الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
كِتَاب الْقَسَامَةِ
قسموں کا بیان
The Book of Oaths
10. باب إِطْعَامِ الْمَمْلُوكِ مِمَّا يَأْكُلُ وَإِلْبَاسِهِ مَمَّا يَلْبَسُ وَلاَ يُكَلِّفُهُ مَا يَغْلِبُهُ:
باب: غلام کو وہی کھلاؤ اور پہناؤ جو خود کھاتے اور پیتے ہو اور ان کو طاقت سے زیادہ تکلیف نہ دو۔
Chapter: Feeding a slave what one eats and clothing him as one clothes oneself, and not burdening him with more than he bear
حدیث نمبر: 4313
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا وكيع ، حدثنا الاعمش ، عن المعرور بن سويد ، قال: مررنا بابي ذر بالربذة وعليه برد وعلى غلامه مثله، فقلنا يا ابا ذر: لو جمعت بينهما كانت حلة، فقال: إنه كان بيني وبين رجل من إخواني كلام وكانت امه اعجمية، فعيرته بامه فشكاني إلى النبي صلى الله عليه وسلم، فلقيت النبي صلى الله عليه وسلم، فقال: " يا ابا ذر إنك امرؤ فيك جاهلية، قلت: يا رسول الله، من سب الرجال سبوا اباه وامه، قال: يا ابا ذر إنك امرؤ فيك جاهلية هم إخوانكم جعلهم الله تحت ايديكم، فاطعموهم مما تاكلون، والبسوهم مما تلبسون، ولا تكلفوهم ما يغلبهم فإن كلفتموهم فاعينوهم "،حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ ، عَنْ الْمَعْرُورِ بْنِ سُوَيْدٍ ، قَالَ: مَرَرْنَا بِأَبِي ذَرٍّ بِالرَّبَذَةِ وَعَلَيْهِ بُرْدٌ وَعَلَى غُلَامِهِ مِثْلُهُ، فَقُلْنَا يَا أَبَا ذَرٍّ: لَوْ جَمَعْتَ بَيْنَهُمَا كَانَتْ حُلَّةً، فَقَالَ: إِنَّهُ كَانَ بَيْنِي وَبَيْنَ رَجُلٍ مِنْ إِخْوَانِي كَلَامٌ وَكَانَتْ أُمُّهُ أَعْجَمِيَّةً، فَعَيَّرْتُهُ بِأُمِّهِ فَشَكَانِي إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَلَقِيتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: " يَا أَبَا ذَرٍّ إِنَّكَ امْرُؤٌ فِيكَ جَاهِلِيَّةٌ، قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، مَنْ سَبَّ الرِّجَالَ سَبُّوا أَبَاهُ وَأُمَّهُ، قَالَ: يَا أَبَا ذَرٍّ إِنَّكَ امْرُؤٌ فِيكَ جَاهِلِيَّةٌ هُمْ إِخْوَانُكُمْ جَعَلَهُمُ اللَّهُ تَحْتَ أَيْدِيكُمْ، فَأَطْعِمُوهُمْ مِمَّا تَأْكُلُونَ، وَأَلْبِسُوهُمْ مِمَّا تَلْبَسُونَ، وَلَا تُكَلِّفُوهُمْ مَا يَغْلِبُهُمْ فَإِنْ كَلَّفْتُمُوهُمْ فَأَعِينُوهُمْ "،
‏‏‏‏ معرور بن سوید سے روایت ہے ہم ابوذر غفاری رضی اللہ عنہ کے پاس گئے ربذہ میں (ربذہ ایک مقام کا نام ہے) وہ ایک چادر اوڑھے تھے ان کا غلام بھی ویسے ہی چادر پہنے تھا۔ ہم نے کہا: اے ابوذر! اگر تم یہ دونوں چادریں لے لیتے تو ایک جوڑا ہو جاتا۔ انہوں نے کہا: مجھ میں اور ایک میرے بھائی میں لڑائی ہوئی، اس کی ماں عجمی تھی، میں نے اس کو ماں کی گالی دی، اس نے میری شکایت کی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے، جب میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے ملا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے ابوذر! تجھ میں جاہلیت ہے۔ (یعنی جاہلیت کے زمانے کا اثر باقی ہے، جس زمانے میں لوگ اپنے ماں، باپ سے فخر کرتے تھے اور دوسروں کے ماں باپ کو حقیر سمجھتے تھے) میں نے کہا: یا رسول اللہ! جو کوئی لوگوں کو گالی دے گا لوگ اس کے ماں باپ کو گالی دیں گے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے ابوذر! تجھ میں جاہلیت ہے (یعنی اگر اس نے تجھ کو برا کہا تھا تو اس کا بدلہ یہ تھا کہ تو بھی اس کو برا کہے نہ کہ اس کے ماں باپ کو) وہ تمہارے بھائی ہیں (اس سے معلوم ہوا کہ وہ غلام تھا مگر ابوذر رضی اللہ عنہ نے اس کو بھائی کہا کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو بھائی کہا) اللہ تعالیٰ نے تمہارے نیچے ان کو کر دیا (یعنی تمہارے ملک میں) تو کھلاؤ ان کو جو تم کھاتے ہو اور پہناؤ ان کو جو تم پہنتے ہو اور مت تکلیف دو ان کو ان کی سکت سے زیادہ اگر ایسا کام لو تو تم بھی اس میں شریک ہو جاؤ۔
