الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

الادب المفرد کل احادیث 1322 :حدیث نمبر
الادب المفرد
كِتَابُ الْعُطَاسَ والتثاؤب
كتاب العطاس والتثاؤب
419. بَابُ إِذَا لَمْ يَحْمَدِ اللَّهَ لا يُشَمَّتُ
جب کوئی اللہ کی تعریف نہ کرے تو اسے چھینک کا جواب نہ دیا جائے
حدیث نمبر: 931
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا آدم، قال‏:‏ حدثنا شعبة، قال‏:‏ حدثنا سليمان التيمي قال‏:‏ سمعت انسا يقول‏:‏ عطس رجلان عند النبي صلى الله عليه وسلم فشمت احدهما، ولم يشمت الآخر، فقال‏:‏ شمت هذا ولم تشمتني‏؟‏ قال‏:‏ ”إن هذا حمد الله، ولم تحمده‏.“حَدَّثَنَا آدَمُ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ التَّيْمِيُّ قَالَ‏:‏ سَمِعْتُ أَنَسًا يَقُولُ‏:‏ عَطَسَ رَجُلاَنِ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَشَمَّتَ أَحَدَهُمَا، وَلَمْ يُشَمِّتِ الْآخَرَ، فَقَالَ‏:‏ شَمَّتَّ هَذَا وَلَمْ تُشَمِّتْنِي‏؟‏ قَالَ‏:‏ ”إِنَّ هَذَا حَمِدَ اللَّهَ، وَلَمْ تَحْمَدْهُ‏.“
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ فرماتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس دو آدمیوں کو چھینک آئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک کو جواب دیا اور دوسرے کو جواب نہ دیا۔ جسے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب نہ دیا اس نے کہا کہ آپ نے اسے جواب دیا اور مجھے نہیں دیا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس نے اللہ کی تعریف کی اور تم نے اللہ کی تعریف نہیں کی۔

تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه البخاري، كتاب الأدب: 6225 و مسلم: 2991 و أبوداؤد: 5039 و الترمذي: 2742 و ابن ماجه: 3713»

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 932
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا محمد بن سلام، قال‏:‏ حدثنا ربعي بن إبراهيم هو اخو ابن علية، قال‏:‏ حدثنا عبد الرحمن بن إسحاق، عن سعيد بن ابي سعيد، عن ابي هريرة قال‏:‏ جلس رجلان عند النبي صلى الله عليه وسلم احدهما اشرف من الآخر، فعطس الشريف منهما فلم يحمد الله، ولم يشمته، وعطس الآخر فحمد الله، فشمته النبي صلى الله عليه وسلم، فقال الشريف‏:‏ عطست عندك فلم تشمتني، وعطس هذا الآخر فشمته، فقال‏:‏ ”إن هذا ذكر الله فذكرته، وانت نسيت الله فنسيتك‏.“حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلامٍ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا رِبْعِيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ هُوَ أَخُو ابْنِ عُلَيَّةَ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ إِسْحَاقَ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ‏:‏ جَلَسَ رَجُلاَنِ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَحَدُهُمَا أَشْرَفُ مِنَ الْآخَرِ، فَعَطَسَ الشَّرِيفُ مِنْهُمَا فَلَمْ يَحْمَدِ اللَّهَ، وَلَمْ يُشَمِّتْهُ، وَعَطَسَ الْآخَرُ فَحَمِدَ اللَّهَ، فَشَمَّتَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ الشَّرِيفُ‏:‏ عَطَسْتُ عِنْدَكَ فَلَمْ تُشَمِّتْنِي، وَعَطَسَ هَذَا الْآخَرُ فَشَمَّتَّهُ، فَقَالَ‏:‏ ”إِنَّ هَذَا ذَكَرَ اللَّهَ فَذَكَرْتُهُ، وَأَنْتَ نَسِيتَ اللَّهَ فَنَسِيتُكَ‏.“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس دو آدمی بیٹھے جن میں سے ایک دوسرے سے زیادہ معزز تھا۔ ان میں سے جو معزز تھا اسے چھینک آئی اور اس نے الحمد لله نہ کہا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے جواب نہ دیا۔ دوسرے کو چھینک آئی اور اس نے الحمد للہ کہا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے یرحمك الله کہا۔ اس پر اس معزز آدمی نے کہا: میں نے آپ کے پاس چھینک لی تو آپ نے مجھے جواب نہیں دیا۔ اور اس کو آپ نے جواب دیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس نے اللہ کو یاد کیا تو میں نے بھی اسے یاد کیا، اور تم اللہ کو بھول گئے تو میں نے بھی تمہیں بھلا دیا۔

تخریج الحدیث: «حسن:» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: حسن

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.