الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
جنت اس کی نعمتیں اور اہل جنت
The Book of Paradise, its Description, its Bounties and its Inhabitants
2. باب إِحْلاَلِ الرِّضْوَانِ عَلَى أَهْلِ الْجَنَّةِ فَلاَ يَسْخَطُ عَلَيْهِمْ أَبَدًا:
2. باب: اس بات کا بیان کہ جنتیوں پر اللہ تعالیٰ کبھی ناراض نہیں ہو گا۔
حدیث نمبر: 7140
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا محمد بن عبد الرحمن بن سهم ، حدثنا عبد الله بن المبارك ، اخبرنا مالك بن انس . ح وحدثني هارون بن سعيد الايلي واللفظ له، حدثنا عبد الله بن وهب ، حدثني مالك بن انس ، عن زيد بن اسلم ، عن عطاء بن يسار ، عن ابي سعيد الخدري ، ان النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " إن الله يقول لاهل الجنة يا اهل الجنة، فيقولون: لبيك ربنا وسعديك والخير في يديك، فيقول: هل رضيتم؟، فيقولون: وما لنا لا نرضى يا رب وقد اعطيتنا ما لم تعط احدا من خلقك، فيقول: الا اعطيكم افضل من ذلك؟، فيقولون: يا رب واي شيء افضل من ذلك، فيقول: احل عليكم رضواني فلا اسخط عليكم بعده ابدا ".حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَهْمٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ ، أَخْبَرَنَا مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ . ح وحَدَّثَنِي هَارُونُ بْنُ سَعِيدٍ الْأَيْلِيُّ وَاللَّفْظُ لَهُ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ ، حَدَّثَنِي مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " إِنَّ اللَّهَ يَقُولُ لِأَهْلِ الْجَنَّةِ يَا أَهْلَ الْجَنَّةِ، فَيَقُولُونَ: لَبَّيْكَ رَبَّنَا وَسَعْدَيْكَ وَالْخَيْرُ فِي يَدَيْكَ، فَيَقُولُ: هَلْ رَضِيتُمْ؟، فَيَقُولُونَ: وَمَا لَنَا لَا نَرْضَى يَا رَبِّ وَقَدْ أَعْطَيْتَنَا مَا لَمْ تُعْطِ أَحَدًا مِنْ خَلْقِكَ، فَيَقُولُ: أَلَا أُعْطِيكُمْ أَفْضَلَ مِنْ ذَلِكَ؟، فَيَقُولُونَ: يَا رَبِّ وَأَيُّ شَيْءٍ أَفْضَلُ مِنْ ذَلِكَ، فَيَقُولُ: أُحِلُّ عَلَيْكُمْ رِضْوَانِي فَلَا أَسْخَطُ عَلَيْكُمْ بَعْدَهُ أَبَدًا ".
حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " اللہ عزوجل اہل جنت سے فرمائے گا: اے اہل جنت! وہ کہیں گے: لبیک، اے ہمارے رب!زہے نصیب کہ تیرے سامنےحاضر ہیں اور بھلائی تیرے ہاتھوں میں ہے چنانچہ وہ فرمائے گا: کیا تم راضی ہوگئے ہو؟وہ سب کہیں گے: ہم راضی کیوں نہ ہوں؟اے ہمارے رب! جبکہ تو نے ہمیں وہ کچھ عطا کردیا ہے جو تونے اپنی ساری مخلوق میں سے کسی کو عطا نہیں فرمایا۔وہ فرمائے گا: کیا میں تمھیں اس سے بھی بہتر عطا نہ کروں؟تو وہ کہیں گے: اے رب! (جوتو نے عطا کردیا ہے) اس سے افضل کیا ہے؟وہ فرمائے گا: میں تم پر اپنی رضا نازل کرتا ہوں، اس کے بعد میں تم سے کبھی ناراض نہ ہوں گا۔"
حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"اللہ تعالیٰ جنتیوں سے فرمائے گا، اے اہل جنت،وہ عرض کریں گے، اے ہمارے رب! ہم حاضر ہیں، تیری اطاعت کے لیے حاضر ہیں، ہر قسم کی خیر تیرے قبضے میں ہے جس کو جو چاہیں عطا فرمائیں وہ فرمائے گا، کیا تم خوش ہو؟ یعنی جنت کی نعمتوں پر مطمئن ہو؟ وہ جواب دیں گے، ہم کیوں راضی اور خوش نہ ہوں گے، اے ہمارے رب! تونے ہمیں وہ کچھ عطا فر دیا ہے،جو اپنی مخلوق میں سے کسی کو نہیں دیا ہے تو اللہ فرمائے گا، کیا میں تمھیں اس سے بھی افضل (برتر) چیزنہ دوں؟وہ عرض کریں گے، اے ہمارے رب!ان سے افضل کون سی چیز ہے؟ اللہ تعالیٰ فرمائے گا۔میں تمھیں اپنی دائمی اور ابدی رضا مندی عنایت کرتا ہوں، اس کے بعد اب میں کبھی تم پر ناراض نہ ہوں گا۔"
