الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب التَّفْسِيرِ قران مجيد كي تفسير كا بيان 7. باب فِي قَوْلِهِ تَعَالَى: {هَذَانِ خَصْمَانِ اخْتَصَمُوا فِي رَبِّهِمْ}: باب: اللہ تعالیٰ کا یہ فرمانا: «هَذَانِ خَصْمَانِ اخْتَصَمُوا فِي رَبِّهِمْ» ”یہ دو جھگڑا کرنے والے (گروہ) ہیں جنہوں نے جھگڑا کیا اپنے رب کے بارے میں“۔
سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ قسم کھاتے تھے (یہ آیت سورہ حج میں) «هَذَانِ خَصْمَانِ اخْتَصَمُوا فِي رَبِّهِمْ» (۲۲-الحج: ۱۹) یعنی ”یہ دونوں گروہ ایک دوسرے کے دشمن ہیں جو لڑتے ہیں اپنے اپنے رب کے لیے۔“ اتری ہے ان لوگوں کے حق میں جو بدر کے دن (صف سے) باہر نکلے تھے لڑنے کے لیے مسلمانوں کی طرف سے سیدالشہداء سیدنا حمزہ اور حیدر کرار اسداللہ سیدنا علی مرتضیٰ اور سیدنا عبیدہ بن حارث رضی اللہ عنہم اور کافروں کی طرف سے عتبہ اور شیبہ دونوں ربیعہ کے بیٹے اور ولید بن عتبہ۔
ترجمہ وہی ہے جو اوپر گزرا۔
|