الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مختصر صحيح بخاري کل احادیث 2230 :حدیث نمبر
مختصر صحيح بخاري
حج کے بیان میں
हज के बारे में
56. قربانی کے جانور (اونٹ وغیرہ) پر سوار ہونا جائز ہے۔
“ क़ुर्बानी के जानवर ( ऊंट आदि ) की सवारी ठीक है ”
حدیث نمبر: 838
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو دیکھا کہ وہ قربانی کے جانور کو ہانک رہا ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس پر سوار ہو جا۔ اس نے عرض کی (یا رسول اللہ!) یہ تو قربانی کا جانور ہے (اس پر کیونکر سوار ہو سکتا ہوں؟) تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس پر سوار ہو جا۔ اس نے پھر کہا یہ تو قربانی کا جانور ہے۔ تو پھر دوسری بار یا تیسری بار آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تیری خرابی ہو، اس پر سوار ہو جا۔
57. جو شخص اپنے ساتھ قربانی کا جانور لے کر چلے۔
“ क़ुर्बानी का जानवर साथ ले जाने वाला ”
حدیث نمبر: 839
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حجتہ الوداع میں عمرہ اور حج کے ساتھ تمتع فرمایا اور قربانی لائے پس ذوالحلیفہ سے قربانی اپنے ہمراہ لی اور سب سے پہلے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عمرہ کا احرام باندھا، اس کے بعد حج کا احرام باندھا پس اور لوگوں نے بھی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ (آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی متابعت کی غرض سے) عمرہ اور حج کے ساتھ تمتع کیا اور ان میں سے بعض لوگ تو قربانی ساتھ لائے تھے اور بعض نہ لائے تھے۔ پس جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم مکہ میں تشریف لے آئے تو لوگوں سے فرمایا: تم میں سے جو شخص قربانی ساتھ لایا ہو وہ احرام میں جن چیزوں سے پرہیز کرتا ہے حج مکمل ہونے تک پرہیز کرے اور جو نہیں لایا اسے چاہیے کہ کعبہ کا طواف اور صفا مروہ کی سعی کر کے بال کتروا لے اور احرام کھول دے۔ اس کے بعد سات یا آٹھ ذوالحجہ کو صرف حج کا احرام باندھے (پھر حج کرے اور قربانی کرے)۔ پھر جسے قربانی میسر نہ ہو تو تین روزے حج کے دنوں میں رکھے اور سات روزے اس وقت رکھے جب اپنے گھر واپس لوٹ کر جائے۔
58. جس شخص نے ذی الحلیفہ پہنچ کر قربانی کے گلے میں ہار ڈالا اور جانور کو تھوڑا سا زخم لگا کر خون نکال دیا اس کے بعد احرام باندھا۔
“ ज़ुल-हुलैफ़ा पहुंच कर क़ुर्बानी के गले में माला पहनाना और एक छोटा सा घाव लगाकर जानवर का ख़ून निकलना फिर एहराम बांधना ”
حدیث نمبر: 840
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا مسور بن مخرمہ اور مروان رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم صلح حدیبیہ میں ایک ہزار سے زائد صحابہ کے ہمراہ روانہ ہوئے یہاں تک کہ جب ذوالحلیفہ پہنچے تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے قربانی کے جانور کے گلے میں ہار ڈالا اور چھری سے تھوڑا سا زخم لگا کر نشان لگایا اور عمرہ کا احرام باندھا۔
59. جس نے اپنے ہاتھ سے قلادہ پہنایا۔
“ जानवर के गले में अपने हाथ से माला पहनाना ”
حدیث نمبر: 841
