الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
كِتَاب الْإِمَارَةِ
امور حکومت کا بیان
The Book on Government
3. باب النَّهْيِ عَنْ طَلَبِ الإِمَارَةِ وَالْحِرْصِ عَلَيْهَا:
باب: امارت کی درخواست اور حرص کرنا منع ہے۔
حدیث نمبر: 4715
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا شيبان بن فروخ ، حدثنا جرير بن حازم ، حدثنا الحسن ، حدثنا عبد الرحمن بن سمرة ، قال: قال لي رسول الله صلى الله عليه وسلم: يا عبد الرحمن: " لا تسال الإمارة، فإنك إن اعطيتها عن مسالة اكلت إليها، وإن اعطيتها عن غير مسالة اعنت عليها "،حَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ ، حَدَّثَنَا جَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ ، حَدَّثَنَا الْحَسَنُ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ سَمُرَةَ ، قَالَ: قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: يَا عَبْدَ الرَّحْمَنِ: " لَا تَسْأَلِ الْإِمَارَةَ، فَإِنَّكَ إِنْ أُعْطِيتَهَا عَنْ مَسْأَلَةٍ أُكِلْتَ إِلَيْهَا، وَإِنْ أُعْطِيتَهَا عَنْ غَيْرِ مَسْأَلَةٍ أُعِنْتَ عَلَيْهَا "،
‏‏‏‏ سیدنا عبدالرحمٰن بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا: اے عبدالرحمٰن! مت درخواست کر عہدے اور حکومت کی کیونکہ اگر درخواست سے تجھ کو ملے تو اللہ تجھے چھوڑ دے گا اور جو بغیر سوال کے ملے تو اللہ تیری مدد کرے گا۔
حدیث نمبر: 4716
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
‏‏‏‏ ترجمہ وہی ہے جو اوپر گزرا۔
حدیث نمبر: 4717
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، ومحمد بن العلاء ، قالا: حدثنا ابو اسامة ، عن بريد بن عبد الله ، عن ابي بردة ، عن ابي موسى ، قال: " دخلت على النبي صلى الله عليه وسلم انا ورجلان من بني عمي، فقال احد الرجلين: يا رسول الله، امرنا على بعض ما ولاك الله عز وجل، وقال الآخر مثل ذلك: فقال: إنا والله لا نولي على هذا العمل احدا ساله ولا احدا حرص عليه ".حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ ، قَالَا: حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ ، عَنْ بُرَيْدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ ، عَنْ أَبِي مُوسَى ، قَالَ: " دَخَلْتُ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَا وَرَجُلَانِ مِنْ بَنِي عَمِّي، فَقَالَ أَحَدُ الرَّجُلَيْنِ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَمِّرْنَا عَلَى بَعْضِ مَا وَلَّاكَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ، وَقَالَ الْآخَرُ مِثْلَ ذَلِكَ: فَقَالَ: إِنَّا وَاللَّهِ لَا نُوَلِّي عَلَى هَذَا الْعَمَلِ أَحَدًا سَأَلَهُ وَلَا أَحَدًا حَرَصَ عَلَيْهِ ".
‏‏‏‏ سیدنا ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس گیا اور میرے ساتھ دو میرے چچا زاد بھائی تھے، ان میں سے ایک بولا: یا رسول اللہ! ہم کو حکومت دیجئیے کسی ملک کی ان ملکوں میں سے جو اللہ تعالیٰ نے آپ کو دیئے اور دوسرے نے بھی ایسا ہی کہا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قسم اللہ کہ ہم نہیں دیتے خدمت اس شخص کو جو اس کی درخواست کرے اور جو اس کی حرص کرے۔
حدیث نمبر: 4718
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا عبيد الله بن سعيد ، ومحمد بن حاتم واللفظ لابن حاتم، قالا: حدثنا يحيي بن سعيد القطان ، حدثنا قرة بن خالد ، حدثنا حميد بن هلال ، حدثني ابو بردة ، قال: قال ابو موسى : اقبلت إلى النبي صلى الله عليه وسلم ومعي رجلان من الاشعريين احدهما، عن يميني والآخر عن يساري، فكلاهما سال العمل والنبي صلى الله عليه وسلم يستاك، فقال: " ما تقول يا ابا موسى او يا عبد الله بن قيس؟، قال: فقلت: والذي بعثك بالحق ما اطلعاني على ما في انفسهما وما شعرت انهما يطلبان العمل، قال وكاني انظر إلى سواكه تحت شفته وقد قلصت، فقال: لن او لا نستعمل على عملنا من اراده ولكن اذهب انت يا ابا موسى او يا عبد الله بن قيس، فبعثه على اليمن ثم اتبعه معاذ بن جبل، فلما قدم عليه، قال: انزل والقى له وسادة، وإذا رجل عنده موثق، قال: ما هذا؟