامَ النَّاسُ إِلَى غُنَيْمَةٍ، فَتَوَزَّعُوهَا أَوَ قَالَ فَتَجَزَّعُوهَا ".
‏‏‏‏ سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (دسویں تاریخ) یوم النحر کو فرمایا: جس نے میری نماز سے پہلے ذبح کیا ہو وہ دوبارہ ذبح کرے۔ ایک شخص بولا: یا رسول اللہ! یہ وہ دن ہے جس میں گوشت کی خواہش ہوتی ہے اور اپنے ہمسایوں کی محتاجی کا حال بیان کیا۔ شاید رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو سچا کہا، پھر وہ شخص بولا: میرے پاس ایک بکری ہے ایک برس سے کم کی (یعنی جذعہ) جو گوشت کی دو بکریوں سے زیادہ مجھ کو پسند ہے کیا میں اس کو ذبح کروں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو اجازت دی۔ راوی نے کہا: اب نہیں معلوم کہ یہ اجازت اوروں کو بھی ہوئی یا نہیں۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم جھکے دو مینڈھوں پر ان کو ذبح کیا (اس حدیث سے معلوم ہوا کہ اپنے ہاتھ سے قربانی کرنا افضل ہے) پھر لوگ کھڑے ہوئے اور بکریوں کو بانٹ لیا۔
حدیث نمبر: 5080
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا محمد بن عبيد الغبري ، حدثنا حماد بن زيد ، حدثنا ايوب ، وهشام ، عن محمد ، عن انس بن مالك : ان رسول الله صلى الله عليه وسلم صلى ثم خطب، فامر من كان ذبح قبل الصلاة ان يعيد ذبحا، ثم ذكر بمثل حديث ابن علية،حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ الْغُبَرِيُّ ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ ، وَهِشَامٌ ، عَنْ مُحَمَّدٍ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ : أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّى ثُمَّ خَطَبَ، فَأَمَرَ مَنْ كَانَ ذَبَحَ قَبْلَ الصَّلَاةِ أَنْ يُعِيدَ ذِبْحًا، ثُمَّ ذَكَرَ بِمِثْلِ حَدِيثِ ابْنِ عُلَيَّةَ،
‏‏‏‏ سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز پڑھائی پھر خطبہ دے کر حکم فرمایا کہ جس آدمی نے نماز (عید) سے پہلے قربانی ذبح کر لی ہے وہ دوبارہ قربانی ذبح کر لے۔ پھر ابن علیہ کی حدیث کی طرح حدیث مبارکہ ذکر کی۔
حدیث نمبر: 5081
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني زياد بن يحيي الحساني ، حدثنا حاتم يعني ابن وردان ، حدثنا ايوب ، عن محمد بن سيرين ، عن انس بن مالك ، قال: خطبنا رسول الله صلى الله عليه وسلم يوم اضحى، قال: فوجد ريح لحم، فنهاهم ان يذبحوا، قال: من كان ضحى فليعد ثم ذكر بمثل حديثهما.وحَدَّثَنِي زِيَادُ بْنُ يَحْيَي الْحَسَّانِيُّ ، حَدَّثَنَا حَاتِمٌ يَعْنِي ابْنَ وَرْدَانَ ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، قَالَ: خَطَبَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ أَضْحًى، قَالَ: فَوَجَدَ رِيحَ لَحْمٍ، فَنَهَاهُمْ أَنْ يَذْبَحُوا، قَالَ: مَنْ كَانَ ضَحَّى فَلْيُعِدْ ثُمَّ ذَكَرَ بِمِثْلِ حَدِيثِهِمَا.
‏‏‏‏ سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم کو خطبہ سنایا عیدالاضحی کے روز، پھر گوشت کی بو پائی اور منع کیا ان کو ذبح کرنے سے (نماز سے پہلے) اور فرمایا: جو ذبح کر چکا ہو وہ پھر ذبح کرے۔ پھر بیان کیا حدیث کو اسی طرح جیسے اوپر گزری۔

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.