الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن ترمذي کل احادیث 3956 :حدیث نمبر
سنن ترمذي
كتاب الطلاق واللعان عن رسول الله صلى الله عليه وسلم
کتاب: طلاق اور لعان کے احکام و مسائل
The Book on Divorce and Li'an
11. باب مَا جَاءَ فِي الْمُخْتَلِعَاتِ
باب: خلع لینے والی عورتوں کا بیان۔
Chapter: What has been related about the women who seek a Khul'
حدیث نمبر: 1186
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا ابو كريب، حدثنا مزاحم بن ذواد بن علبة، عن ابيه، عن ليث، عن ابي الخطاب، عن ابي زرعة، عن ابي إدريس، عن ثوبان، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " المختلعات هن المنافقات ". قال ابو عيسى: هذا حديث غريب من هذا الوجه، وليس إسناده بالقوي وروي عن النبي صلى الله عليه وسلم، انه قال: " ايما امراة اختلعت من زوجها من غير باس لم ترح رائحة الجنة ".(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ، حَدَّثَنَا مُزَاحِمُ بْنُ ذَوَّادِ بْنِ عُلْبَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ لَيْثٍ، عَنْ أَبِي الْخَطَّابِ، عَنْ أَبِي زُرْعَةَ، عَنْ أَبِي إِدْرِيسَ، عَنْ ثَوْبَانَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " الْمُخْتَلِعَاتُ هُنَّ الْمُنَافِقَاتُ ". قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ، وَلَيْسَ إِسْنَادُهُ بِالْقَوِيِّ وَرُوِيَ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهُ قَالَ: " أَيُّمَا امْرَأَةٍ اخْتَلَعَتْ مِنْ زَوْجِهَا مِنْ غَيْرِ بَأْسٍ لَمْ تَرِحْ رَائِحَةَ الْجَنَّةِ ".
ثوبان رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: خلع لینے والی عورتیں منافق ہیں ۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث اس طریق سے غریب ہے، اس کی سند قوی نہیں ہے،
۲- نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ بھی مروی ہے آپ نے فرمایا: جس عورت نے بلا کسی سبب کے اپنے شوہر سے خلع لیا، تو وہ جنت کی خوشبو نہیں پائے گی۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 2092) (صحیح) (متابعت اور شواہد کی بنا پر یہ حدیث صحیح لغیرہ ہے، ورنہ اس کے راوی ”لیث بن ابی سلیم“ ضعیف، اور ”ابو الخطاب“ مجہول ہیں، ملاحظہ: صحیحہ رقم: 632)»

وضاحت:
۱؎: یہ بطور زجر و توبیخ کہا ہے یعنی یہ عورتیں ایسی ہیں جو جنت میں دخول اوّلی کی مستحق نہیں قرار پائیں گی کیونکہ بظاہر یہ اطاعت گزار ہیں لیکن باطن میں نافرمان ہیں۔ اور یہ ارشاد بغیر کسی معقول وجہ کے خلع لینے والی عورتوں کے بارے میں ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح، الصحيحة (633)، المشكاة (3290 / التحقيق الثانى)
حدیث نمبر: 1187
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) انبانا بذلك بندار، انبانا عبد الوهاب، انبانا ايوب، عن ابي قلابة، عمن حدثه، عن ثوبان، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " ايما امراة سالت زوجها طلاقا من غير باس فحرام عليها رائحة الجنة ". قال ابو عيسى: هذا حديث حسن. ويروى هذا الحديث، عن ايوب، عن ابي قلابة، عن ابي اسماء، عن ثوبان ورواه بعضهم، عن ايوب بهذا الإسناد ولم يرفعه.(مرفوع) أَنْبَأَنَا بِذَلِكَ بُنْدَارٌ، أَنْبَأَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ، أَنْبَأَنَا أَيُّوبُ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ، عَمَّنْ حَدَّثَهُ، عَنْ ثَوْبَانَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " أَيُّمَا امْرَأَةٍ سَأَلَتْ زَوْجَهَا طَلَاقًا مِنْ غَيْرِ بَأْسٍ فَحَرَامٌ عَلَيْهَا رَائِحَةُ الْجَنَّةِ ". قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ. وَيُرْوَى هَذَا الْحَدِيثُ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ، عَنْ أَبِي أَسْمَاءَ، عَنْ ثَوْبَانَ وَرَوَاهُ بَعْضُهُمْ، عَنْ أَيُّوبَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ وَلَمْ يَرْفَعْهُ.
ثوبان رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس عورت نے بغیر کسی بات کے اپنے شوہر سے طلاق طلب کی تو اس پر جنت کی خوشبو حرام ہے۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث حسن ہے،
۲- اور یہ «عن أيوب عن أبي قلابة عن أبي أسماء عن ثوبان» کے طریق سے بھی روایت کی جاتی ہے،
۳- بعض نے ایوب سے اسی سند سے روایت کی ہے لیکن انہوں نے اسے مرفوع نہیں کیا ہے۔

تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/ الطلاق 18 (2226)، سنن ابن ماجہ/الطلاق 21 (2055)، (تحفة الأشراف: 2103)، مسند احمد (5/277، 283)، سنن الدارمی/الطلاق 6 (2316) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (2055)

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.