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہیں یہ بات پہنچی کہ سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ جو شخص کعبہ میں قربانی کا جانور روانہ کرے اس پر تمام وہ چیزیں حرام ہو جاتی ہیں جو حج کرنے والے پر حرام ہو جاتی ہیں جب تک کہ اس کی قربانی نہ کر دی جائے، ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے جواب دیا کہ ابن عباس رضی اللہ عنہما نے یہ جو کہا وہ صحیح نہیں ہے کیونکہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی قربانی کے ہار خود اپنے ہاتھ سے بٹے تھے۔ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ہاتھ سے جانوروں کو وہ ہار پہنائے پھر ان جانوروں کو میرے والد (ابوبکر رضی اللہ عنہ) کے ہمراہ روانہ کیا مگر کوئی چیز جو اللہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے حلال فرمائی تھی وہ جانوروں کی قربانی تک حرام نہیں ہوئی۔
60. (بیت اللہ میں قربانی کے لیے) قربانی کی بکریوں کو ہار پہنانا مسنون ہے۔
“ क़ुर्बानी की बकरियों को माला पहनाना मसनून है ”
حدیث نمبر: 842
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے اس روایت میں منقول ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بکریاں، قربانی کے لیے روانہ کی تھیں۔ اور ایک روایت میں یوں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم بکریوں کو قلادہ پہنا کر روانہ کر دیتے تھے اور خود اپنے گھر میں اس حال میں مقیم تھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم حلال تھے۔
61. روئی کے بنے ہوئے ہار کا بیان۔
“ रुई की बनी हुई माला के बारे में ”
حدیث نمبر: 843
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ میں نے قربانی کے جانوروں کے لیے ہار اس روئی کے بنائے تھے جو میرے پاس تھی۔
62. قربانی کے جانوروں کو جھول پہنانا اور ان کا صدقہ کر دینا۔
“ क़ुर्बानी के जानवरों को पहनाए गए कम्बलों और उनकी खालों को दान करदेना ”
حدیث نمبر: 844
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
امیرالمؤمنین سیدنا علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ حکم فرمایا تھا کہ جو جانور قربانی کیے گئے ہیں ان کے جھولوں اور ان کی کھالوں کو خیرات کر دوں۔
63. اپنی عورتوں کی طرف سے ان کی اجازت کے بغیر قربانی کر دینا درست ہے۔
“ बिना उनकी अनुमति के अपनी महिलाओं की ओर से कुर्बानी करना ठीक है ”
حدیث نمبر: 845
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ ہم ذیقعدہ کی 25 تاریخ کو مدینہ سے روانہ ہوئے .... یہ حدیث پہلے گزر چکی ہے (دیکھئیے باب: تمتع، قران اور حج مفرد کا بیان اور جس کے پاس قربانی نہ ہو اسے حج فسخ کر کے عمرہ بنا دینے کی اجازت ہے۔۔۔) یہاں اس روایت میں یہ زیادہ کہا کہ قربانی کے دن ہمارے سامنے گائے کا گوشت لایا گیا تو میں نے کہا کہ یہ گوشت کیسا ہے؟ تو (لانے والے نے) جواب دیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی ازواج کی طرف سے قربانی کی تھی۔
64. منیٰ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے قربانی کے مقام پر قربانی کرنا افضل ہے۔
“ मिना में उस जगह पर क़ुर्बानी करना जहाँ रसूल अल्लाह ﷺ ने की थी, अफ़ज़ल है ”
حدیث نمبر: 846
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما منحر میں، یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی قربانی کرنے کی جگہ پر قربانی کیا کرتے تھے۔
65. اونٹ کا پیر باندھ کر نحر (قربانی) کرنا۔
“ ऊंट का पैर बांधकर नहर ( क़ुर्बानी ) करना ”
حدیث نمبر: 847
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کا گزر ایک ایسے شخص پر ہوا جس نے اپنے جانور (اونٹ) کو نحر کرنے کے لیے بٹھا رکھا تھا تو انہوں نے کہا کہ اس کو کھڑا کر کے اس کا پاؤں باندھ دے (اور اس کو نحر کر) کیونکہ یہی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ہے)۔

Previous    4    5    6    7    8    9    10    Next    

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.