خوابوں کی تعبیر کے مسائل सपनों की ताबीर اچھا خواب نبوت کا چھیالیسواں حصہ ہے “ अच्छा सपना नबवत का छियालीसवां भाग ”
اور اسی سند کے ساتھ (سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے) روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نیک آ دمی کا اچھا خواب نبوت کے چھیالیس حصوں میں سے ایک حصہ ہے ۔“
تخریج الحدیث: «121- الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 956/2 ح 1845، ك 52 ب 1 ح 1) التمهيد 279/1، الاستذكار: 1781، و أخرجه البخاري (6983) من حديث مالك به.»
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز فجر سے سلام پھیرتے تو فرماتے: ”کیا تم میں سے کسی نے آج رات کوئی خواب دیکھا ہے؟“ اور فرماتے: ”میرے بعد نبوت میں سے سوائے اچھے خوابوں کے کچھ باقی نہیں رہا ہے۔“
تخریج الحدیث: «127- الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 956/2، 957 ح 1847، ك 52 ب 1 ح 2) التمهيد 313/1، الاستذكار: 1783، و أخرجه أبوداود (5017) من حديث مالك به و صححه الحاكم (390/4، 391) ووافقه الذهبي.»
اور اسی سند کے ساتھ (سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے) روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی طرح کی حدیث ہے جس میں آیا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نیک خواب (الخ)۔“ ابوالحسن (القابسی) نے کہا: یہ حدیث باب اسحاق میں گزر چکی ہے۔ (دیکھئیے ح ۱۲۱) اور باب ابن حبان میں ان کی وہ حدیث گزر چکی ہے جس میں آیا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ملامسہ سے منع فرمایا ہے۔ (دیکھئیے ح ۹۹)
تخریج الحدیث: «375- الموطأ (رواية يحييٰي بن يحييٰي 956/2، ح 1846، ك 52 ب 1ح 1، ورواية ابي مصعب: 2010) التمهيد 9/18، الاستذكار: 1782، و أخرجه البيهقي فى معرفة السنن والآثار (579/7 ح 6163) من حديث الشافعي عن مالك به ورواه ابوعوانه فى مسنده من حديث ابي الزناد به (اتحاف المهرة 252/15 ح 19258)»
|