الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
موطا امام مالك رواية يحييٰ کل احادیث 1852 :حدیث نمبر
موطا امام مالك رواية يحييٰ
کتاب: دیتوں کے بیان میں
حدیث نمبر: 1499ب1
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
قال مالك: الامر المجتمع عليه عندنا: انه لا قود بين الصبيان، وإن عمدهم خطا ما لم تجب عليهم الحدود ويبلغوا الحلم، وإن قتل الصبي لا يكون إلا خطا، وذلك لو ان صبيا وكبيرا قتلا رجلا حرا خطا كان على عاقلة كل واحد منهما نصف الدية. قَالَ مَالِك: الْأَمْرُ الْمُجْتَمَعُ عَلَيْهِ عِنْدَنَا: أَنَّهُ لَا قَوَدَ بَيْنَ الصِّبْيَانِ، وَإِنَّ عَمْدَهُمْ خَطَأٌ مَا لَمْ تَجِبْ عَلَيْهِمُ الْحُدُودُ وَيَبْلُغُوا الْحُلُمَ، وَإِنَّ قَتْلَ الصَّبِيِّ لَا يَكُونُ إِلَّا خَطَأً، وَذَلِكَ لَوْ أَنَّ صَبِيًّا وَكَبِيرًا قَتَلَا رَجُلًا حُرًّا خَطَأً كَانَ عَلَى عَاقِلَةِ كُلِّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا نِصْفُ الدِّيَةِ.
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ ہمارے نزدیک یہ حکم اتفاقی ہے کہ نابالغ لڑکوں سے قصاص نہ لیا جائے گا، اگر وہ کوئی جنایت قصداً بھی کریں تو خطاء کے حکم میں ہوگی، ان سے دیت لی جائے گی جب تک کہ بالغ نہ ہوں، اور جب تک ان پر حدیں واجب نہ ہوں، اور احتلام نہ ہونے لگے، اسی واسطے اگر لڑکا کسی کو قتل کرے تو وہ قتلِ خطاء سمجھا جائے گا، اگر لڑکا اور ایک بالغ مل کر کسی کو خطاءً قتل کریں تو ہر ایک کے عاقلے پر آدھی دیت ہوگی۔

تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 43 - كِتَابُ الْعُقُولِ-ح: 4ق1»
حدیث نمبر: 1499ب2
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
قال مالك: ومن قتل خطا فإنما عقله مال لا قود فيه، وإنما هو كغيره من ماله يقضى به دينه وتجوز فيه وصيته، فإن كان له مال تكون الدية قدر ثلثه ثم عفا عن ديته فذلك جائز له، وإن لم يكن له مال غير ديته جاز له من ذلك الثلث إذا عفا عنه واوصى بهقَالَ مَالِك: وَمَنْ قُتِلَ خَطَأً فَإِنَّمَا عَقْلُهُ مَالٌ لَا قَوَدَ فِيهِ، وَإِنَّمَا هُوَ كَغَيْرِهِ مِنْ مَالِهِ يُقْضَى بِهِ دَيْنُهُ وَتَجُوزُ فِيهِ وَصِيَّتُهُ، فَإِنْ كَانَ لَهُ مَالٌ تَكُونُ الدِّيَةُ قَدْرَ ثُلُثِهِ ثُمَّ عَفَا عَنْ دِيَتِهِ فَذَلِكَ جَائِزٌ لَهُ، وَإِنْ لَمْ يَكُنْ لَهُ مَالٌ غَيْرُ دِيَتِهِ جَازَ لَهُ مِنْ ذَلِكَ الثُّلُثُ إِذَا عَفَا عَنْهُ وَأَوْصَى بِهِ
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: جو شخص خطاءً قتل کیا جائے، اس کی دیت مثل اس کے اور اس کے مال کے ہوگی، اس سے اس کا قرض ادا کیا جائے گا، اور اس کی وصیتیں پوری کی جائیں گی، اگر اس کے پاس اتنا مال ہو جو دیت سے دوگنا ہو اور وہ دیت معاف کر دے تو درست ہے، اور اگر اتنا مال نہ ہو تو تہائی کے موافق معاف کر سکتا ہے، کیونکہ باقی وارثوں کا بھی حق ہے۔

تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 43 - كِتَابُ الْعُقُولِ-ح: 4ق1»
5. بَابُ عَقْلِ الْجِرَاحِ فِي الْخَطَإِ
5. خطاء سے کسی کو زخمی کرنے کی دیت کا بیان
حدیث نمبر: 1500ب1
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
عن مالك، ان الامر المجتمع عليه عندهم في الخطإ، انه لا يعقل حتى يبرا المجروح، ويصح وانه إن كسر عظم من الإنسان يد او رجل او غير ذلك من الجسد خطا، فبرا وصح وعاد لهيئته، فليس فيه عقل، فإن نقص او كان فيه عثل ففيه من عقله بحساب ما نقص منه. قال مالك: فإن كان ذلك العظم مما جاء فيه عن النبي صلى الله عليه وسلم عقل مسمى، فبحساب ما فرض فيه النبي صلى الله عليه وسلم، وما كان مما لم يات فيه عن النبي صلى الله عليه وسلم عقل مسمى، ولم تمض فيه سنة، ولا عقل مسمى، فإنه يجتهد فيه.
عَنْ مَالِكٌ، أَنَّ الْأَمْرَ الْمُجْتَمَعُ عَلَيْهِ عِنْدَهُمْ فِي الْخَطَإِ، أَنَّهُ لَا يُعْقَلُ حَتَّى يَبْرَأَ الْمَجْرُوحُ، وَيَصِحَّ وَأَنَّهُ إِنْ كُسِرَ عَظْمٌ مِنَ الْإِنْسَانِ يَدٌ أَوْ رِجْلٌ أَوْ غَيْرُ ذَلِكَ مِنَ الْجَسَدِ خَطَأً، فَبَرَأَ وَصَحَّ وَعَادَ لِهَيْئَتِهِ، فَلَيْسَ فِيهِ عَقْلٌ، فَإِنْ نَقَصَ أَوْ كَانَ فِيهِ عَثَلٌ فَفِيهِ مِنْ عَقْلِهِ بِحِسَابِ مَا نَقَصَ مِنْهُ. قَالَ مَالِكٌ: فَإِنْ كَانَ ذَلِكَ الْعَظْمُ مِمَّا جَاءَ فِيهِ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَقْلٌ مُسَمًّى، فَبِحِسَابِ مَا فَرَضَ فِيهِ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَمَا كَانَ مِمَّا لَمْ يَأْتِ فِيهِ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَقْلٌ مُسَمًّى، وَلَمْ تَمْضِ فِيهِ سُنَّةٌ، وَلَا عَقْلٌ مُسَمًّى، فَإِنَّهُ يُجْتَهَدُ فِيهِ.
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ ہمارے نزدیک خطاء میں یہ حکم اتفاقی ہے کہ زخم کی دیت کا حکم نہ ہوگا جب تک مجروح اچھا نہ ہوجائے۔ اگر ہاتھ یا پاؤں کی ہڈی ٹوٹ جائے، پھر جڑ کر اچھی ہوجائے پہلے کے موافق تو اس میں دیت نہیں ہے، اور اگر کچھ نقص رہ جائے تو اس میں دیت ہے نقصان کے موافق۔ اگر وہ ہڈی ایسی ہو جس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے دیت ثابت ہے تو اسی قدر دیت لازم ہوگی، ورنہ سوچ سمجھ کر جس قدر مناسب ہو دیت دلائیں گے۔

تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 43 - كِتَابُ الْعُقُولِ-ح: 4ق2»
حدیث نمبر: 1500ب2
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
قال مالك: وليس في الجراح في الجسد إذا كانت خطا عقل إذا برا الجرح، وعاد لهيئته، فإن كان في شيء من ذلك عثل او شين، فإنه يجتهد فيه إلا الجائفة، فإن فيها ثلث دية النفس. قال مالك: وليس في منقلة الجسد عقل، وهي مثل موضحة الجسد.
قَالَ مَالِكٌ: وَلَيْسَ فِي الْجِرَاحِ فِي الْجَسَدِ إِذَا كَانَتْ خَطَأً عَقْلٌ إِذَا بَرَأَ الْجُرْحُ، وَعَادَ لِهَيْئَتِهِ، فَإِنْ كَانَ فِي شَيْءٍ مِنْ ذَلِكَ عَثَلٌ أَوْ شَيْنٌ، فَإِنَّهُ يُجْتَهَدُ فِيهِ إِلَّا الْجَائِفَةَ، فَإِنَّ فِيهَا ثُلُثَ دِيَةِ النَّفْسِ. قَالَ مَالِكٌ: وَلَيْسَ فِي مُنَقِّلَةِ الْجَسَدِ عَقْلٌ، وَهِيَ مِثْلُ مُوضِحَةِ الْجَسَدِ.
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ اگر بدن میں خطاءً زخم لگ کر اچھا ہو جائے، نشان نہ رہے تو دیت نہیں ہے، اگر دھبہ یا عیب رہ جائے تو اس کے موافق دیت دینی ہوگی، مگر جائفہ میں تہائی دیت لازم ہوگی، اور منقلہ جسد میں دیت نہیں ہے، جیسے موضحہ جسد میں۔

تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 43 - كِتَابُ الْعُقُولِ-ح: 4ق2»
حدیث نمبر: 1500ب3
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
قال مالك: الامر المجتمع عليه عندنا: ان الطبيب إذا ختن، فقطع الحشفة إن عليه العقل، وان ذلك من الخطإ الذي تحمله العاقلة، وان كل ما اخطا به الطبيب او تعدى إذا لم يتعمد ذلك، ففيه العقل. قَالَ مَالِكٌ: الْأَمْرُ الْمُجْتَمَعُ عَلَيْهِ عِنْدَنَا: أَنَّ الطَّبِيبَ إِذَا خَتَنَ، فَقَطَعَ الْحَشَفَةَ إِنَّ عَلَيْهِ الْعَقْلَ، وَأَنَّ ذَلِكَ مِنَ الْخَطَإِ الَّذِي تَحْمِلُهُ الْعَاقِلَةُ، وَأَنَّ كُلَّ مَا أَخْطَأَ بِهِ الطَّبِيبُ أَوْ تَعَدَّى إِذَا لَمْ يَتَعَمَّدْ ذَلِكَ، فَفِيهِ الْعَقْلُ.
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ ہمارے نزدیک یہ حکم اتفاقی ہے کہ اگر جرّاح نے ختنہ کرتے وقت خطاء سے حشفے کو کاٹ ڈالا تو اس پر دیت ہے، اور یہ دیت عاقلے پر ہوگی، اسی طرح طبیب سے جو غلطی ہو جائے بھول چوک کر اس میں دیت ہے (اگر قصداًہو تو قصاص ہے)۔

تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 43 - كِتَابُ الْعُقُولِ-ح: 4ق2»
حدیث نمبر: 1500ب4
پی ڈی ایف بنائیں اعراب

تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 43 - كِتَابُ الْعُقُولِ-ح: 4ق2»
حدیث نمبر: 1500ب5
پی ڈی ایف بنائیں اعراب

تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 43 - كِتَابُ الْعُقُولِ-ح: 4ق2»
6. بَابُ عَقْلِ الْمَرْأَةِ
6. عورت کی دیت کا بیان
حدیث نمبر: 1500
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني يحيى، عن مالك، عن يحيى بن سعيد، عن سعيد بن المسيب، انه كان يقول: " تعاقل المراة الرجل إلى ثلث الدية، إصبعها كإصبعه وسنها كسنه وموضحتها كموضحته ومنقلتها كمنقلته" وَحَدَّثَنِي يَحْيَى، عَنْ مَالِك، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ، أَنَّهُ كَانَ يَقُولُ: " تُعَاقِلُ الْمَرْأَةُ الرَّجُلَ إِلَى ثُلُثِ الدِّيَةِ، إِصْبَعُهَا كَإِصْبَعِهِ وَسِنُّهَا كَسِنِّهِ وَمُوضِحَتُهَا كَمُوضِحَتِهِ وَمُنَقِّلَتُهَا كَمُنَقِّلَتِهِ"
حضرت سعید بن مسیّب کہتے تھے کہ مرد اور عورت کی دیت تہائی دیت تک برابر ہے(1)، مثلاً عورت کی انگلی جیسے مرد کی انگلی(2)، اور دانت عورت کا جیسے دانت مرد کا، اور موضحہ عورت کی مثل مرد کے موضحہ کے، اس طرح منقل عورت کا مثل مرد کے منقلے کے ہے۔

تخریج الحدیث: «مقطوع صحيح، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 16311، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 17746، 17751، 17762، 17763، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 27491، 28078، فواد عبدالباقي نمبر: 43 - كِتَابُ الْعُقُولِ-ح: 4ق3»
حدیث نمبر: 1501
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني، عن مالك، عن ابن شهاب، وبلغه، عن عروة بن الزبير، انهما كانا يقولان، مثل قول سعيد بن المسيب، في المراة: انها " تعاقل الرجل إلى ثلث دية الرجل، فإذا بلغت ثلث دية الرجل كانت إلى النصف من دية الرجل" . وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، وَبَلَغَهُ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ، أَنَّهُمَا كَانَا يَقُولَانِ، مِثْلَ قَوْلِ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ، فِي الْمَرْأَةِ: أَنَّهَا " تُعَاقِلُ الرَّجُلَ إِلَى ثُلُثِ دِيَةِ الرَّجُلِ، فَإِذَا بَلَغَتْ ثُلُثَ دِيَةِ الرَّجُلِ كَانَتْ إِلَى النِّصْفِ مِنْ دِيَةِ الرَّجُلِ" .
حضرت ابن شہاب اور عروہ بن زبیر کہتے تھے جیسے سعید بن مسیّب کہتے تھے کہ عورت تہائی دیت تک مرد کے برابر ہوگی، پھر وہاں سے اس کی دیت مرد کی آدھی ہو گی۔

تخریج الحدیث: «مقطوع صحيح، وأخرجه عبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 17747، فواد عبدالباقي نمبر: 43 - كِتَابُ الْعُقُولِ-ح: 4ق4»
حدیث نمبر: 1501ب1
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
قال مالك: وتفسير ذلك انها تعاقله في الموضحة والمنقلة وما دون المامومة والجائفة واشباههما مما يكون فيه ثلث الدية فصاعدا، فإذا بلغت ذلك كان عقلها في ذلك النصف من عقل الرجلقَالَ مَالِك: وَتَفْسِيرُ ذَلِكَ أَنَّهَا تُعَاقِلُهُ فِي الْمُوضِحَةِ وَالْمُنَقِّلَةِ وَمَا دُونَ الْمَأْمُومَةِ وَالْجَائِفَةِ وَأَشْبَاهِهِمَا مِمَّا يَكُونُ فِيهِ ثُلُثُ الدِّيَةِ فَصَاعِدًا، فَإِذَا بَلَغَتْ ذَلِكَ كَانَ عَقْلُهَا فِي ذَلِكَ النِّصْفَ مِنْ عَقْلِ الرَّجُلِ
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ تو موضحہ اور منقلہ میں عورت اور مرد دونوں کی دیت برابر ہوگی، اور مامومہ اور جائفہ جس میں تہائی دیت واجب ہے عورت کی دیت مرد کی دیت سے آدھی ہوگی۔

تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 43 - كِتَابُ الْعُقُولِ-ح: 4ق4»

Previous    1    2    3    4    5    6    Next    

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.