الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب الْإِمَارَةِ امور حکومت کا بیان 40. باب سُقُوطِ فَرْضِ الْجِهَادِ عَنِ الْمَعْذُورِينَ: باب: معذور پر جہاد فرض نہیں ہے۔
سیدنا براء رضی اللہ عنہ نے کہا: یہ آیت «لَا يَسْتَوِي الْقَاعِدُونَ مِنْ الْمُؤْمِنِينَ غَيْرُ أُولِي الضَّرَرِ» (۴-النسآء:۹۵) کے باب میں (یعنی برابر نہیں ہیں گھر بیٹھنے والے مسلمان اور لڑنے والے مسلمان یعنی لڑنے والوں کا درجہ بہت بڑا ہے) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا زید کو وہ ایک ہڈی لے کر آئے اور اس پر یہ آیت لکھی، تب عبداللہ بن ام مکتوم رضی اللہ عنہ نے شکایت کی اپنی نابینائی کی (یعنی میں اندھا ہوں اس لیے جہاد میں نہیں جا سکتا تو میرا درجہ گھٹا رہے گا) اس وقت «غَيْرُ أُولِي الضَّرَرِ» (۴-النسآء:۹۵) کا لفظ اترا یعنی وہ لوگ جو معذور نہیں ہیں اور معذور تو درجہ میں مجاہدین کے برابر ہوں گے۔
سیدنا براء رضی اللہ عنہ نے کہا: جب یہ آیت اتری «لَا يَسْتَوِي الْقَاعِدُونَ مِنْ الْمُؤْمِنِينَ غَيْرُ أُولِي الضَّرَرِ» (۴-النسآء:۹۵) تو ابن ام مکتوم رضی اللہ عنہ نے گفتگو کی تب «غَيْرُ أُولِي الضَّرَرِ» (۴-النسآء:۹۵) اترا۔
|