3. باب تَرَائِي أَهْلِ الْجَنَّةِ أَهْلَ الْغُرَفِ كَمَا يُرَى الْكَوْكَبُ فِي السَّمَاءِ:
3. باب: اس بات کے بیان میں کہ جنت والے جنت میں ایک دوسرے کے بالا خانے اس طرح دیکھیں گے جس طرح کہ تم آسمانوں میں ستاروں کو دیکھتے ہو۔
حدیث نمبر: 7141
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا قتيبة بن سعيد ، حدثنا يعقوب يعني ابن عبد الرحمن القاري ، عن ابي حازم ، عن سهل بن سعد ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " إن اهل الجنة ليتراءون الغرفة في الجنة كما تراءون الكوكب في السماء "،حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ يَعْنِي ابْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْقَارِيَّ ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " إِنَّ أَهْلَ الْجَنَّةِ لَيَتَرَاءَوْنَ الْغُرْفَةَ فِي الْجَنَّةِ كَمَا تَرَاءَوْنَ الْكَوْكَبَ فِي السَّمَاءِ "،
یعقوب بن عبدالرحمان القاری نے ہمیں ابوحازم سے حدیث بیان کی، انھوں نے حضرت سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا؛"جنت والے جنت کے بالا خانے کو اس طرح دیکھیں گے جس طرح تم لوگ آسمان میں ستارے کو دیکھتے ہو۔"
حضرت سہل بن سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"اہل جنت، جنت میں بالا خانہ اس طرح ایک دوسرے کو دکھائیں گے، جس طرح تم آسمان میں ستارے کو ایک دوسرے کو دکھاتے ہو۔"
حدیث نمبر: 7142
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
قال: فحدثت بذلك النعمان بن ابي عياش ، فقال: سمعت ابا سعيد الخدري ، يقول: كما تراءون الكوكب الدري في الافق الشرقي او الغربي "،قَالَ: فَحَدَّثْتُ بِذَلِكَ النُّعْمَانَ بْنَ أَبِي عَيَّاشٍ ، فَقَالَ: سَمِعْتُ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ ، يَقُولُ: كَمَا تَرَاءَوْنَ الْكَوْكَبَ الدُّرِّيَّ فِي الْأُفُقِ الشَّرْقِيِّ أَوِ الْغَرْبِيِّ "،
(ابوحازم نے) کہا: میں نے یہ روایت نعمان بن ابی عیاش سے بیان کی تو انھوں نے کہا: میں نے حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کو یہ کہتے ہوئے سنا؛"جس طرح تم آسمان کے مشرقی یامغربی افق میں چمکتے ہوئے ستارے کو دیکھتے ہو"
ابو حازم رحمۃ اللہ علیہ کہتے ہیں، میں نے یہ حدیث نعمان بن ابی عیاش رحمۃ اللہ علیہ کو سنائی تو انھوں نے کہا، میں نے حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو یہ بیان کرتے سنا، "جس طرح تم آسمان کے مشرقی یا مغربی کنارے میں روشن ستارے کو دیکھتے ہو۔"
حدیث نمبر: 7143
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثناه إسحاق بن إبراهيم ، اخبرنا المخزومي ، حدثنا وهيب ، عن ابي حازم ، بالإسنادين جميعا نحو حديث يعقوب.وحَدَّثَنَاه إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، أَخْبَرَنَا الْمَخْزُومِيُّ ، حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ ، بِالْإِسْنَادَيْنِ جَمِيعًا نَحْوَ حَدِيثِ يَعْقُوبَ.
