الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
مسنَدِ المَدَنِیِّینَ رَضِیَ اللَّه عَنهم اَجمَعِینَ
304. حَدِیث قرَّةَ المزَنِیِّ رَضِیَ اللَّه تَعَالَى عَنه
حدیث نمبر: 16243
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث موقوف) حدثنا حدثنا هاشم بن القاسم ، قال: حدثنا ابو خيثمة ، عن عروة بن عبد الله بن قشير الجعفي ، قال: حدثني معاوية بن قرة ، عن ابيه ، قال:" اتيت رسول الله صلى الله عليه وسلم في رهط من مزينة، فبايعنا، وإن قميصه لمطلق، فبايعته، فادخلت يدي من جيب القميص، فمسست الخاتم". قال عروة: فما رايت معاوية ولا اباه شتاء ولا حرا إلا مطلقي ازرارهما لا يزران ابدا.(حديث موقوف) حَدَّثَنَا حَدَّثَنَا هَاشِمُ بْنُ الْقَاسِمِ ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو خَيْثَمَةَ ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ قُشَيْرٍ الْجُعْفِيِّ ، قَالَ: حَدَّثَنِي مُعَاوِيَةُ بْنُ قُرَّةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ:" أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي رَهْطٍ مِنْ مُزَيْنَةَ، فَبَايَعْنَا، وَإِنَّ قَمِيصَهُ لَمُطْلَقٌ، فَبَايَعْتُهُ، فَأَدْخَلْتُ يَدِي مِنْ جَيْبِ الْقَمِيصِ، فَمَسِسْتُ الْخَاتَمَ". قَالَ عُرْوَةُ: فَمَا رَأَيْتُ مُعَاوِيَةَ وَلَا أَبَاهُ شِتَاءً وَلَا حَرًّا إِلَّا مُطْلِقَيْ أَزْرَارِهِمَا لَا يَزُرَّانِ أَبَدًا.
سیدنا معاویہ بن قرہ وہ اپنے والد سے نقل کرتے ہیں میں قبیلہ مزینہ کے ایک گروہ کے ساتھ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا ہم نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے بیعت کی اس وقت آپ کی قمیص کے بٹن کھلے ہوئے تھے چنانچہ بیعت کے بعد میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی اجازت سے آپ کی قمیص مبارک میں ہاتھ ڈال کر مہر نبوت کو چھو کر دیکھا راوی حدیث عروہ کہتے ہیں کہ میں نے سردی گرمی جب بھی معاویہ اور ان کے بیٹے کو دیکھا ان کی قمیص کے بٹن کھلے ہوئے ہی دیکھے وہ اس میں کبھی بٹن نہ لگاتے تھے۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 16244
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا سليمان ، حدثنا روح ، قال: حدثنا بسطام بن مسلم ، عن معاوية بن قرة ، قال: قال ابي : لقد عمرنا مع نبينا صلى الله عليه وسلم وما لنا طعام إلا الاسودان، ثم قال:" هل تدري ما الاسودان؟"، قلت:" لا"، قال:" التمر والماء".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ ، حَدَّثَنَا رَوْحٌ ، قَالَ: حَدَّثَنَا بِسْطَامُ بْنُ مُسْلِمٍ ، عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ قُرَّةَ ، قَالَ: قَالَ أَبِي : لَقَدْ عَمَّرْنَا مَعَ نَبِيِّنَا صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَا لَنَا طَعَامٌ إِلَّا الْأَسْوَدَانِ، ثُمَّ قَالَ:" هَلْ تَدْرِي مَا الْأَسْوَدَانِ؟"، قُلْتُ:" لَا"، قَالَ:" التَّمْرُ وَالْمَاءُ".
سیدنا قرہ سے مروی ہے کہ ہم نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک وقت ایسا بھی گزارا بھی ہے کہ ہمارے پاس کھانے کے لئے اسودین کے علاوہ کچھ نہ ہوتا تھا پھر فرمایا: کیا تم جانتے ہو کہ اسودین سے کیا مراد ہے میں نے کہا نہیں فرمایا: کھجور اور پانی۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 16245
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا سليمان بن داود ، قال: حدثنا شعبة ، عن معاوية بن قرة ، عن ابيه : انه اتى النبي صلى الله عليه وسلم وقد كان" حلب وصر".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ قُرَّةَ ، عَنْ أَبِيهِ : أَنَّهُ أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَدْ كَانَ" حَلَبَ وَصَرَّ".
سیدنا قرہ سے مروی ہے کہ وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور وہ دودھ دوہ رہے تھے اس کے بعد انہوں نے اس کا تھن باندھ دیا۔ معاویہ بن قرہ کہتے ہیں کہ میرے والد صاحب نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حوالے سے یہ حدیث بیان کرتے تھے کہ مجھے معلوم نہیں کہ انہوں نے خود سماع کیا ہے یا کسی نے ان سے بیان کی ہے۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 16246
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا سليمان ، عن شعبة ، عن معاوية ، قال: كان ابي حدثنا، عن النبي صلى الله عليه وسلم، فلا ادري اسمعه منه او حدث عنه؟.حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ ، عَنْ شُعْبَةَ ، عَنْ مُعَاوِيَةَ ، قَالَ: كَانَ أَبِي حَدَّثَنَا، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَلَا أَدْرِي أَسَمِعَهُ مِنْهُ أَوْ حُدِّثَ عَنْهُ؟.

