الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب الْقَسَامَةِ قسموں کا بیان 1. باب النَّهْيِ عَنِ الْحَلِفِ بِغَيْرِ اللَّهِ تَعَالَى: باب: اللہ تعالیٰ کے سوا اور کسی کی قسم کھانے کی ممانعت۔
سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ منع کرتا ہے تم کو باپ دادوں کی قسم کھانے سے۔“ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: قسم اللہ کی! میں نے نہیں قسم کھائی باپ دادا کی جب سے میں نے یہ سنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے نہ اپنی طرف سے نہ دوسرے کی طرف سے۔
اس سند سے بھی مذکورہ بالا حدیث مروی ہے سوائے اس کے کہ اس میں ہے کہ میں نے جب سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو قسم سے منع کرتے ہوئے سنا میں نے قسم نہیں کھائی اور نہ ہی اس کے ساتھ بات کی خود سے یا کسی سے روایت کرتے ہوئے۔
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سنا سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کو قسم کھاتے ہوئے اپنے باپ کی پھر بیان کیا حدیث کو اسی طرح۔
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پایا سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کو چند سواروں میں اور وہ قسم کھا رہے تھے اپنے باپ کی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پکارا ان کو اور فرمایا: ”خبردار رہو اللہ تعالیٰ منع کرتا ہے تم کو اپنے باپ دادا کی قسم کھانے سے۔ پھر جو کوئی تم میں سے قسم کھانا چاہے وہ اللہ تعالیٰ کی قسم کھائے یا چپ رہے۔“ (یعنی قسم ہی نہ کھائے ضرورت کیا ہے)۔
مذکورہ بالا حدیث اس سند سے بھی مروی ہے۔
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص قسم کھانا چاہے وہ قسم نہ کھائے مگر اللہ کی۔“ قریش اپنے باپ دادؤں کی قسم کھایا کرتے تھے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مت کھاؤ قسم اپنے باپ دادوں کی۔“
|