وہیب نے ابو حازم سے گزشتہ دونوں سندوں کے ساتھ یعقوب کی حدیث کے مانند بیان کیا۔
امام صاحب اپنے ایک اور استاد سے دونوں صحابہ سے یہی روایت بیان کرتے ہیں۔
حدیث نمبر: 7144
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثني عبد الله بن جعفر بن يحيى بن خالد ، حدثنا معن ، حدثنا مالك . ح وحدثني هارون بن سعيد الايلي واللفظ له، حدثنا عبد الله بن وهب ، اخبرني مالك بن انس ، عن صفوان بن سليم ، عن عطاء بن يسار ، عن ابي سعيد الخدري ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " إن اهل الجنة ليتراءون اهل الغرف من فوقهم، كما تتراءون الكوكب الدري الغابر من الافق من المشرق او المغرب لتفاضل ما بينهم "، قالوا: يا رسول الله، تلك منازل الانبياء لا يبلغها غيرهم، قال: " بلى، والذي نفسي بيده رجال آمنوا بالله وصدقوا المرسلين ".حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ يَحْيَى بْنِ خَالِدٍ ، حَدَّثَنَا مَعْنٌ ، حَدَّثَنَا مَالِكٌ . ح وحَدَّثَنِي هَارُونُ بْنُ سَعِيدٍ الْأَيْلِيُّ وَاللَّفْظُ لَهُ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ ، عَنْ صَفْوَانَ بْنِ سُلَيْمٍ ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " إِنَّ أَهْلَ الْجَنَّةِ لَيَتَرَاءَوْنَ أَهْلَ الْغُرَفِ مِنْ فَوْقِهِمْ، كَمَا تَتَرَاءَوْنَ الْكَوْكَبَ الدُّرِّيَّ الْغَابِرَ مِنَ الْأُفُقِ مِنَ الْمَشْرِقِ أَوِ الْمَغْرِبِ لِتَفَاضُلِ مَا بَيْنَهُمْ "، قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، تِلْكَ مَنَازِلُ الْأَنْبِيَاءِ لَا يَبْلُغُهَا غَيْرُهُمْ، قَالَ: " بَلَى، وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ رِجَالٌ آمَنُوا بِاللَّهِ وَصَدَّقُوا الْمُرْسَلِينَ ".
عطاء بن یسار نے حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اہل جنت فضیلت میں باہمی فرق کی بنا پر اپنے اوپر بالا خانوں میں رہنے والوں کی اس طرح دیکھیں گے جس طرح تم آسمان کے مشرقی یا مغربی کنارے میں چمکتے ہوئے تنہا ستارے کو دیکھتے ہو۔"انھوں (صحابہ رضوان اللہ عنھم اجمعین) نے عرض کی: اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! کیا وہ انبیاء علیہ السلام کے رہنے کی جگہیں ہوں گی جن تک دوسرا کوئی نہیں پہنچ سکتا؟آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا؛"کیوں نہیں، اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! یہ ایسے مرد ہوں گے جو اللہ تعالیٰ پر ایمان لائے اور انھوں نے رسولوں کی تصدیق کی۔"
حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"اہل جنت اپنے سے اوپر بالا خانہ والوں کو اس طرح دیکھیں گے، جس طرح تم اس روشن ستارے کو دیکھتے ہو۔جودور کے مشرقی یا مغربی کنارے میں جارہا ہوتا ہے، اس فرق وامتیاز کی بنا پر جوان میں باہمی ہوگا۔"صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین نے پوچھا اے اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم !وہ انبیاء کے مقامات ہوں گے دوسرے لوگ ان تک نہ پہنچ سکیں گے، آپ نے فرمایا:" کیوں نہیں اس ذات کی قسم، جس کے ہاتھ میں میری جان ہے،یہ وہ لوگ ہوں گے، جو اللہ پر ایمان لائے اور انھوں نے رسولوں کی تصدیق کی۔" یعنی جنہوں نے دل کی گہرائیوں سے صحیح اور حقیقی عملاً تصدیق کی۔