، قال: هذا كان يهوديا، فاسلم ثم راجع دينه دين السوء، فتهود، قال: لا اجلس حتى يقتل قضاء الله ورسوله، فقال: اجلس نعم، قال: لا اجلس حتى يقتل قضاء الله ورسوله ثلاث مرات، فامر به فقتل، ثم تذاكرا القيام من الليل، فقال احدهما معاذ: اما انا فانام واقوم وارجو في نومتي ما ارجو في قومتي ".حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ وَاللَّفْظُ لِابْنِ حَاتِمٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا يَحْيَي بْنُ سَعِيدٍ الْقَطَّانُ ، حَدَّثَنَا قُرَّةُ بْنُ خَالِدٍ ، حَدَّثَنَا حُمَيْدُ بْنُ هِلَالٍ ، حَدَّثَنِي أَبُو بُرْدَةَ ، قَالَ: قَالَ أَبُو مُوسَى : أَقْبَلْتُ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَعِي رَجُلَانِ مِنْ الْأَشْعَرِيِّينَ أَحَدُهُمَا، عَنْ يَمِينِي وَالْآخَرُ عَنْ يَسَارِي، فَكِلَاهُمَا سَأَلَ الْعَمَلَ وَالنَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسْتَاكُ، فَقَالَ: " مَا تَقُولُ يَا أَبَا مُوسَى أَوْ يَا عَبْدَ اللَّهِ بْنَ قَيْسٍ؟، قَالَ: فَقُلْتُ: وَالَّذِي بَعَثَكَ بِالْحَقِّ مَا أَطْلَعَانِي عَلَى مَا فِي أَنْفُسِهِمَا وَمَا شَعَرْتُ أَنَّهُمَا يَطْلُبَانِ الْعَمَلَ، قَالَ وَكَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَى سِوَاكِهِ تَحْتَ شَفَتِهِ وَقَدْ قَلَصَتْ، فَقَالَ: لَنْ أَوْ لَا نَسْتَعْمِلُ عَلَى عَمَلِنَا مَنْ أَرَادَهُ وَلَكِنْ اذْهَبْ أَنْتَ يَا أَبَا مُوسَى أَوْ يَا عَبْدَ اللَّهِ بْنَ قَيْسٍ، فَبَعَثَهُ عَلَى الْيَمَنِ ثُمَّ أَتْبَعَهُ مُعَاذَ بْنَ جَبَلٍ، فَلَمَّا قَدِمَ عَلَيْهِ، قَالَ: انْزِلْ وَأَلْقَى لَهُ وِسَادَةً، وَإِذَا رَجُلٌ عِنْدَهُ مُوثَقٌ، قَالَ: مَا هَذَا؟، قَالَ: هَذَا كَانَ يَهُودِيًّا، فَأَسْلَمَ ثُمَّ رَاجَعَ دِينَهُ دِينَ السَّوْءِ، فَتَهَوَّدَ، قَالَ: لَا أَجْلِسُ حَتَّى يُقْتَلَ قَضَاءُ اللَّهِ وَرَسُولِهِ، فَقَالَ: اجْلِسْ نَعَمْ، قَالَ: لَا أَجْلِسُ حَتَّى يُقْتَلَ قَضَاءُ اللَّهِ وَرَسُولِهِ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ، فَأَمَرَ بِهِ فَقُتِلَ، ثُمَّ تَذَاكَرَا الْقِيَامَ مِنَ اللَّيْلِ، فَقَالَ أَحَدُهُمَا مُعَاذٌ: أَمَّا أَنَا فَأَنَامُ وَأَقُومُ وَأَرْجُو فِي نَوْمَتِي مَا أَرْجُو فِي قَوْمَتِي ".
‏‏‏‏ سیدنا ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور میرے ساتھ دو آدمی تھے، ایک داہنی طرف اور ایک بائیں طرف، دونوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے درخواست کی کام کی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم مسواک کر رہے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے ابوموسیٰ یا عبداللہ بن قیس! (ابوموسیٰ کا نام ہے) تم کیا کہتے ہو۔ میں نے کہا: یا رسول اللہ! قسم اس کی جس نے آپ کو سچا پیغمبر کر کے بھیجا، انہوں نے اپنے دل کی بات مجھ سے نہیں کہی اور مجھے معلوم نہ تھا کہ یہ کام (عہدہ خدمت) کی درخواست کریں گے۔ گویا میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی مسواک دیکھ رہا ہوں، وہ نیچے ہونٹ کے ٹھہری ہوئی تھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہم اس کو کام کبھی نہیں دیتے جو کام کی درخواست کرے۔ لیکن تم جاؤ اے ابوموسیٰ یا عبداللہ بن قیس! پھر ان کو یمن کے صوبہ کا عامل بنا کر بھیجا۔ بعد اس کے معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ کو روانہ کیا (تاکہ وہ بھی شریک رہیں، ابوموسیٰ کے) جب معاذ وہاں پہنچے تو ابوموسیٰ نے کہا: اترو اور ایک گدہ ان کے لیے بچھایا، اتفاق سے وہاں ایک شخص قید میں جکڑا ہوا تھا۔ معاذ نے کہا: یہ کیا ہے؟ ابوموسیٰ نے کہا: یہ یہودی تھا، پھر مسلمان ہوا، پھر کمبخت یہودی ہو گیا اپنا برا دین اختیار کیا۔ معاذ نے کہا: میں نہیں بیٹھوں گا جب تک یہ قتل نہ ہو گا اللہ اور اس کے رسول کے حکم کے موافق، تین بار یہی کہا۔ پھر ابوموسیٰ نے حکم دیا وہ قتل کیا گیا بعد اس کے دونوں نے شب بیداری کا ذکر کیا۔ معاذ نے کہا: میں تو سوتا بھی ہوں اور عبادت بھی کرتا ہوں رات کو اور مجھے امید ہے کہ سونے میں بھی مجھ کو وہی ثواب ملے گا جو عبادت میں ملتا ہے۔

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.