الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَابُ الْعِتْقِ وَالْوَلَاءِ کتاب: عتق اور ولاء کے بیان میں 7. بَابُ مَا لَا يَجُوزُ مِنَ الْعِتْقِ فِي الرِّقَابِ الْوَاجِبَةِ جن بردوں کا آزاد کرنا درست نہیں واجب اعتاق میں
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے سوال ہوا کہ جس بردہ کا آزاد کرنا واجب ہو وہ شرط لگا کر خرید کیا جائے؟ کہا: نہیں۔
تخریج الحدیث: «موقوف ضعيف، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 15273، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 20778، فواد عبدالباقي نمبر: 38 - كِتَابُ الْعِتْقِ وَالْوَلَاءِ-ح: 12»
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ جو شخص غلام کو آزاد کرنے کے لیے، اور اس پر آزاد کرنا واجب ہو، تو اس شرط سے نہ خریدے کہ میں آزاد کردوں گا، اس واسطے کہ اگر اس شرط سے خریدے گا تو بائع رعایت کر کے اس کی قیمت کم کردے گا، اس صورت میں وہ پورا رقبہ نہ ہوگا۔
تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 38 - كِتَابُ الْعِتْقِ وَالْوَلَاءِ-ح: 12»
کہا امام مالک رحمہ اللہ نے: اگر نفلی طور پر غلام آزاد کرنا چاہے تو آزادی کی شرط لگا کر کر سکتا ہے۔
تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 38 - كِتَابُ الْعِتْقِ وَالْوَلَاءِ-ح: 12»
کہا امام مالک رحمہ اللہ نے: جن کفارات میں بردہ آزاد کرنا واجب ہے، ضروری ہے کہ وہ بردہ مسلمان ہو، اگر نصرانی یا یہودی یا مکاتب یا مدبر یا معتق الی اجل یا اُم ولد یا اندھا ہو، درست نہیں۔ البتہ نفلی طور پر یہودی یا نصرانی یا مجوسی غلام آزاد کر سکتا ہے، کیونکہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا اپنی کتاب میں: ﴿فَإِمَّا مَنًّا بَعْدُ وَإِمَّا فِدَاءً﴾ ”مَنًّا“ سے مراد مفت آزاد کردینا ہے۔
تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 38 - كِتَابُ الْعِتْقِ وَالْوَلَاءِ-ح: 12»
۔ کہا امام مالک رحمہ اللہ نے: جس بردہ کا آزاد کرنا واجب ہے اس کا مسلمان ہونا لازم ہے، اسی طرح کفارات میں ان ہی مسکینوں کو کھانا کھلانا چاہیے جو مسلمان ہوں، کافروں کو درست نہیں۔
تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 38 - كِتَابُ الْعِتْقِ وَالْوَلَاءِ-ح: 12»
|