4. باب فِيمَنْ يَوَدُّ رُؤْيَةَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِأَهْلِهِ وَمَالِهِ:
4. باب: ان لوگوں کے بیان میں کہ جنہیں اپنے گھر اور مال کے بدلے میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا دیدار پیارا ہو گا۔
حدیث نمبر: 7145
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا قتيبة بن سعيد ، حدثنا يعقوب يعني ابن عبد الرحمن ، عن سهيل ، عن ابيه ، عن ابي هريرة ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " من اشد امتي لي حبا ناس يكونون بعدي يود احدهم لو رآني باهله وماله ".حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ يَعْنِي ابْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ سُهَيْلٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " مِنْ أَشَدِّ أُمَّتِي لِي حُبًّا نَاسٌ يَكُونُونَ بَعْدِي يَوَدُّ أَحَدُهُمْ لَوْ رَآنِي بِأَهْلِهِ وَمَالِهِ ".
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " میری امت میں میرے ساتھ سب سے زیادہ محبت کرنے والوں میں وہ لوگ (بھی) ہیں جو میرے بعد ہوں گے، ان میں سے (ہر) ایک نہ چاہتا ہوگا کہ کاش! اپنے اہل وعیال اور مال کی قربانی دے کرمجھے دیکھ لے۔"
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"میری امت میں سے، مجھ سے انتہائی شدید محبت رکھنے والے، ایسے لوگ میرے بعد ہوں گے، ان میں سے ایک پسند کرے گااے کا ش!اپنا اہل اور مال خرچ کر کے مجھے دیکھ سکے۔"
5. باب فِي سُوقِ الْجَنَّةِ وَمَا يَنَالُونَ فِيهَا مِنَ النَّعِيمِ وَالْجَمَالِ:
5. باب: جنت کے بازار اور اس میں موجود نعمتوں اور حسن و جمال کا بیان۔
حدیث نمبر: 7146
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو عثمان سعيد بن عبد الجبار البصري ، حدثنا حماد بن سلمة ، عن ثابت البناني ، عن انس بن مالك ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " إن في الجنة لسوقا ياتونها كل جمعة، فتهب ريح الشمال فتحثو في وجوههم وثيابهم، فيزدادون حسنا وجمالا، فيرجعون إلى اهليهم وقد ازدادوا حسنا وجمالا، فيقول لهم اهلوهم: والله لقد ازددتم بعدنا حسنا وجمالا، فيقولون: وانتم والله لقد ازددتم بعدنا حسنا وجمالا ".حَدَّثَنَا أَبُو عُثْمَانَ سَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الْجَبَّارِ الْبَصْرِيُّ ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ ، عَنْ ثَابِتٍ الْبُنَانِيِّ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " إِنَّ فِي الْجَنَّةِ لَسُوقًا يَأْتُونَهَا كُلَّ جُمُعَةٍ، فَتَهُبُّ رِيحُ الشَّمَالِ فَتَحْثُو فِي وُجُوهِهِمْ وَثِيَابِهِمْ، فَيَزْدَادُونَ حُسْنًا وَجَمَالًا، فَيَرْجِعُونَ إِلَى أَهْلِيهِمْ وَقَدِ ازْدَادُوا حُسْنًا وَجَمَالًا، فَيَقُولُ لَهُمْ أَهْلُوهُمْ: وَاللَّهِ لَقَدِ ازْدَدْتُمْ بَعْدَنَا حُسْنًا وَجَمَالًا، فَيَقُولُونَ: وَأَنْتُمْ وَاللَّهِ لَقَدِ ازْدَدْتُمْ بَعْدَنَا حُسْنًا وَجَمَالًا ".
