الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَابُ الْعُطَاسَ والتثاؤب كتاب العطاس والتثاؤب 430. بَابُ إِذَا تَثَاءَبَ فَلْيَضَعْ يَدَهُ عَلَى فِيهِ جب جماہی آئے تو ہاتھ اپنے منہ پر رکھنا
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کسی کو جماہی آئے تو وہ اپنا ہاتھ اپنے منہ پر رکھے، کیونکہ شیطان منہ میں داخل ہو جاتا ہے۔“
تخریج الحدیث: «صحيح: صحيح مسلم، الزهد و الرقائق، ح: 2995»
قال الشيخ الألباني: صحيح
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: جب کسی کو جماہی آئے تو وہ اپنا ہاتھ منہ پر رکھے، کیونکہ وہ شیطان کی طرف سے ہے۔
تخریج الحدیث: «صحيح الإسناد موقوفًا: تفرد به المصنف»
قال الشيخ الألباني: صحيح الإسناد موقوفًا
حدثنا خالد بن مخلد، قال: حدثنا سليمان، قال: حدثني سهيل، قال: حدثني عبد الرحمن بن ابي سعيد، عن ابيه، ان النبي صلى الله عليه وسلم قال: ”إذا تثاءب احدكم فليمسك بيده فمه، فإن الشيطان يدخله.“ سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کسی کو جماہی آئے تو اپنے منہ کو بند کر لے، کیونکہ شیطان اس میں داخل ہو جاتا ہے۔“
ایک دوسرے طریق سے سیدنا ابوسعید رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کسی کو جماہی آئے تو اپنے ہاتھ سے منہ کو بند کرے، کیونکہ شیطان اس میں داخل ہو جاتا ہے۔“ تخریج الحدیث: «صحيح: صحيح مسلم، الزهد و الرقائق، ح: 2995»
قال الشيخ الألباني: صحيح
|