English
🏠 💻 📰 👥 🔍 🧩 🅰️ 📌 ↩️

صحيح مسلم سے متعلقہ
تمام کتب
ترقیم شاملہ
ترقيم عبدالباقی
عربی
اردو
حدیث کتب میں نمبر سے حدیث تلاش کریں:

ترقیم شاملہ سے تلاش کل احادیث (7563)
حدیث نمبر لکھیں:
ترقیم فواد عبدالباقی سے تلاش کل احادیث (3033)
حدیث نمبر لکھیں:
حدیث میں عربی لفظ/الفاظ تلاش کریں
عربی لفظ / الفاظ لکھیں:
حدیث میں اردو لفظ/الفاظ تلاش کریں
اردو لفظ / الفاظ لکھیں:
49. باب فضل الغزو في البحر:
باب: دریا میں جہاد کرنے کی فضیلت۔
اظهار التشكيل
ترقیم عبدالباقی: 1912 ترقیم شاملہ: -- 4935
حَدَّثَنَا خَلَفُ بْنُ هِشَامٍ ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ ، عَنْ يَحْيَي بْنِ سَعِيدٍ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَي بْنِ حَبَّانَ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، عَنْ أُمِّ حَرَامٍ وَهِيَ خَالَةُ أَنَسٍ، قَالَتْ: أَتَانَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمًا، فَقَالَ: عِنْدَنَا فَاسْتَيْقَظَ وَهُوَ يَضْحَكُ، فَقُلْتُ: مَا يُضْحِكُكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ بِأَبِي أَنْتَ وَأُمِّي؟، قَالَ: " أُرِيتُ قَوْمًا مِنْ أُمَّتِي يَرْكَبُونَ ظَهْرَ الْبَحْرِ كَالْمُلُوكِ عَلَى الْأَسِرَّةِ "، فَقُلْتُ: ادْعُ اللَّهَ أَنْ يَجْعَلَنِي مِنْهُمْ، قَالَ: " فَإِنَّكِ مِنْهُمْ "، قَالَتْ: ثُمَّ نَامَ فَاسْتَيْقَظَ أَيْضًا وَهُوَ يَضْحَكُ فَسَأَلْتُهُ، فَقَالَ: مِثْلَ مَقَالَتِهِ، فَقُلْتُ: ادْعُ اللَّهَ أَنْ يَجْعَلَنِي مِنْهُمْ، قَالَ: " أَنْتِ مِنَ الْأَوَّلِينَ "، قَالَ: فَتَزَوَّجَهَا عُبَادَةُ بْنُ الصَّامِتِ بَعْدُ فَغَزَا فِي الْبَحْرِ، فَحَمَلَهَا مَعَهُ، فَلَمَّا أَنْ جَاءَتْ قُرِّبَتْ لَهَا بَغْلَةٌ، فَرَكِبَتْهَا فَصَرَعَتْهَا فَانْدَقَّتْ عُنُقُهَا.
لیث نے یحییٰ بن سعید سے، انہوں نے ابن حبان سے، انہوں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے، انہوں نے اپنی خالہ ام حرام بنت ملحان رضی اللہ عنہا سے روایت کی، انہوں نے کہا: ایک دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میرے قریب ہی سو گئے، پھر آپ مسکراتے ہوئے بیدار ہوئے، میں نے عرض کی: اللہ کے رسول! آپ کس بات پر ہنس رہے ہیں؟ آپ نے فرمایا: مجھے میری امت کے کچھ لوگ دکھائے گئے جو اس بحر اخضر پر سوار ہو کر جا رہے ہیں۔ پھر حماد بن زید کی حدیث کی طرح بیان کیا۔ [صحيح مسلم/كتاب الإمارة/حدیث: 4935]
حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ اپنی خالہ ام حرام رضی اللہ تعالی عنہا سے بیان کرتے ہیں اس نے بتایا کہ ایک دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے ہاں تشریف لائے اور ہمارے ہاں قیلولہ کیا اور ہنستے ہوئے بیدار ہوئے، تو میں نے پوچھا، اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! آپ کیوں ہنس رہے ہیں؟ میرے ماں باپ آپ پر نثار، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے میری امت کے کچھ لوگ دکھائے گئے ہیں، جو سمندر کی پشت پر اس طرح (اطمینان و سکون سے) سوار ہوں گے، جس طرح بادشاہ (ٹھاٹھ باٹھ کے ساتھ) تخت پر بیٹھتے ہیں میں نے عرض کیا، اللہ سے دعا فرمائیں، وہ مجھے بھی ان میں سے کر دے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ططتو انہیں میں سے ہے پھر آپ سو گئے اور ہنستے ہوئے بیدار ہوئے تو میں نے ان سے پوچھا، آپ نے پہلے کی طرح فرمایا، تو میں نے عرض کی، اللہ سے دعا فرمائیں، وہ مجھے ان میں سے کر دے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تو پہلے لوگوں میں سے ہے۔ بعد کے دور میں ان سے حضرت عبادہ بن صامت رضی اللہ تعالی عنہ نے شادی کر لی اور بحری غزوہ کے لیے نکلے تو ساتھ ان کو سوار کر لیا، جب واپس آنے لگے تو ان کے لیے خچر پیش کی گئی، وہ اس پر سوار ہو گئیں، اس نے انہیں گرا دیا، جس سے ان کی گردن ٹوٹ گئی۔ [صحيح مسلم/كتاب الإمارة/حدیث: 4935]
ترقیم فوادعبدالباقی: 1912
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

الرواة الحديث:
اسم الشهرة
الرتبة عند ابن حجر/ذهبي
أحاديث
👤←👥أم حرام بنت ملحان الأنصارية، أم حرامصحابي
👤←👥أنس بن مالك الأنصاري، أبو حمزة، أبو النضر
Newأنس بن مالك الأنصاري ← أم حرام بنت ملحان الأنصارية
صحابي
👤←👥محمد بن يحيى الأنصاري، أبو عبد الله
Newمحمد بن يحيى الأنصاري ← أنس بن مالك الأنصاري
ثقة
👤←👥يحيى بن سعيد الأنصاري، أبو سعيد
Newيحيى بن سعيد الأنصاري ← محمد بن يحيى الأنصاري
ثقة ثبت
👤←👥حماد بن زيد الأزدي، أبو إسماعيل
Newحماد بن زيد الأزدي ← يحيى بن سعيد الأنصاري
ثقة ثبت فقيه إمام كبير مشهور
👤←👥خلف بن هشام البزار، أبو محمد
Newخلف بن هشام البزار ← حماد بن زيد الأزدي
ثقة