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " جنت میں ایک بازار ہے جس میں وہ (اہل جنت) ہر جمعہ کو آیا کریں گے تو (اس روز) شمال کی ایسی ہوا چلے گی جو ان سے چہروں پر اور ان کے کپڑوں پر پھیل جائےگی، وہ حسن اورزینت میں اوربڑھ جائیں گے، وہ اپنے گھروالوں کے پاس واپس آئیں گے تو وہ (بھی) حسن وجمال میں اور بڑھ گئے ہوں گے، ان کےگھر والے ان سے کہیں گے: اللہ کی قسم! ہمارے (ہاں سے جانے کے) بعد تمہارا حسن وجمال اور بڑھ گیا ہے۔وہ کہیں گے اور تم بھی، اللہ کی قسم! ہمارے پیچھے تم لوگ بھی اور زیادہ خوبصورت حسین ہوگئے ہو۔"
حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"جنت میں ایک بازار ہے، جس میں لوگ ہر جمعہ کو آیا کریں گے۔چنانچہ شمالی ہوا چلے گی اور ان کے چہروں اور کپڑوں کو(کستوری یا خوشبو) سے بھردے گی۔" جس سے ان کے حسن جمال میں اضافہ ہو جائے گا سو وہ اپنے گھر والوں کی طرف لوٹیں گے، ان کے حسن و جمال میں بھی اضافہ ہو چکا ہو گا تو ان کے گھر والے ان سے کہیں گے واللہ!تم ہمارے پاس سے جانے کے بعد حسن و جمال میں بڑھ گئے ہو تو وہ جواب دیں گے، تم بھی واللہ! ہمارے جانے کے بعد حسن و جمال میں بڑھ گئے ہو۔"
6. باب أَوَّلُ زُمْرَةٍ تَدْخُلُ الْجَنَّةَ عَلَى صُورَةِ الْقَمَرِ لَيْلَةَ الْبَدْرِ وَصِفَاتُهُمْ وَأَزْوَاجُهُمْ:
6. باب: اس بات کا بیان کہ جنتیوں کا پہلے گروہ جو داخل ہو گا ان کے چہرے چودھویں کے چاند کی طرح ہوں گے۔
حدیث نمبر: 7147
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثني عمرو الناقد ، ويعقوب بن إبراهيم الدورقي جميعا، عن ابن علية واللفظ ليعقوب، قالا: حدثنا إسماعيل ابن علية، اخبرنا ايوب ، عن محمد ، قال: إما تفاخروا وإما تذاكروا الرجال في الجنة اكثر ام النساء؟، قال ابو هريرة : او لم يقل ابو القاسم صلى الله عليه " إن اول زمرة تدخل الجنة على صورة القمر ليلة البدر، والتي تليها على اضوإ كوكب دري في السماء لكل امرئ منهم زوجتان اثنتان، يرى مخ سوقهما من وراء اللحم وما في الجنة اعزب "،حَدَّثَنِي عَمْرٌو النَّاقِدُ ، وَيَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدَّوْرَقِيُّ جَمِيعًا، عَنْ ابْنِ عُلَيَّةَ وَاللَّفْظُ لِيَعْقُوبَ، قَالَا: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ ابْنُ عُلَيَّةَ، أَخْبَرَنَا أَيُّوبُ ، عَنْ مُحَمَّدٍ ، قَالَ: إِمَّا تَفَاخَرُوا وَإِمَّا تَذَاكَرُوا الرِّجَالُ فِي الْجَنَّةِ أَكْثَرُ أَمْ النِّسَاءُ؟، قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ : أَوَ لَمْ يَقُلْ أَبُو الْقَاسِمِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ " إِنَّ أَوَّلَ زُمْرَةٍ تَدْخُلُ الْجَنَّةَ عَلَى صُورَةِ الْقَمَرِ لَيْلَةَ الْبَدْرِ، وَالَّتِي تَلِيهَا عَلَى أَضْوَإِ كَوْكَبٍ دُرِّيٍّ فِي السَّمَاءِ لِكُلِّ امْرِئٍ مِنْهُمْ زَوْجَتَانِ اثْنَتَانِ، يُرَى مُخُّ سُوقِهِمَا مِنْ وَرَاءِ اللَّحْمِ وَمَا فِي الْجَنَّةِ أَعْزَبُ "،
اسماعیل بن علیہ نے کہا: ہمیں ایوب نے محمد (بن سیرین) سے خبر دی کہ (حصول علم کے لیے جمع ہونے والے مردوں اور عورتوں نے) باہمی اظہار، تفاخر یا علمی مذاکرہ کرتے ہوئے (اس موضوع پر) بات کی کہ جنت میں مرد زیادہ ہوں گے یا عورتیں؟تو حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: کیا ابو القاسم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا نہ تھا: "پہلی جماعت جو جنت میں داخل ہوگی ان کی صورتیں چودھویں رات کے چاند جیسی ہوں گی اور جو ان کے بعد جائے گی وہ آسمان میں سب سےزیادہ چمکتے ہوئے ستارے کی طرح ہوگی۔ان میں سے ہر آدمی کی دو دو بیویاں ہوں گی (ایسے شفاف اور منور جسم والیں کہ) ان کی پنڈلیوں کا گوداگوشت کے پیچھے سے نظر آئے گا۔ (پوری) جنت میں بیوی سے محروم کوئی شخص بھی نہ ہوگا۔"
محمد بن سیرین رحمۃ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں، لوگوں نے فخر و مباہات کے لیے کہا، یا باہمی مباحشہ کیا کہ جنت میں مرد زیادہ ہوں گے یا عورتیں؟ تو حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا کیا ابو القاسم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ نہیں فرمایا:"جنت میں داخل ہونے والا یہ پہلا گروہ اسکی صورت چودہویں کے ماہ کامل کی سی ہو گی اور جو گروہ اس کے بعد ہوگا وہ آسمان کے سب سے زیادہ روشن اور جگمگاتے ستارے کی طرح ہو گی۔ان میں سے ہر شخص کی دو بیویاں ہوں گی جن کی پنڈلیوں کا مغز، گوشت کے اندر سے دکھائی دے گا اور جنت میں کوئی انسان کنوارا نہیں رہے گا۔"
حدیث نمبر: 7148
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابن ابي عمر ، حدثنا سفيان ، عن ايوب ، عن ابن سيرين ، قال: والنساء ايهم في الجنة اكثر، فسالوا ابا هريرة ، فقال: اختصم الرجال قال ابو القاسم صلى الله عليه وسلم، بمثل حديث ابن علية.حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ أَيُّوبَ ، عَنْ ابْنِ سِيرِينَ ، قَالَ: وَالنِّسَاءُ أَيُّهُمْ فِي الْجَنَّةِ أَكْثَرُ، فَسَأَلُوا أَبَا هُرَيْرَةَ ، فَقَالَ: اخْتَصَمَ الرِّجَالُ قَالَ أَبُو الْقَاسِمِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، بِمِثْلِ حَدِيثِ ابْنِ عُلَيَّةَ.
