الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
مختصر صحيح بخاري کل احادیث 2230 :حدیث نمبر
مختصر صحيح بخاري
غسل کا بیان
ग़ुस्ल के बारे में
8. غسل میں بالوں کا خلال کرنا (ضروری ہے)۔
“ ग़ुस्ल में बालों का ख़िलाल करना चाहिए ”
حدیث نمبر: 195
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب غسل جنابت فرماتے تو اپنے دونوں ہاتھ دھوتے اور وضو فرماتے جس طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا وضو نماز کے لیے (ہوتا تھا) پھر غسل کرتے اپنے ہاتھ سے اپنے بالوں کا خلال کرتے تھے یہاں تک کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم سمجھ لیتے کہ کھال تر ہو گئی ہے تو اس پر تین بار پانی بہاتے پھر اپنے باقی ماندہ بدن کو دھوتے۔
9. جس کو مسجد میں (داخل ہونے کے بعد) یاد آئے کہ جنبی ہے (تو وہ) فوراً مسجد سے نکل جائے اور تیمم نہ کرے۔
“ जिसको मस्जिद में जाने के बाद याद आए कि वह अपवित्र है तो उसे तुरंत मस्जिद छोड़ देनी चाहिए और तयम्मुम नहीं करना चाहिए ”
حدیث نمبر: 196
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ (ایک مرتبہ) نماز کی اقامت کہی گئی اور صفتیں کھڑی کر کے درست کی گئیں، پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہماری طرف تشریف لائے تو جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھانے کی جگہ پر کھڑے ہو گئے تو اس وقت یاد کیا کہ جنبی ہیں، پھر ہم سے فرمایا: تم اپنی جگہ پر (کھڑے) رہو۔ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم لوٹ گئے اور غسل کیا اور اس کے بعد ہمارے پاس تشریف لائے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سر سے پانی ٹپک رہا تھا، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تکبیر (تکبیر تحریمہ) کہی اور ہم سب نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ نماز پڑھی۔
10. جس شخص نے ایک گوشہ میں بحالت تنہائی برہنہ ہو کر غسل کیا۔
“ एकांत में नंगे होकर नहाना ”
حدیث نمبر: 197
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بنی اسرائیل برہنہ غسل کیا کرتے تھے، ایک دوسرے کی طرف دیکھا کرتے تھے اور موسیٰ علیہ السلام تنہا غسل کیا کرتے تھے تو بنی اسرائیل نے کہا کہ واللہ! موسیٰ علیہ السلام کو ہم لوگوں کے ہمراہ غسل کرنے سے سوا اس کے کچھ مانع نہیں کہ وہ فتق (ایک قسم کی مردانہ بیماری) میں مبتلا ہیں۔ اتفاق سے ایک دن موسیٰ علیہ السلام غسل کرنے لگے اور اپنا لباس پتھر پر رکھ دیا، وہ پتھر ان کا لباس لے کر بھاگا اور موسیٰ علیہ السلام بھی اس کے تعاقب میں یہ کہتے ہوئے دوڑے کہ اے پتھر! میرے کپڑے دیدے اے حجر میرے کپڑے دیدے۔ یہاں تک کہ بنی اسرائیل نے موسیٰ علیہ السلام کی طرف دیکھ لیا اور کہا کہ واللہ موسیٰ علیہ السلام کو کچھ بیماری نہیں ہے اور (پتھر ٹھہر گیا) موسیٰ علیہ السلام نے اپنا لباس لے لیا اور پتھر کو مارنے لگے۔ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ اللہ کی قسم! (موسیٰ علیہ السلام کی) مار سے (اس) پتھر پر چھ یا سات نشان (اب تک باقی) ہیں۔
حدیث نمبر: 198
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: اس حال میں کہ ایوب علیہ السلام برہنہ نہا رہے تھے، ان پر سونے کی ٹڈیاں برسنے لگیں تو ایوب علیہ السلام ان کو اپنے کپڑے میں سمیٹنے لگے تو انھیں ان کے پروردگار نے آواز دی کہ اے ایوب علیہ السلام! کیا میں نے تمہیں اس (سونے کی ٹڈی) سے جو تم دیکھ رہے ہو بےنیاز نہیں کر دیا؟ انھوں نے کہاں ہاں قسم تیری بزرگی کی (تو نے مجھے بےنیاز کر دیا ہے) لیکن میں تیری برکت (کے حصول) سے بےپرواہ و بےنیاز نہیں۔
11. لوگوں کے سامنے نہانے کی حالت میں پردہ کرنا۔
“ लोगों के सामने नहाते समय पर्दा करना ”
حدیث نمبر: 199
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدہ ام ہانی بنت ابی طالب رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں فتح (مکہ) کے سال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس گئی تو میں نے آپ کو غسل کرتے ہوئے پایا اور سیدہ فاطمۃالزہراء رضی اللہ عنہا آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر پردہ کیے ہوئے تھیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ کون ہے؟ میں نے عرض کی کہ میں ام ہانی ہوں۔
12. جنبی کا پسینہ (پاک ہے) اور مومن (کسی حال میں) نجس نہیں ہوتا۔
“ अपवित्र व्यक्ति का पसीना पवित्र है और मोमिन कभी अपवित्र नहीं होता है ”
حدیث نمبر: 200
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ مدینہ کی کسی گلی میں انھیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مل گئے اور سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ جنبی تھے (وہ کہتے ہیں کہ) چنانچہ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے کنی کترا گیا اور جا کر غسل کیا، پھر آیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے ابوہریرہ! تم کہاں (چلے گئے) تھے۔ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں جنبی تھا اور ناپاکی کی حالت میں میں نے آپ کے پاس بیٹھنا برا جانا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سبحان اللہ مومن (کسی حال میں) نجس نہیں ہوتا۔
13. جنبی کا (قبل از غسل) سونا (جائز ہے)۔
“ अपवित्र व्यक्ति ग़ुस्ल करने से पहले सो सकता है ”
حدیث نمبر: 201
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ کیا ہم میں سے کوئی بحالت جنابت سو سکتا ہے؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں! جب تم میں سے کوئی جنبی ہو تو وہ وضو کر کے سوئے۔
14. (غسل جب ہی فرض ہے کہ) جب مرد و عورت دونوں کے ختنے (شرمگاہیں) مل جائیں۔
“ ग़ुस्ल तभी वाजिब है जब मर्द और औरत दोनों के गुप्तअंग एक दूसरे से मिल जाएं ”
حدیث نمبر: 202
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مرد جب اپنی عورت کے چاروں کونوں کے درمیان بیٹھ گیا پھر اس کے ساتھ (جماع کی) کوشش کرے تو یقیناً غسل واجب ہو گیا۔

Previous    1    2    

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.