الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مختصر صحيح بخاري کل احادیث 2230 :حدیث نمبر
مختصر صحيح بخاري
حج کے بیان میں
हज के बारे में
66. قصاب کی اجرت میں قربانی کی کوئی چیز گوشت یا کھال وغیرہ نہ دے۔
“ मांस या खाल जैसी कोई भी चीज़ क़साई को मज़दूरी के रूप में न दे ”
حدیث نمبر: 848
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
امیرالمؤمنین سیدنا علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ مجھے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا تھا کہ میں قربانی کے اونٹوں کی نگرانی کروں اور قصاب کو ان کی کوئی چیز بطور اجرت نہ دوں۔
67. قربانی کے جانور میں سے کیا کھائے اور کیا صدقہ کرے۔
“ क़ुर्बानी के जानवर में से क्या खाना चाहिए और दान में क्या देना चाहिए ”
حدیث نمبر: 849
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم لوگ قربانی کا گوشت تین دن سے زیادہ نہ کھاتے تھے اور وہ بھی صرف منیٰ میں (منیٰ سے باہر گوشت لے جانے کی ممانعت تھی) اس کے بعد نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں اجازت عنایت کی اور فرمایا: کھاؤ اور ساتھ لے جاؤ، پس ہم نے کھایا اور ساتھ لے آئے۔
68. احرام کھولتے وقت بالوں کا منڈوا لینا یا کتروا لینا۔
“ एहराम खोलते समय बाल मुंडवा लें या कटवा लें ”
حدیث نمبر: 850
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کہا کرتے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے حج میں سر کے بالوں کو منڈوا ڈالا تھا۔
حدیث نمبر: 851
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے اللہ! سر منڈوانے والوں پر اپنی رحمت فرما۔ صحابہ نے عرض کی کہ یا رسول اللہ! بال کتروانے والوں پر (بھی رحمت کی دعا فرمائیے) تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے اللہ! سر منڈوانے والوں پر رحمت نازل فرما۔ صحابہ نے پھر عرض کی کہ یا رسول اللہ! بال کتروانے والوں پر بھی (رحمت کی دعا فرمائیے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تیسری بار) فرمایا: بال کتروا لے والوں پر بھی (رحمت فرما)۔
حدیث نمبر: 852
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے اللہ! سر منڈوانے والوں کو معاف کر دے۔ صحابہ نے کہا: بال کتروانے والوں کو بھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دوبارہ فرمایا: اے اللہ! سر منڈوانے والوں کو معاف فرما دے۔ صحابہ نے کہا: بال کتروا لے والوں کو بھی۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تیسری بار فرمایا: بال کتروانے والوں کی بھی مغفرت فرما۔
حدیث نمبر: 853
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بال ایک قینچی سے کتر دیے تھے۔
69. جمروں کو کنکریاں مارنا یعنی رمی کرنا ضروری ہے۔
“ शैतान को कंकरियां मरना यानि रमी करना ज़रूरी है ”
حدیث نمبر: 854
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے ایک آدمی نے پوچھا کہ میں جمروں کو کنکریاں کس وقت ماروں تو انہوں نے فرمایا: جس وقت تمہارا امام مارے اسی وقت تم بھی مارو۔ اس نے دوبارہ ان سے یہی مسئلہ پوچھا تو انہوں نے فرمایا: ہم انتظار کرتے رہتے پس جب آفتاب ڈھل جاتا تو اس وقت ہم کنکریاں مارتے۔
70. وادی کے نشیب سے جمروں کو کنکریاں مارنا۔
“ घाटी के तल से कंकरियां मारना ”
حدیث نمبر: 855
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ انہوں نے وادی کے نشیب سے کنکریاں ماریں تو ان سے پوچھا کیا کہ کچھ لوگ تو وادی کے اوپر سے مارتے ہیں تو عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما نے جواب دیا کہ قسم اس کی کہ جس کے سوا کوئی سچا معبود نہیں! یہ اس شخص (یعنی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے رمی کرنے) کی جگہ ہے جن پر سورۃ البقرہ نازل کی گئی تھی۔
71. تمام جمروں کو سات سات کنکریاں مارنا۔
“ सारे शैतानों को सात सात कंकरियां मरना ”
حدیث نمبر: 856
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما سے ہی روایت ہے کہ وہ جب بڑے جمرے کے پاس پہنچے تو انہوں نے کعبہ کو اپنی بائیں جانب کر لیا اور منیٰ کو اپنی داہنی طرف اور سات کنکریوں سے رمی کی اور کہا کہ اسی طرح اس شخص نے رمی کی جس پر سورۃ البقرہ نازل گئی تھی ( صلی اللہ علیہ وسلم )۔
72. جب دونوں جمروں کی رمی کرے تو چاہیے کہ قبلہ رو ہو کر نرم ہموار زمین پر کھڑا ہو۔
“ दोनों शैतानों की रमी करते समय क़िब्ले की और मुंह करके चिकनी नरम ज़मीन पर खड़ा होना चाहिए ”
حدیث نمبر: 857
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ وہ پہلے جمرے کو سات کنکریاں مارے تھے ہر کنکری کے بعد تکبیر کہتے تھے، اس کے بعد آگے بڑھ جاتے تھے یہاں تک کہ نرم ہموار زمین میں پہنچ کر قبلہ رو کھڑے ہو جاتے اور دیر تک کھڑے رہتے اور ہاتھ اٹھا کر دعا مانگتے پھر درمیان والے جمرہ کی رمی کرتے اس کے بعد بائیں جانب چلے جاتے اور نرم ہموار زمین پر پہنچ کر قبلہ رو کھڑے ہو جاتے اور ہاتھ اٹھا کر دعا مانگتے اور یونہی کھڑے رہتے۔ پھر وادی کے نشیب سے جمرہ عقبہ کو کنکریاں مارتے اور اس کے پاس نہ ٹھہرتے بلکہ واپس آ جاتے تھے اور کہتے تھے کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو ایسا کرتے دیکھا ہے۔

Previous    5    6    7    8    9    10    Next    

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.