سفیان نے ایوب سے اور انھوں نے (محمد) ابن سیرین سے روایت کی، کہا: مردوں اور عورتوں میں بحث ہوگئی کہ ان میں سے جنت میں زیادہ کون ہوگا؟پھر انھوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے اس کے متعلق سوال کیا تو انھوں نے کہا: ابو القاسم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، (آگے) ابن علیہ کی حدیث کے مانند۔
حضرت ابن سیرین رحمۃ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں کہ مردوں اور عورتوں کا جھگڑا ہوا کہ جنت میں،کس کی تعداد زیادہ ہوگی، چنانچہ انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے دریافت کیا تو انھوں نے مذکورہ حدیث سنائی۔"
حدیث نمبر: 7149
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا قتيبة بن سعيد ، حدثنا عبد الواحد يعني ابن زياد ، عن عمارة بن القعقاع ، حدثنا ابو زرعة ، قال: سمعت ابا هريرة ، يقول: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: اول من يدخل الجنة. ح وحدثنا قتيبة بن سعيد ، وزهير بن حرب واللفظ لقتيبة، قالا: حدثنا جرير ، عن عمارة ، عن ابي زرعة ، عن ابي هريرة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إن اول زمرة يدخلون الجنة على صورة القمر ليلة البدر، والذين يلونهم على اشد كوكب دري في السماء إضاءة، لا يبولون ولا يتغوطون ولا يمتخطون ولا يتفلون امشاطهم الذهب، ورشحهم المسك ومجامرهم الالوة وازواجهم الحور العين اخلاقهم على خلق رجل واحد على صورة ابيهم آدم ستون ذراعا في السماء ".وحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ يَعْنِي ابْنَ زِيَادٍ ، عَنْ عُمَارَةَ بْنِ الْقَعْقَاعِ ، حَدَّثَنَا أَبُو زُرْعَةَ ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَوَّلُ مَنْ يَدْخُلُ الْجَنَّةَ. ح وحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَاللَّفْظُ لِقُتَيْبَةَ، قَالَا: حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ، عَنْ عُمَارَةَ ، عَنْ أَبِي زُرْعَةَ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِنَّ أَوَّلَ زُمْرَةٍ يَدْخُلُونَ الْجَنَّةَ عَلَى صُورَةِ الْقَمَرِ لَيْلَةَ الْبَدْرِ، وَالَّذِينَ يَلُونَهُمْ عَلَى أَشَدِّ كَوْكَبٍ دُرِّيٍّ فِي السَّمَاءِ إِضَاءَةً، لَا يَبُولُونَ وَلَا يَتَغَوَّطُونَ وَلَا يَمْتَخِطُونَ وَلَا يَتْفُلُونَ أَمْشَاطُهُمُ الذَّهَبُ، وَرَشْحُهُمُ الْمِسْكُ وَمَجَامِرُهُمُ الْأَلُوَّةُ وَأَزْوَاجُهُمُ الْحُورُ الْعِينُ أَخْلَاقُهُمْ عَلَى خُلُقِ رَجُلٍ وَاحِدٍ عَلَى صُورَةِ أَبِيهِمْ آدَمَ سِتُّونَ ذِرَاعًا فِي السَّمَاءِ ".
قتیبہ سعید نے ہمیں حدیث بیان کی، کہا ہمیں عبدالواحد بن زیاد نے عمارہ بن قعقاع سے حدیث بیان کی، کہا: میں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے سنا، کہتے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا؛" پہلا گروہ جو جنت میں داخل ہوگا۔"اسی طرح ہمیں قتیبہ بن سعید اور زہیر بن حرب نے حدیث بیان کی۔الفاظ قتیبہ کے ہیں۔دونوں نے کہا: ہمیں جریر نے عمارہ سے حدیث بیان کی، انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پہلی جماعت جو جنت میں داخل ہوگی وہ چودھویں کے چاند کی شکل میں ہوں گے۔جو ان کے (فوراً) بعد جائیں گے وہ آسمان میں سب سے زیادہ روشن چمکتے ہوئے ستارے کی شکل میں ہوں گے، انھیں پیشاب کی حاجت ہوگی نہ پاخانے کی، نہ تھوکیں گے، نہ ناک سنکیں گے، ان کی کنگھیاں سونے کی ہوں گی، پسینہ کستوری کا ہوگا، ان کی انگیختوں میں معطر عود (سلگتا) ہوگا، ان کی بیویاں غزال چشم حوریں ہوں گی، ان سب کے اخلاق وعادات ایک ہی آدمی کے خلق کے مطابق ہوں گے۔اپنے والد آدم علیہ السلام کی شکل پر، (اقامت میں) آسمان کی طرف اٹھے ہوئے ساٹھ ہاتھ کے برابر۔"
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"کہ "جنت میں سب سے پہلے داخل ہونے والا گروہ۔

Previous    1    2    3    4    5    6    Next    

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.