صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
كِتَاب الْفِتَنِ وَأَشْرَاطِ السَّاعَةِ
فتنے اور علامات قیامت
The Book of Tribulations and Portents of the Last Hour
22. باب فِي الدَّجَّالِ وَهُوَ أَهْوَنُ عَلَى اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ:
باب: دجال کا اللہ کے نزدیک حقیر ہونے کے بیان میں۔
Chapter: Ad-Dajjal Is Very Insignificant Before Allah
حدیث نمبر: 7378
Save to word اعراب
حدثنا شهاب بن عباد العبدي ، حدثنا إبراهيم بن حميد الرؤاسي ، عن إسماعيل بن ابي خالد ، عن قيس بن ابي حازم ، عن المغيرة بن شعبة ، قال: ما سال احد النبي صلى الله عليه وسلم عن الدجال اكثر مما سالت، قال: " وما ينصبك منه إنه لا يضرك؟ "، قال: قلت: يا رسول الله، إنهم يقولون إن معه الطعام والانهار، قال: " هو اهون على الله من ذلك ".حَدَّثَنَا شِهَابُ بْنُ عَبَّادٍ الْعَبْدِيُّ ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ حُمَيْدٍ الرُّؤَاسِيُّ ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ أَبِي خَالِدٍ ، عَنْ قَيْسِ بْنِ أَبِي حَازِمٍ ، عَنْ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ ، قَالَ: مَا سَأَلَ أَحَدٌ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الدَّجَّالِ أَكْثَرَ مِمَّا سَأَلْتُ، قَالَ: " وَمَا يُنْصِبُكَ مِنْهُ إِنَّهُ لَا يَضُرُّكَ؟ "، قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّهُمْ يَقُولُونَ إِنَّ مَعَهُ الطَّعَامَ وَالْأَنْهَارَ، قَالَ: " هُوَ أَهْوَنُ عَلَى اللَّهِ مِنْ ذَلِكَ ".
ابراہیم بن حمید رؤاسی نے اسماعیل بن ابی خالد سے انھوں نےقیس بن ابی حازم سے اور انھوں نے حضرت مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انھوں نےکہا: کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے دجال کے بارے میں جتنا میں نے پوچھا اس سے زیادہ کسی نے نہیں پوچھا۔آپ نے فرمایا: "اس (کے حوالے) سے تمھیں کیا بات اتنا تھکا رہی ہے؟ وہ تمھیں نقصان نہیں پہنچائے گا۔ کہا: میں نے عرض کی، اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم !لوگ کہتے ہیں اس کے ہمراہ کھانے (کےڈھیر) اور (پانی کے) دریا ہوں گے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " اللہ کے نزدیک وہ اس سے حقیر تر ہے (کہ ایسی چیزوں کے ذریعے سے مسلمانوں کو گمراہ کر سکے،)
حضرت مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، دجال کے بارے میں مجھ سے زیادہ کسی نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت نہیں کیا، آپ نے فرمایا:"تم اس کے بارے میں میں کیوں تھکتےہو؟ (کیوں فکر مند ہو) وہ تمھیں نقصان نہیں پہنچائےگا۔"میں نے کہا،اے اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم !ساتھی کہتے ہیں اس کے ساتھ کھانا اور دریا ہوں گے۔"آپ نے فرمایا:"وہ اللہ کے نزدیک اس سے ہلکا اور حقیر ہے کہ وہ اس کے ذریعہ کسی مسلمان کو گمراہ کر سکے یا ان پر ان چیزوں کی حقیقت چھپ سکے۔"

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 7379
Save to word اعراب
حدثنا سريج بن يونس ، حدثنا هشيم ، عن إسماعيل ، عن قيس ، عن المغيرة بن شعبة ، قال: ما سال احد النبي صلى الله عليه وسلم عن الدجال اكثر مما سالته، قال: " وما سؤالك؟، قال: قلت: إنهم يقولون معه جبال من خبز ولحم ونهر من ماء، قال: " هو اهون على الله من ذلك "،حَدَّثَنَا سُرَيْجُ بْنُ يُونُسَ ، حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ ، عَنْ قَيْسٍ ، عَنْ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ ، قَالَ: مَا سَأَلَ أَحَدٌ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الدَّجَّالِ أَكْثَرَ مِمَّا سَأَلْتُهُ، قَالَ: " وَمَا سُؤَالُكَ؟، قَالَ: قُلْتُ: إِنَّهُمْ يَقُولُونَ مَعَهُ جِبَالٌ مِنْ خُبْزٍ وَلَحْمٍ وَنَهَرٌ مِنْ مَاءٍ، قَالَ: " هُوَ أَهْوَنُ عَلَى اللَّهِ مِنْ ذَلِكَ "،
ہشیم نے اسماعیل سے انھوں نے قیس سے اور انھوں نے حضرت مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہا: نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے دجال کے بارے میں جتنا میں نے پوچھا اس سے زیادہ کسی نے نہیں پوچھا، آپ نے فرمایا: تمھارے سوال کا (سبب) کیا ہے؟"کہا: میں نے عرض کی وہ (لوگ) کہتے ہیں اس کے ہمراہ روٹی اور گوشت کے پہاڑ اور پانی کا دریاہوگافرمایا: "وہ اللہ کے نزدیک اس سے زیادہ حقیرہے۔"
حضرت مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں،کسی ایک فرد نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے دجال کے بارے میں مجھ سے زیادہ کسی نے دریافت نہیں کیا، آپ نے فرمایا:"تم کیوں پوچھتےہو؟ میں نے کہا،ساتھی کہتے ہیں اس کے ساتھ روٹی اور گوشت کا پہاڑہوگا،اورپانی کا دریا ہوں گا۔"آپ نے فرمایا:"وہ اللہ کے نزدیک اس سےکم تر اور حقیر ہے کہ اس سے وہ گمراہ کر سکے۔"

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 7380
Save to word اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، وابن نمير ، قالا: حدثنا وكيع . ح وحدثنا إسحاق بن إبراهيم ، اخبرنا جرير . ح وحدثنا ابن ابي عمر ، حدثنا سفيان . ح وحدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا يزيد بن هارون . ح وحدثني محمد بن رافع ، حدثنا ابو اسامة كلهم، عن إسماعيل بهذا الإسناد نحو حديث إبراهيم بن حميد، وزاد في حديث يزيد، فقال لي: اي بني.حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَابْنُ نُمَيْرٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ . ح وحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ . ح وحَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ . ح وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ . ح وحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ كُلُّهُمْ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَ حَدِيثِ إِبْرَاهِيمَ بْنِ حُمَيْدٍ، وَزَادَ فِي حَدِيثِ يَزِيدَ، فَقَالَ لِي: أَيْ بُنَيَّ.
وکیع، جریر، سفیان، یزید بن ہارون اور ابو اسامہ سب نے اسماعیل سے اسی سند کے ساتھ ابراہیم بن حمید کی طرح روایت کی اور یزید کی حدیث میں مزید یہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا: "میرے بیٹے!"
امام صاحب اپنے مختلف اساتذہ کی سندوں سے اسماعیل ہی کی مذکورہ بالا سند سے یہ روایت بیان کرتے ہیں۔یزید کی حدیث میں یہ اضافہ ہے، آپ نے مجھے فرمایا:"اے میرے پیارے بچے۔"

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.