كِتَابُ الْقُرْآنِ کتاب: قرآن کے بیان میں 10. بَابُ النَّهْيِ عَنِ الصَّلَاةِ بَعْدَ الصُّبْحِ وَبَعْدَ الْعَصْرِ بعد صبح اور بعد عصر کے نماز پڑھنے کی ممانعت کا بیان
سیدنا عبداللہ صنابحی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب آفتاب نکلتا ہے تو شیطان اس کے نزدیک ہوتا ہے، اور جب بلند ہو جاتا ہے تو اس سے الگ ہو جاتا ہے، پھر جب سر پر آجاتا ہے تو نزدیک ہو جاتا ہے، پھر جب ڈھل جاتا ہے تو الگ ہوجاتا ہے، پھر جب ڈوبنے لگتا ہے تو نزدیک ہو جاتا ہے، پھر جب ڈوب جاتا ہے الگ ہو جاتا ہے۔“ اور منع کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان ساعتوں میں نماز پڑھنے سے۔
تخریج الحدیث: «ضعيف، وأخرجه النسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 560، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 1554، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 1253، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 4455، وأحمد فى «مسنده» برقم: 19369، 19376، 19377، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 1451، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 3950، والطحاوي فى «شرح مشكل الآثار» برقم: 3974، 3975، شركة الحروف نمبر: 471، فواد عبدالباقي نمبر: 15 - كِتَابُ الْقُرْآنِ-ح: 44»
حضرت عروہ بن زبیر سے روایت ہے کہ فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے: ”جب کنارہ آفتاب کا نکلے تو نماز میں توقف کرو یہاں تک کہ پورا آفتاب نکل آئے، اور جب کنارہ آفتاب کا ڈوب جائے تو توقف کرو یہاں تک کہ پورا آفتاب ڈوب جائے۔“
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 582، 583، 585، 589، 1629، 3272، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 828، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 1273، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 1545، 1548، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 564، 565، 572، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 1558، 1562، 1563، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 4449، وأحمد فى «مسنده» برقم: 4702، 4785، والحميدي فى «مسنده» برقم: 681، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 3951، 3968، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 7406، شركة الحروف نمبر: 472، فواد عبدالباقي نمبر: 15 - كِتَابُ الْقُرْآنِ-ح: 45»
حضرت علاء بن عبدالرحمٰن سے روایت ہے کہ ہم گئے سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کے پاس بعد ظہر کے، تو کھڑے ہوئے وہ نمازِ عصر کے واسطے۔ پس جب فارغ ہوئے نماز سے، بیان کیا ہم نے یا انہوں نے، نماز جلد پڑھنے کا حال، تو کہا سیدنا انس رضی اللہ عنہ نے، سنا میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے، فرماتے تھے: ”یہ نماز منافقوں کی ہے، یہ نماز منافقوں کی ہے، یہ نماز منافقوں کی ہے کہ بیٹھے رہتے ہیں جب آفتاب زرد ہو جاتا ہے، اور شیطان کے سر کی دونوں جانبوں کے بیچ میں ہوتا ہے یا ان کے اوپر ہوتا ہے، تو کھڑے ہو کر چار ٹھونگے لگا لیتا ہے، اس میں نہیں یاد کرتا ہے اللہ کو مگر تھوڑا۔“
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه مسلم فى «صحيحه» برقم: 622، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 333، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 259، 260، 261، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 511، 512، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 1509، وأبو داود فى «سننه» برقم: 413، والترمذي فى «جامعه» برقم: 160، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 2122، 2123، والدارقطني فى «سننه» برقم: 999، 1000، وأحمد فى «مسنده» برقم: 12181، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 2080، شركة الحروف نمبر: 473، فواد عبدالباقي نمبر: 15 - كِتَابُ الْقُرْآنِ-ح: 46»
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کوئی تم میں سے قصد کر کے نماز نہ پڑھے آفتاب کے طلوع اور غروب کے وقت۔“
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 582، 583، 585، 589، 1629، 3272، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 828، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 1273، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 1545، 1548، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 562، 565، 572، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 1558، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 1248، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 4449، 4450، 4451، 4494، وأحمد فى «مسنده» برقم: 4702، والحميدي فى «مسنده» برقم: 681، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 3951، 3968، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 7406، شركة الحروف نمبر: 474، فواد عبدالباقي نمبر: 15 - كِتَابُ الْقُرْآنِ-ح: 47»
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع کیا نماز سے بعد عصر کے یہاں تک کہ ڈوب جائے آفتاب، اور بعد صبح کے یہاں تک کہ نکل آئے آفتاب۔
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 368، 584، 588، 1993، 2145، 2146، 5819، 5821، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 825، 1138، 1511، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 1543، 1544، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 2305، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 562، 4523، 4527، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 1557، 2808، وأبو داود فى «سننه» برقم: 3461، 4080، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1231، 1310، 1758، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1412، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 1248، 2169، 3560، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 3257، 4442، وأحمد فى «مسنده» برقم: 8367، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 7880، شركة الحروف نمبر: 475، فواد عبدالباقي نمبر: 15 - كِتَابُ الْقُرْآنِ-ح: 48»
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ فرماتے تھے: قصد نہ کرو نماز کا آفتاب کے طلوع اور غروب کے وقت، کیونکہ شیطان کے دو جانب سر کے ساتھ نکلتے ہیں آفتاب کے اور ساتھ ہی ڈوبتے ہیں۔ اور سیدنا عمر رضی اللہ عنہ مارتے تھے لوگوں کو اس وقت نماز پڑھنے پر۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه عبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 3952، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 1271، شركة الحروف نمبر: 476، فواد عبدالباقي نمبر: 15 - كِتَابُ الْقُرْآنِ-ح: 49»
حضرت سائب بن یزید نے دیکھا سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کو مارتے تھے منکدر کو اس لیے کہ انہوں نے نماز پڑھی تھی بعد عصر کے۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه عبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 3964، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 7418، والطحاوي فى «شرح معاني الآثار» برقم: 1825، 1826، والبيهقي فى «معرفة السنن والآثار» برقم: 1318، شركة الحروف نمبر: 477، فواد عبدالباقي نمبر: 15 - كِتَابُ الْقُرْآنِ-ح: 50»
|