الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

مشكوة المصابيح کل احادیث 6294 :حدیث نمبر
مشكوة المصابيح
كتاب الرقاق
كتاب الرقاق
وہ بدنصیب مالدار جس کے پاس آخرت میں کچھ نہ ہو گا
حدیث نمبر: 5195
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وعن انس عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: يجاء بابن آدم يوم القيامة كانه بذج فيوقف بين يدي الله فيقول له: اعطيتك وخولتك وانعمت عليك فما صنعت؟ فيقول: يا رب جمعته وثمرته وتركته اكثر ما كان فارجعني آتك به كله. فيقول له: ارني ما قدمت. فيقول: رب جمعته وثمرته وتركته اكثر ماكان فارجعني آتك به كله. فإذا عبد لم يقدم خيرا فيمضى به إلى النار. رواه الترمذي وضعفه وَعَنْ أَنَسٍ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: يُجَاءُ بِابْنِ آدَمَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ كَأَنَّهُ بَذَجٌ فَيُوقَفُ بَيْنَ يَدَيِ اللَّهِ فَيَقُولُ لَهُ: أَعْطَيْتُكَ وَخَوَّلْتُكَ وَأَنْعَمْتُ عَلَيْكَ فَمَا صَنَعْتَ؟ فَيَقُولُ: يَا رَبِّ جَمَعْتُهُ وَثَمَّرْتُهُ وَتَرَكْتُهُ أَكْثَرَ مَا كَانَ فَارْجِعْنِي آتِكَ بِهِ كُلِّهِ. فَيَقُولُ لَهُ: أَرِنِي مَا قَدَّمْتَ. فَيَقُولُ: رَبِّ جَمَعْتُهُ وَثَمَّرْتُهُ وَتَرَكْتُهُ أَكثر ماكان فَارْجِعْنِي آتِكَ بِهِ كُلِّهِ. فَإِذَا عَبْدٌ لَمْ يُقَدِّمْ خَيْرًا فَيُمْضَى بِهِ إِلَى النَّارِ. رَوَاهُ التِّرْمِذِيّ وَضَعفه
انس رضی اللہ عنہ نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے روایت کرتے ہیں، آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: انسان کو روز قیامت بکری کے بچے کی طرح (ذلت کے ساتھ) پیش کیا جائے گا، اور اسے اللہ کے حضور کھڑا کیا جائے گا تو وہ اس سے فرمائے گا: میں نے تجھے (حیات و حواس، صحت و عافیت) عطا کی، میں نے تجھے خادم ملازم عطا کیے اور (انبیا و کتب نازل فرما کر) تجھ پر انعام فرمایا، تو نے کیا کیا؟ وہ عرض کرے گا رب جی! میں نے اس (مال) کو جمع کیا اور اس کو بڑھایا اور جتنا تھا اس سے زیادہ چھوڑا، تو مجھے واپس بھیج میں وہ سارا تیری خدمت میں لے آتا ہوں۔ اسے کہا جائے گا: تم نے جو آگے بھیجا تھا وہ مجھے دکھاؤ، تو وہ پھر وہی کہے گا، میں نے اسے جمع کیا، اسے بڑھایا اور وہ جتنا تھا اس سے زیادہ اسے چھوڑا، لہذا تو مجھے واپس بھیج میں وہ سارا تیری خدمت میں لا حاضر کرتا ہوں، چنانچہ وہ ایسا (بد قسمت) انسان ہو گا جس نے کوئی نیکی آگے نہیں بھیجی ہو گی، اسے جہنم کی طرف بھیج دیا جائے گا۔ ترمذی، اور انہوں نے اسے ضعیف قرار دیا ہے۔ اسنادہ ضعیف، رواہ الترمذی۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«إسناده ضعيف، رواه الترمذي (2427)
٭ إسماعيل بن مسلم: ضعيف الحديث و للحديث شاھد ضعيف.»

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.