الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

مشكوة المصابيح کل احادیث 6294 :حدیث نمبر
مشكوة المصابيح
كتاب الصوم
كتاب الصوم
کھجور، ورنہ پانی سے افطاری مسنون ہے
حدیث نمبر: 1990
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وعن سلمان بن عامر قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «إذا افطر احدكم فليفطر على تمر فإنه بركة فإن لم يجد فليفطر على ماء فإنه طهور» . رواه احمد والترمذي وابو داود وابن ماجه والدارمي. ولم يذكر: «فإنه بركة» غير الترمذي وَعَنْ سَلْمَانَ بْنِ عَامِرٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِذَا أَفْطَرَ أَحَدُكُمْ فَلْيُفْطِرْ عَلَى تَمْرٍ فَإِنَّهُ بَرَكَةٌ فَإِنْ لَمْ يَجِدْ فَلْيُفْطِرْ عَلَى مَاءٍ فَإِنَّهُ طَهُورٌ» . رَوَاهُ أَحْمَدُ وَالتِّرْمِذِيُّ وَأَبُو دَاوُدَ وَابْنُ مَاجَهْ وَالدَّارِمِيُّ. وَلَمْ يَذْكُرْ: «فَإِنَّهُ بَرَكَةٌ» غَيْرُ التِّرْمِذِيِّ
سلمان بن عامر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی افطار کرے تو وہ کھجور سے افطار کرے کیونکہ وہ باعث برکت ہے، اگر وہ نہ پائے تو پھر پانی سے افطار کر لے کیونکہ وہ باعث طہارت ہے۔ احمد، ترمذی، ابوداؤد، دارمی، لیکن انہوں نے یہ نہیں کہا: کیونکہ وہ باعث برکت ہے۔ صرف امام ترمذی نے یہ الفاظ ایک دوسری روایت سے نقل کیے ہیں۔ صحیح، رواہ احمد و الترمذی و ابوداؤد و ابن ماجہ و الدارمی۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«إسناده صحيح، رواه أحمد (17/4. 18 ح 16326، 16328، 16332) والترمذي (658 وقال: حسن.) و أبو داود (2355) و ابن ماجه (1699) والدارمي (7/2 ح 1708)»

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.