الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مختصر صحيح بخاري کل احادیث 2230 :حدیث نمبر
مختصر صحيح بخاري
حج کے بیان میں
हज के बारे में
39. حالت طواف میں کلام کرنا درست ہے۔
“ तवाफ़ में बोलना ठीक है ”
حدیث نمبر: 819
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ کعبہ کا طواف کرتے ہوئے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا گزر ایک شخص پر ہوا جس نے اپنا ہاتھ تسمہ سے یا رسی سے یا کسی اور چیز سے باندھ دیا تھا اور ایک دوسرا شخص اس کو اس کے ذریعہ کھینچ رہا تھا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس رسی کو اپنے ہاتھ سے توڑ دیا پھر فرمایا: اسے اس کے ہاتھ سے پکڑ کر لے چل۔
40. کوئی شخص برہنہ ہو کر کعبہ کا طواف نہ کرے اور نہ ہی کوئی مشرک حج کرے۔
“ न तो नंगे होकर काअबे का तवाफ़ करना चाहिए और न ही किसी मुशरिक को हज्ज करना चाहिए ”
حدیث نمبر: 820
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے اس حج میں جس میں انہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حجتہ الوداع سے پہلے امیر بنایا تھا مجھ کو قربانی کے دن چند آدمیوں کے ہمراہ لوگوں میں اس امر کا اعلان کرنے کے لیے بھیجا کہ اس سال کے بعد کوئی مشرک حج نہ کرے نیز کوئی برہنہ شخص بھی کعبہ کا طواف نہ کرے۔
41. جو شخص پہلا طواف یعنی طواف قدوم کر کے پھر کعبہ کے قریب نہ گیا اور اس نے دوبارہ طواف نہ کیا یہاں تک کہ عرفات تک ہو آیا۔
“ एक व्यक्ति जिसने पहला तवाफ़ यानी तवाफ़ क़दूम किया, फिर कअबा के पास नहीं गया और दोबारा तवाफ़ नहीं किया यहां तक की अराफ़ात पहुंच गया ”
حدیث نمبر: 821
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم مکہ میں تشریف لائے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے طواف کیا اور صفا مروہ کے درمیان سعی کی اور اس طواف کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم کعبہ کے قریب نہیں گئے یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم عرفات سے لوٹے (پھر کعبہ کے قریب گئے)۔
42. حاجیوں کو پانی پلانا۔
“ हाजियों को पानी पिलाना ”
حدیث نمبر: 822
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ سیدنا عباس عبدالمطلب رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے منیٰ کی راتوں میں حاجیوں کو پانی پلانے کے لیے مکہ میں رہنے کی درخواست کی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں اجازت دے دی۔
حدیث نمبر: 823
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سبیل کے پاس تشریف لائے اور آب زمزم طلب فرمایا تو سیدنا عباس رضی اللہ عنہ نے (اپنے بیٹے سے) کہا کہ اے فضل! اپنی ماں کے پاس جاؤ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے پانی لے آؤ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے یہی پانی پلا دو۔ سیدنا عباس رضی اللہ عنہ نے عرض کی یا رسول اللہ! لوگ اس میں اپنے ہاتھ ڈالتے ہیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم مجھے اسی میں سے پلا دو۔ چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسی میں سے پانی پیا پھر آب زمزم کے پاس تشریف لائے اور وہاں لوگ کنویں سے پانی کھینچ کھینچ کر پلا رہے تھے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر یہ بات نہ ہوتی کہ تم مغلوب ہو جاؤ گے (یعنی پانی پلانے کا کام تمہارے ہاتھ سے نکل جائے گا) تو بیشک میں اترتا اور رسی اس پر اپنے کاندھے کی طرف اشارے کر کے کہا یعنی اپنے کاندھے پر رکھ لیتا (اور پانی بھرتا مگر یہی خیال ہے کہ مجھے دیکھ کر جذبہ اطاعت میں دوسرے لوگ بھی ایسا کریں گے اور پھر تم مغلوب ہو جاؤ گے)۔
حدیث نمبر: 824
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو زمزم کا پانی پلایا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کھڑے ہو کر نوش فرمایا۔ ایک اور روایت میں سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس دن اونٹ پر سوار تھے۔
43. صفا مروہ (کے درمیان سعی) کا واجب ہونا۔
“ सफ़ा और मरवा के बीच सई करना वाजिब है ”
حدیث نمبر: 825
