الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
مسنَدِ المَدَنِیِّینَ رَضِیَ اللَّه عَنهم اَجمَعِینَ
393. حَدِیث ذِی اللِّحیَةِ الكِلَابِیِّ
حدیث نمبر: 16630
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) قال عبد الله بن احمد: حدثنا يحيى بن معين ، قال: حدثنا ابو عبيدة يعني الحداد ، قال: حدثنا عبد العزيز بن مسلم ، عن يزيد بن ابي منصور ، عن ذي اللحية الكلابي ، انه قال: يا رسول الله، انعمل في امر مستانف، او امر قد فرغ منه؟، قال:" لا، بل في امر قد فرغ منه"، قال: ففيم نعمل إذا؟، قال:" اعملوا فكل ميسر لما خلق له".(حديث مرفوع) قال عَبْد اللَّهِ بن أحمد: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مَعِينٍ ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو عُبَيْدَةَ يَعْنِي الْحَدَّادَ ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُسْلِمٍ ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي مَنْصُورٍ ، عَنْ ذِي اللِّحْيَةِ الْكِلَابِيِّ ، أَنَّهُ قَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَنَعْمَلُ فِي أَمْرٍ مُسْتَأْنَفٍ، أَوْ أَمْرٍ قَدْ فُرِغَ مِنْهُ؟، قَالَ:" لَا، بَلْ فِي أَمْرٍ قَدْ فُرِغَ مِنْهُ"، قَالَ: فَفِيمَ نَعْمَلُ إِذًا؟، قَالَ:" اعْمَلُوا فَكُلٌّ مُيَسَّرٌ لِمَا خُلِقَ لَهُ".
سیدنا ذی اللحیہ کلابی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ انہوں نے ایک مرتبہ بارگاہ رسالت میں عرض کیا: یا رسول اللہ!! کیا ہم ابتداء کوئی عمل کرتے ہیں یا وہ پہلے سے لکھا جا چکا ہوتا ہے؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نہیں، پہلے سے لکھا جاچکا ہوتا ہے، عرض کیا: پھر عمل کا کیا فائدہ؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم عمل کرتے رہو کیونکہ ہر شخص کے لئے وہی اعمال آسان ہوں گے جن کے لئے اسے پیدا کیا گیا ہے۔

حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد حسن
حدیث نمبر: 16631
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) قال عبد الله بن احمد: حدثنا ابو عبد الله البصري ، حدثنا سهل بن اسلم العدوي ، قال: حدثنا يزيد بن ابي منصور ، عن ذي اللحية الكلابي ، قال: قلت: يا رسول الله، انعمل في امر مستانف، او في امر قد فرغ منه؟، قال:" بل في امر قد فرغ منه"، قال: ففيم العمل؟، فقال:" اعملوا فكل ميسر لما خلق له".(حديث مرفوع) قال عَبْد اللَّهِ بن أحمد: حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّهِ الْبَصْرِيُّ ، حَدَّثَنَا سَهْلُ بْنُ أَسْلَمَ الْعَدَوِيُّ ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ أَبِي مَنْصُورٍ ، عَنْ ذِي اللِّحْيَةِ الْكِلَابِيِّ ، قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَنَعْمَلُ فِي أَمْرٍ مُسْتَأْنَفٍ، أَوْ فِي أَمْرٍ قَدْ فُرِغَ مِنْهُ؟، قَالَ:" بَلْ فِي أَمْرٍ قَدْ فُرِغَ مِنْهُ"، قَالَ: فَفِيمَ الْعَمَلُ؟، فَقَالَ:" اعْمَلُوا فَكُلٌّ مُيَسَّرٌ لِمَا خُلِقَ لَهُ".
سیدنا ذی اللحیہ کلابی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ انہوں نے ایک مرتبہ بارگاہ رسالت میں عرض کیا: یا رسول اللہ!! کیا ہم ابتداء کوئی عمل کرتے ہیں یا وہ پہلے سے لکھا جا چکا ہوتا ہے؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نہیں، پہلے سے لکھا جاچکا ہوتا ہے، عرض کیا: پھر عمل کا کیا فائدہ؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم عمل کرتے رہو کیونکہ ہر شخص کے لئے وہی اعمال آسان ہوں گے جن کے لئے اسے پیدا کیا گیا ہے۔

حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد ضعيف، أبو عبدالله البصري ضعيف، لكنه توبع

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.