حدیث نمبر: 4314
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثناه احمد بن يونس ، حدثنا زهير . ح وحدثنا ابو كريب ، حدثنا ابو معاوية . ح وحدثنا إسحاق بن إبراهيم ، اخبرنا عيسى بن يونس كلهم، عن الاعمش بهذا الإسناد، وزاد في حديث زهير، وابي معاوية بعد قوله: إنك امرؤ فيك جاهلية، قال: قلت: على حال ساعتي من الكبر، قال: نعم، وفي رواية ابي معاوية نعم على حال ساعتك من الكبر، وفي حديث عيسى فإن كلفه ما يغلبه فليبعه، وفي حديث زهير فليعنه عليه، وليس في حديث ابي معاوية فليبعه ولا فليعنه انتهى عند قوله ولا يكلفه ما يغلبه.وحَدَّثَنَاه أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ . ح وحَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ . ح وحَدَّثَنَا إِسْحَاق بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، أَخْبَرَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ كُلُّهُمْ، عَنْ الْأَعْمَشِ بِهَذَا الْإِسْنَادِ، وَزَادَ فِي حَدِيثِ زُهَيْرٍ، وَأَبِي مُعَاوِيَةَ بَعْدَ قَوْلِهِ: إِنَّكَ امْرُؤٌ فِيكَ جَاهِلِيَّةٌ، قَالَ: قُلْتُ: عَلَى حَالِ سَاعَتِي مِنَ الْكِبَرِ، قَالَ: نَعَمْ، وَفِي رِوَايَةِ أَبِي مُعَاوِيَةَ نَعَمْ عَلَى حَالِ سَاعَتِكَ مِنَ الْكِبَرِ، وَفِي حَدِيثِ عِيسَى فَإِنْ كَلَّفَهُ مَا يَغْلِبُهُ فَلْيَبِعْهُ، وَفِي حَدِيثِ زُهَيْرٍ فَلْيُعِنْهُ عَلَيْهِ، وَلَيْسَ فِي حَدِيثِ أَبِي مُعَاوِيَةَ فَلْيَبِعْهُ وَلَا فَلْيُعِنْهُ انْتَهَى عِنْدَ قَوْلِهِ وَلَا يُكَلِّفْهُ مَا يَغْلِبُهُ.
‏‏‏‏ وہی ہے جو اوپر گزرا۔ ایک روایت میں اتنا زیادہ ہے کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تجھ میں جاہلیت ہے۔ تو ابوذر رضی اللہ عنہ نے کہا: اپنے بڑھاپے پر، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں۔ اور ایک روایت میں یہ ہے کہ تیرے اتنے بڑھاپے پر۔ اور ایک روایت میں ہے کہ اس کو ایسے کام کی تکلیف دے تو اس کو بیچ ڈالے۔ اور ایک روایت میں یہ ہے کہ اس کو تکلیف نہ دے ایسے کام کی بس۔
حدیث نمبر: 4315
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا محمد بن المثنى ، وابن بشار واللفظ لابن المثنى، قالا: حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، عن واصل الاحدب ، عن المعرور بن سويد ، قال: رايت ابا ذر وعليه حلة وعلى غلامه مثلها فسالته عن ذلك، قال: " فذكر انه ساب رجلا على عهد رسول الله صلى الله عليه وسلم، فعيره بامه، قال: فاتى الرجل النبي صلى الله عليه وسلم فذكر ذلك له، فقال النبي صلى الله عليه وسلم: إنك امرؤ فيك جاهلية إخوانكم وخولكم جعلهم الله تحت ايديكم، فمن كان اخوه تحت يديه، فليطعمه مما ياكل وليلبسه مما يلبس ولا تكلفوهم ما يغلبهم، فإن كلفتموهم فاعينوهم عليه ".حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، وَابْنُ بَشَّارٍ وَاللَّفْظُ لِابْنِ الْمُثَنَّى، قَالَا: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ وَاصِلٍ الْأَحْدَبِ ، عَنْ الْمَعْرُورِ بْنِ سُوَيْدٍ ، قَالَ: رَأَيْتُ أَبَا ذَرٍّ وَعَلَيْهِ حُلَّةٌ وَعَلَى غُلَامِهِ مِثْلُهَا فَسَأَلْتُهُ عَنْ ذَلِكَ، قَالَ: " فَذَكَرَ أَنَّهُ سَابَّ رَجُلًا عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَعَيَّرَهُ بِأُمِّهِ، قَالَ: فَأَتَى الرَّجُلُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَكَرَ ذَلِكَ لَهُ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِنَّكَ امْرُؤٌ فِيكَ جَاهِلِيَّةٌ إِخْوَانُكُمْ وَخَوَلُكُمْ جَعَلَهُمُ اللَّهُ تَحْتَ أَيْدِيكُمْ، فَمَنْ كَانَ أَخُوهُ تَحْتَ يَدَيْهِ، فَلْيُطْعِمْهُ مِمَّا يَأْكُلُ وَلْيُلْبِسْهُ مِمَّا يَلْبَسُ وَلَا تُكَلِّفُوهُمْ مَا يَغْلِبُهُمْ، فَإِنْ كَلَّفْتُمُوهُمْ فَأَعِينُوهُمْ عَلَيْهِ ".