حكم دارالسلام: إسناد هذا الأثر صحيح، وقد ثبتت صحبة والد معاوية عند الجمهور
حدیث نمبر: 16247
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا عبد الملك بن عمرو ، قال: حدثنا خالد بن ميسرة ، حدثنا معاوية بن قرة ، عن ابيه قال: نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم عن هاتين الشجرتين الخبيثتين، وقال:" من اكلهما، فلا يقربن مسجدنا"، وقال:" إن كنتم لا بد آكليهما، فاميتموهما طبخا"، قال: يعني البصل والثوم.(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ عَمْرٍو ، قَالَ: حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَيْسَرَةَ ، حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ قُرَّةَ ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ: نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ هَاتَيْنِ الشَّجَرَتَيْنِ الْخَبِيثَتَيْنِ، وَقَالَ:" مَنْ أَكَلَهُمَا، فَلَا يَقْرَبَنَّ مَسْجِدَنَا"، وَقَالَ:" إِنْ كُنْتُمْ لَا بُدَّ آكِلِيهِمَا، فَأَمِيتُمُوهُمَا طَبْخًا"، قَالَ: يَعْنِي الْبَصَلَ وَالثُّومَ.
سیدنا قرہ مزنی سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان دو گندے درختوں پیاز اور لہسن سے منع کرتے ہوئے فرمایا ہے کہ جو انہیں کھائے وہ ہماری مسجد کے قریب بھی نہ آئے اگر تمہارا اسے کھائے بغیر گزارہ نہیں ہوتا تو پکا کر ان کی بو مار لیا کر ے۔

حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد حسن
حدیث نمبر: 16248
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا حسين بن محمد ، قال: حدثنا شعبة ، عن معاوية ابي إياس ، قال: سمعت ابي ، وقد كان ادرك النبي صلى الله عليه وسلم،" فمسح راسه، واستغفر له".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ مُعَاوِيَةَ أَبِي إِيَاسٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبِي ، وَقَدْ كَانَ أَدْرَكَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ،" فَمَسَحَ رَأْسَهُ، وَاسْتَغْفَرَ لَهُ".
ابوایاس اپنے والد سے روایت کرتے ہیں انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو پایا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے حق میں دعابخشش فرمائی اور ان کے سر پر ہاتھ پھیرا .

حكم دارالسلام: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 16249
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا عفان ، قال: حدثنا شعبة ، عن معاوية بن قرة ، عن ابيه ، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال في صيام ثلاثة ايام من الشهر:" صوم الدهر وإفطاره".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ قُرَّةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فِي صِيَامِ ثَلَاثَةِ أَيَّامٍ مِنَ الشَّهْرِ:" صَوْمُ الدَّهْرِ وَإِفْطَارُهُ".
معاویہ بن قرہ سے مروی ہے کہ اپنے والد کے حوالے سے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ہر مہینے تین روزے رکھنے کے متعلق فرمایا کہ یہ روزانہ رکھنے اور کھولنے کے مترادف ہے۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 16250
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا حجاج ، قال: حدثني شعبة ، عن ابي إياس ، قال: جاء ابي إلى النبي صلى الله عليه وسلم وهو غلام صغير،" فمسح راسه، واستغفر له"، قال شعبة: قلنا له صحبة؟، قال: لا، ولكنه كان على عهده قد حلب وصر.(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ ، قَالَ: حَدَّثَنِي شُعْبَةُ ، عَنْ أَبِي إِيَاسٍ ، قَالَ: جَاءَ أَبِي إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ غُلَامٌ صَغِيرٌ،" فَمَسَحَ رَأْسَهُ، وَاسْتَغْفَرَ لَهُ"، قَالَ شُعْبَةُ: قُلْنَا لَهُ صُحْبَةٌ؟، قَالَ: لَا، وَلَكِنَّهُ كَانَ عَلَى عَهْدِهِ قَدْ حَلَبَ وَصَرَّ.
ابوایاس اپنے والد سے روایت کرتے ہیں میرے والد بچپن میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے حق میں دعابخشش فرمائی اور ان کے سر پر ہاتھ پھیرا شعبہ کہتے ہیں کہ ہم نے ان سے پوچھا کہ کہ انہیں شرف صحبت بھی حاصل ہے انہوں نے فرمایا: نہیں البتہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں وہ دودھ دوہ لیتے تھے اور جانور کا تھن باندھ لیتے تھے۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، وقد روي موقوفا

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.