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے ان کے بھانجے عروہ بن زبیر رضی اللہ عنہ نے اللہ تعالیٰ کے قول: بیشک صفا اور مروہ دونوں اللہ کی نشانیوں میں سے ہیں پھر جو شخص کعبہ کا حج کرے یا عمرہ کرے تو اس پر کچھ گناہ نہیں کہ وہ صفا اور مروہ کے درمیان سعی کرے۔ (سورۃ البقرہ: 158) کے بارے میں دریافت کیا اور کہا کہ واللہ! اس سے تو (معلوم ہوتا ہے کہ) کسی پر کچھ گناہ نہیں، اگر وہ صفا و مروہ کی سعی نہ کرے؟ ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے جواب دیا کہ اے بھانجے! تم نے بہت برا مطلب بیان کیا اگر یہی مطلب ہوتا جو تم نے بیان کیا تو آیت یوں ہوتی: بیشک کسی پر کچھ گناہ نہ تھا کہ ان کے درمیان سعی نہ کرتا۔ بلکہ یہ آیت انصار کے بارے میں نازل ہوئی ہے، وہ لوگ مسلمان ہونے سے پہلے مشلل کے پاس رکھے ہوئے مناۃ (بت) کے لیے احرام باندھا کرتے تھے اور لوگ اس کی عبادت کیا کرتے تھے اور انصار کے جو لوگ حج یا عمرہ کا احرام باندھتے وہ صفا مروہ کے درمیان سعی کرنے کو گناہ سمجھتے تھے لہٰذا جب وہ مسلمان ہو گئے تو انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کے بارے میں دریافت کیا اور کہا کہ یا رسول اللہ! ہم صفا مروہ کی سعی میں حرج سمجھتے تھے پس اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی: بیشک صفا اور مروہ دونوں اللہ کی نشانیوں میں سے ہیں .... آخر آیت تک۔ ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے کہا کہ بیشک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان دونوں کے درمیان سعی کو جاری فرمایا پس کسی شخص کو یہ اختیار نہیں ہے کہ ان دونوں کے درمیان سعی کو ترک کر دے۔
44. صفا و مروہ کے درمیان سعی کرنے کے بارے میں کیا وارد ہوا ہے؟
“ सफ़ा और मरवा के बीच सई करने के बारे में क्या कहा गया है ? ”
حدیث نمبر: 826
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب پہلا طواف کرتے تھے تو تین مرتبہ رمل (یعنی دوڑ کر چلا) کرتے تھے اور چار مرتبہ مشی (یعنی معمولی چال سے چلا) کرتے تھے اور صفا و مروہ کے درمیان طواف کرتے وقت نالے کے نشیب میں سعی کرتے تھے۔
45. حائضہ عورت کو چاہیے کہ وہ تمام افعال حج ادا کرے سوائے طواف کعبہ کے۔
“ जिस महिला को माहवारी हो उसको कअबे का तवाफ़ छोड़कर हज्ज के सभी काम करना चाहिए ”
حدیث نمبر: 827
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب نے حج کا احرام باندھا اور ان میں سے کسی کے پاس قربانی نہ تھی سوائے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور سیدنا طلحہ رضی اللہ عنہ کے سیدنا علی رضی اللہ عنہ یمن سے آئے اور ان کے ہمراہ قربانی تھی پس انہوں کے کہا کہ میں نے بھی اسی چیز کا احرام باندھا ہے جس کا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے احرام باندھا ہے۔ پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اصحاب کو یہ حکم دیا: اس احرام کو عمرہ کا احرام کر دیں اور طواف کر کے بال کتروا دیں اور احرام سے باہر ہو جائیں سوائے اس شخص کے کہ جس کے ہمراہ قربانی ہو۔ پھر صحابہ رضی اللہ عنہم نے کہا کہ ہم منیٰ کیونکر جائیں؟ حالانکہ ہمارے عضو مخصوص سے منی ٹپک رہی ہو گی۔ یہ خبر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو پہنچی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کاش! اگر میں پہلے سے اس بات کو جان لیتا جس کو میں نے اب جانا ہے تو میں اپنے ہمراہ قربانی نہ لاتا اور اگر میرے ساتھ قربانی نہ ہوتی تو میں احرام سے باہر ہو جاتا۔
46. آٹھویں ذوالحجہ کے دن ظہر کی نماز کہاں پڑھے؟
“ 8 ज़ुल-हिज्जा के दिन ज़ुहर की नमाज़ कहाँ पढ़ी जाए ? ”
حدیث نمبر: 828
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے ایک شخص (عبدالعزیز بن رفیع) نے پوچھا کہ مجھے کوئی ایسی بات بتائیے جو آپ کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے یاد ہو کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ظہر اور عصر کی نماز آٹھویں ذوالحجہ کے دن کہاں پڑھی؟ تو انہوں نے کہا منیٰ میں اس شخص نے دوبارہ پوچھا کہ کوچ کے دن (بارہویں تاریخ کو) عصر کی نماز کہاں پڑھی؟ تو انہوں نے کہا ابطح میں۔ پھر سیدنا انس رضی اللہ عنہ نے کہا کہ تم ویسا ہی کرو جس طرح تمہارے سردار لوگ کریں۔

Previous    2    3    4    5    6    7    8    9    10    Next    

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.