‏‏‏‏ معرور بن سوید سے روایت ہے، میں نے سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ کو دیکھا وہ ایک جوڑا پہنے تھے اور ان کا غلام بھی ویسا ہی جورا پہنے تھا۔ میں نے پوچھا: یہ کیا ہے؟ انہوں نے کہا: مجھ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں ایک شخص سے گالی گلوچ ہوئی میں نے اس کو ماں کی گالی دی (نووی رحمہ اللہ نے کہا: وہ شخص سیدنا بلال رضی اللہ عنہ تھے) اس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا: تجھ میں جاہلیت ہے، وہ تمہارے بھائی ہیں، تمہارے غلام ہیں اللہ تعالیٰ نے ان کو تمہارے ہاتھوں کے نیچے کر دیا پھر جس کا بھائی اس کے ہاتھ کے تلے ہو وہ اس کو کھلائے جو خود کھاتا ہے اور پہنائے جو خود پہنتا ہے اور مت کہو ان کو وہ کام کرنے کو جس میں عاجز ہو جائیں اگر کہو تو خود بھی ان کی مدد کرو۔
حدیث نمبر: 4316
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني ابو الطاهر احمد بن عمرو بن سرح ، اخبرنا ابن وهب ، اخبرنا عمرو بن الحارث : ان بكير بن الاشج حدثه، عن العجلان مولى فاطمة، عن ابي هريرة ، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم، انه قال: " للمملوك طعامه وكسوته ولا يكلف من العمل إلا ما يطيق ".وحَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ سَرْحٍ ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ : أَنَّ بُكَيْرَ بْنَ الْأَشَجّ حَدَّثَهُ، عَنْ الْعَجْلَانِ مَوْلَى فَاطِمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهُ قَالَ: " لِلْمَمْلُوكِ طَعَامُهُ وَكِسْوَتُهُ وَلَا يُكَلَّفُ مِنَ الْعَمَلِ إِلَّا مَا يُطِيقُ ".
‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:غلام کو کھانا اور کپڑا دو اور اتنا ہی کام لو جس کی اسے طاقت ہو۔
حدیث نمبر: 4317
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا القعنبي ، حدثنا داود بن قيس ، عن موسى بن يسار ، عن ابي هريرة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إذا صنع لاحدكم خادمه طعامه ثم جاءه به وقد ولي حره ودخانه، فليقعده معه، فلياكل، فإن كان الطعام مشفوها قليلا فليضع في يده منه اكلة او اكلتين "، قال داود: يعني لقمة او لقمتين.وحَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ ، حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ قَيْسٍ ، عَنْ مُوسَى بْنِ يَسَارٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِذَا صَنَعَ لِأَحَدِكُمْ خَادِمُهُ طَعَامَهُ ثُمَّ جَاءَهُ بِهِ وَقَدْ وَلِيَ حَرَّهُ وَدُخَانَهُ، فَلْيُقْعِدْهُ مَعَهُ، فَلْيَأْكُلْ، فَإِنْ كَانَ الطَّعَامُ مَشْفُوهًا قَلِيلًا فَلْيَضَعْ فِي يَدِهِ مِنْهُ أُكْلَةً أَوْ أُكْلَتَيْنِ "، قَالَ دَاوُدُ: يَعْنِي لُقْمَةً أَوْ لُقْمَتَيْنِ.
‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم سے کسی کے لیے اس کا خادم کھانا تیار کرے پھر لے کر آئے اور وہ اٹھا چکا ہو کھانا پکانے کی گرمی اور دھواں تو اس کو اپنے ساتھ بٹھا لے اور کھلائے اور اگر کھانا تھوڑا ہو تو لقمہ لقمہ اس کے لئے رکھ چھوڑے۔

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.