الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: زیب و زینت اور آرائش کے احکام و مسائل
The Book of Adornment
27. بَابُ: تَحْرِيمِ الْوَشْرِ
27. باب: دانتوں کو رگڑ کر باریک کرنے کی حرمت کا بیان۔
Chapter: Prohibition on Filing (The Teeth)
حدیث نمبر: 5113
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) اخبرنا محمد بن حاتم، قال: حدثنا حبان، قال: حدثنا عبد الله، عن حيوة بن شريح، قال: حدثني عياش بن عباس القتباني، عن ابي الحصين الحميري، انه كان هو وصاحب له يلزمان ابا ريحانة يتعلمان منه خيرا، قال: فحضر صاحبي يوما , فاخبرني صاحبي , انه سمع ابا ريحانة، يقول: إن رسول الله صلى الله عليه وسلم" حرم الوشر، والوشم، والنتف".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَبَّانُ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ، عَنْ حَيْوَةَ بْنِ شُرَيْحٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي عَيَّاشُ بْنُ عَبَّاسٍ الْقِتْبَانِيُّ، عَنْ أَبِي الْحُصَيْنِ الْحِمْيَرِيِّ، أَنَّهُ كَانَ هُوَ وَصَاحِبٌ لَهُ يَلْزَمَانِ أَبَا رَيْحَانَةَ يَتَعَلَّمَانِ مِنْهُ خَيْرًا، قَالَ: فَحَضَرَ صَاحِبِي يَوْمًا , فَأَخْبَرَنِي صَاحِبِي , أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا رَيْحَانَةَ، يَقُولُ: إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" حَرَّمَ الْوَشْرَ، وَالْوَشْمَ، وَالنَّتْفَ".
ابوالحصین حمیری کہتے ہیں کہ وہ اور ان کے ایک ساتھی ابوریحانہ رضی اللہ عنہ کے ساتھ رہتے تھے اور خیر و بھلائی کی باتیں سیکھتے تھے، ایک دن میرے ساتھی میرے یہاں آئے اور مجھے بتایا کہ انہوں نے ابوریحانہ رضی اللہ عنہ کو کہتے ہوئے سنا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دانتوں کو رگڑ کر باریک کرنے، گودنے اور بال اکھاڑنے کو حرام قرار دیا ہے۔

تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 5094 (ضعیف) (اس کے ایک راوی مبہم ہیں، اور وہ ابوعامر معافری ہیں جن کی صراحت سابقہ حدیث نمبر میں موجود ہے، یہ لین الحدیث ہیں، لیکن اگلی سند سے یہ روایت متصل اور صحیح ہے)»

قال الشيخ الألباني: ضعيف
حدیث نمبر: 5114
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) اخبرنا احمد بن عمرو بن السرح، قال: حدثنا ابن وهب، قال: اخبرني الليث، عن يزيد بن ابي حبيب، عن ابي الحصين الحميري، عن ابي ريحانة، قال: بلغنا , ان رسول الله صلى الله عليه وسلم" نهى عن الوشر، والوشم".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ السَّرْحِ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي اللَّيْثُ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ، عَنْ أَبِي الْحُصَيْنِ الْحِمْيَرِيِّ، عَنْ أَبِي رَيْحَانَةَ، قَالَ: بَلَغَنَا , أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" نَهَى عَنِ الْوَشْرِ، وَالْوَشْمِ".
ابوریحانہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہمیں یہ بات پہنچی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دانتوں کو رگڑ کر باریک کرنے اور گودنے سے منع فرمایا ہے۔

تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 5094 (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 5115
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا قتيبة، قال: حدثنا الليث، عن يزيد بن ابي حبيب، عن ابي الحصين الحميري، عن ابي ريحانة، قال: بلغنا , ان رسول الله صلى الله عليه وسلم" نهى عن الوشر والوشم".
(مرفوع) حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ، عَنْ أَبِي الْحُصَيْنِ الْحِمْيَرِيِّ، عَنْ أَبِي رَيْحَانَةَ، قَالَ: بَلَغَنَا , أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" نَهَى عَنِ الْوَشْرِ وَالْوَشْمِ".
ابوریحانہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم تک یہ بات پہنچی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دانتوں کو رگڑ کر باریک کرنے اور گودنے سے منع فرمایا ہے۔

تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 5094 (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح
28. بَابُ: الْكُحْلِ
28. باب: سرمہ کا بیان۔
Chapter: Kohl
حدیث نمبر: 5116
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) اخبرنا قتيبة، قال: حدثنا داود وهو ابن عبد الرحمن العطار، عن عبد الله بن عثمان بن خثيم، عن سعيد بن جبير، عن ابن عباس , ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال:" إن من خير اكحالكم الإثمد، إنه يجلو البصر، وينبت الشعر". ابو عبد الرحمن عبد الله بن عثمان بن خثيم لين الحديث.
(مرفوع) أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا دَاوُدُ وَهُوَ ابْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْعَطَّارُ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُثْمَانَ بْنِ خُثَيْمٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ , أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" إِنَّ مِنْ خَيْرِ أَكْحَالِكُمُ الْإِثْمِدَ، إِنَّهُ يَجْلُو الْبَصَرَ، وَيُنْبِتُ الشَّعَرَ". أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ خُثَيْمٍ لَيِّنُ الْحَدِيثِ.
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سب سے بہترین سرمہ اثمد (ایک پتھر) ہوتا ہے، وہ نظر تیز کرتا اور بال اگاتا ہے۔ ابوعبدالرحمٰن (نسائی) کہتے ہیں: عبداللہ بن عثمان بن خثیم لین الحدیث ہیں ۱؎۔

تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/الشمائل 7، سنن ابن ماجہ/الطب 25 (3497)، (تحفة الأشراف: 5535)، وقد أخرجہ: سنن ابی داود/الطب 14 (3878)، اللباس 16 (4061)، سنن الترمذی/اللباس 23 (1757)، الطب 9 (2038)، مسند احمد (1/231، 247، 274، 355، 363 (صحیح)»

وضاحت:
۱؎: لیکن دیگر بہت سے أئمہ نے ان کی توثیق کی ہے، نیز بقول حافظ ابن حجر: ایک روایت کے مطابق خود امام نسائی نے ان کی توثیق کی ہے، (دیکھئیے تہذیب التہذیب)

قال الشيخ الألباني: صحيح
29. بَابُ: الدَّهْنِ
29. باب: خوشبو (دہن عود) اور تیل کے استعمال کا بیان۔
Chapter: Ad-Dahn (Oil)
حدیث نمبر: 5117
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) اخبرنا محمد بن المثنى، قال: حدثنا ابو داود، قال: حدثنا شعبة، عن سماك، قال: سمعت جابر بن سمرة سئل عن شيب رسول الله صلى الله عليه وسلم؟ قال:" كان إذا ادهن راسه لم ير منه، وإذا لم يدهن رئي منه".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ سِمَاكٍ، قَالَ: سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ سَمُرَةَ سُئِلَ عَنْ شَيْبِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ قَالَ:" كَانَ إِذَا ادَّهَنَ رَأْسَهُ لَمْ يُرَ مِنْهُ، وَإِذَا لَمْ يُدَّهَنْ رُئِيَ مِنْهُ".
سماک کہتے ہیں کہ میں نے جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے سنا، ان سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بالوں کی سفیدی کے بارے میں پوچھا گیا، تو انہوں نے کہا: جب آپ اپنے سر میں خوشبو (دہن عود) یا تیل لگاتے تو ان بالوں کی سفیدی نظر نہ آتی اور جب نہ لگاتے تو نظر آتی۔

تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الفضائل 29 (2344)، سنن الترمذی/الشمائل 5 (39)، (تحفة الأشراف: 2182)، مسند احمد (5/86، 88، 90، 95) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح
30. بَابُ: الزَّعْفَرَانِ
30. باب: زعفران کا بیان۔
Chapter: Saffron
حدیث نمبر: 5118
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا محمد بن علي بن ميمون، قال: حدثنا القعنبي، قال: حدثنا عبد الله بن زيد، عن ابيه: ان ابن عمر كان يصبغ ثيابه بالزعفران، فقيل له، فقال:" كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يصبغ".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِيِّ بْنِ مَيْمُونٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ أَبِيهِ: أَنَّ ابْنَ عُمَرَ كَانَ يَصْبُغُ ثِيَابَهُ بِالزَّعْفَرَانِ، فَقِيلَ لَهُ، فَقَالَ:" كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصْبُغُ".
زید سے روایت ہے کہ عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما اپنے کپڑوں کو زعفران میں رنگتے تھے۔ ان سے (اس بارے میں) کہا گیا۔ تو انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بھی رنگتے تھے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 5088 (صحیح الإسناد)»

وضاحت:
۱؎: دیکھے حاشیہ حدیث نمبر: ۵۰۸۸

قال الشيخ الألباني: صحيح الإسناد
31. بَابُ: الْعَنْبَرِ
31. باب: عنبر کا بیان۔
Chapter: Amber
حدیث نمبر: 5119
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) اخبرنا ابو عبيدة بن ابي السفر، عن عبد الصمد بن عبد الوارث، قال: حدثنا بكر المزلق، قال: حدثنا عبد الله بن عطاء الهاشمي، عن محمد بن علي، قال: سالت عائشة: اكان رسول الله صلى الله عليه وسلم يتطيب؟ قالت:" نعم، بذكارة الطيب المسك والعنبر".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا أَبُو عُبَيْدَةَ بْنُ أَبِي السَّفَرِ، عَنْ عَبْدِ الصَّمَدِ بْنِ عَبْدِ الْوَارِثِ، قَالَ: حَدَّثَنَا بَكْرٌ الْمُزَلِّقُ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَطَاءٍ الْهَاشِمِيُّ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِيٍّ، قَالَ: سَأَلْتُ عَائِشَةَ: أَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَطَيَّبُ؟ قَالَتْ:" نَعَمْ، بِذِكَارَةِ الطِّيبِ الْمِسْكِ وَالْعَنْبَرِ".
محمد بن علی باقر کہتے ہیں کہ میں نے عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا: کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم خوشبو لگاتے تھے؟ کہا: ہاں، مردانہ خوشبو: مشک اور عنبر۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 17592) (ضعیف الإسناد) (اس کے راوی بکر اور عبداللہ ہاشمی حافظے کے کمزور ہیں)»

قال الشيخ الألباني: ضعيف الإسناد
32. بَابُ: الْفَصْلِ بَيْنَ طِيبِ الرِّجَالِ وَطِيبِ النِّسَاءِ
32. باب: مرد اور عورت کی خوشبو میں فرق کا بیان۔
Chapter: The Difference Between Perfumes for Men and Perfumes for Women
حدیث نمبر: 5120
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) اخبرنا احمد بن سليمان، قال: حدثنا ابو داود يعني الحفري، عن سفيان، عن الجريري، عن ابي نضرة، عن رجل، عن ابي هريرة، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" طيب الرجال ما ظهر ريحه، وخفي لونه، وطيب النساء ما ظهر لونه، وخفي ريحه".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سُلَيْمَانَ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ يَعْنِي الْحَفَرِيَّ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ الْجُرَيْرِيِّ، عَنْ أَبِي نَضْرَةَ، عَنْ رَجُلٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" طِيبُ الرِّجَالِ مَا ظَهَرَ رِيحُهُ، وَخَفِيَ لَوْنُهُ، وَطِيبُ النِّسَاءِ مَا ظَهَرَ لَوْنُهُ، وَخَفِيَ رِيحُهُ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مردوں کی خوشبو وہ ہے جس کی مہک ظاہر ہو اور رنگ چھپا ہو اور عورتوں کی خوشبو وہ ہے جس کا رنگ ظاہر ہو اور مہک چھپی ہو ۱؎۔

تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/النکاح 50 (2174)، سنن الترمذی/الأدب 36 (الاستئذان70) (2787)، (تحفة الأشراف: 15486)، مسند احمد (2/447، 540) (حسن) (شواہد اور متابعات سے تقویت پاکر یہ حدیث حسن لغیرہ ہے ورنہ اس کی سند میں ایک راوی مبہم ہے)»

وضاحت:
۱؎: مردوں کے لیے رنگلین خوشبو اس لیے منع ہے کہ رنگ عورتوں کی چیز ہے جو مردانہ وجاہت کے خلاف ہے، رنگدار خوشبو جیسے زعفران اور خلوق جس کا تذکرہ حدیث نمبر: ۵۱۲۳ (وما بعدہ) میں آ رہا ہے، سند کے لحاظ سے گرچہ وہ روایتیں ضعیف ہیں مگر اس حدیث سے ان کے معنی کو تقویت حاصل ہو رہی ہے اور عورتوں کے لیے یہ ممانعت اس صورت میں ہے جب عورت گھر سے باہر نکلے، ورنہ شوہر کے ساتھ گھر میں رہتے ہوئے ہر طرح کی خوشبو استعمال کر سکتی ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 5121
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) اخبرنا محمد بن علي بن ميمون الرقي، قال: حدثنا محمد بن يوسف الفريابي، قال: حدثنا سفيان، عن الجريري، عن ابي نضرة، عن الطفاوي، عن ابي هريرة، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال:" طيب الرجال ما ظهر ريحه وخفي لونه، وطيب النساء ما ظهر لونه وخفي ريحه".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِيِّ بْنِ مَيْمُونٍ الرَّقِّيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ الْفِرْيَابِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ الْجُرَيْرِيِّ، عَنْ أَبِي نَضْرَةَ، عَنْ الطَّفَاوِيِّ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" طِيبُ الرِّجَالِ مَا ظَهَرَ رِيحُهُ وَخَفِيَ لَوْنُهُ، وَطِيبُ النِّسَاءِ مَا ظَهَرَ لَوْنُهُ وَخَفِيَ رِيحُهُ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مردوں کی خوشبو وہ ہے کہ جس کی مہک ظاہر ہو اور رنگ چھپا ہو، عورتوں کی خوشبو وہ ہے جس کا رنگ ظاہر ہو اور مہک چھپی ہو۔

تخریج الحدیث: «انظر ما قبلہ (حسن لغیرہ) (اس کے راوی ’’طفاوی‘‘ مبہم ہیں)»

قال الشيخ الألباني: صحيح
33. بَابُ: أَطْيَبِ الطِّيبِ
33. باب: سب سے عمدہ خوشبو کا بیان۔
Chapter: The Best Type of Perfume
حدیث نمبر: 5122
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) اخبرنا عبد الرحمن بن محمد بن سلام، قال: حدثنا شبابة، قال: حدثنا شعبة، عن خليد بن جعفر، عن ابي نضرة، عن ابي سعيد الخدري، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" إن امراة من بني إسرائيل اتخذت خاتما من ذهب وحشته مسكا"، قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" هو اطيب الطيب".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سَلَّامٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا شَبَابَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ خُلَيْدِ بْنِ جَعْفَرٍ، عَنْ أَبِي نَضْرَةَ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِنَّ امْرَأَةً مِنْ بَنِي إِسْرَائِيلَ اتَّخَذَتْ خَاتِمًا مِنْ ذَهَبٍ وَحَشَتْهُ مِسْكًا"، قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" هُوَ أَطْيَبُ الطِّيبِ".
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بنی اسرائیل کی ایک عورت نے سونے کی ایک انگوٹھی بنائی اور اس میں مشک بھر دی، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ سب سے عمدہ خوشبو ہے۔

تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 1906 (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

Previous    4    5    6    7    8    9    10    11    12    Next    

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.