سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابي داود تفصیلات

سنن ابي داود
کتاب: آداب و اخلاق کا بیان
General Behavior (Kitab Al-Adab)
37. باب فِي نَقْلِ الْحَدِيثِ
37. باب: راز کی باتوں کو افشاء کرنے کی ممانعت۔
Chapter: Transmitting what others have said.
حدیث نمبر: 4868
Save to word اعراب English
(مرفوع) حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة , حدثنا يحيى بن آدم، حدثنا ابن ابي ذئب، عن عبد الرحمن بن عطاء، عن عبد الملك بن جابر بن عتيك،عن جابر بن عبد الله، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" إذا حدث الرجل بالحديث ثم التفت فهي امانة".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ , حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَطَاءٍ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ جَابِرِ بْنِ عَتِيكٍ،عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِذَا حَدَّثَ الرَّجُلُ بِالْحَدِيثِ ثُمَّ الْتَفَتَ فَهِيَ أَمَانَةٌ".
جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب کوئی شخص کوئی بات کرے، پھر ادھر ادھر مڑ مڑ کر دیکھے تو وہ امانت ہے (اسے افشاء نہیں کرنا چاہیئے)۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن الترمذی/البر والصلة 39 (1959)، (تحفة الأشراف: 2384)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/324، 352، 379، 394) (حسن)» ‏‏‏‏

Narrated Jabir ibn Abdullah: The Prophet ﷺ said: When a man tells something and then departs, it is a trust.
USC-MSA web (English) Reference: Book 42 , Number 4850


قال الشيخ الألباني: حسن

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن
مشكوة المصابيح (5061)
أخرجه الترمذي (1959 وسنده حسن)

   جامع الترمذي1959جابر بن عبد اللهإذا حدث الرجل الحديث ثم التفت فهي أمانة
   سنن أبي داود4868جابر بن عبد اللهإذا حدث الرجل بالحديث ثم التفت فهي أمانة

سنن ابی داود کی حدیث نمبر 4868 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4868  
فوائد ومسائل:
مسلمان کو از حد دانا ہونا چاہیئے۔
جب آپ کا بھائی آپ سے بات کرتے ہوئے ادھر ادھر دیکھ رہا ہو تو یہ اشارہ ہوتا ہے کہ یہ خاص بات ہے جس کی آپ نے حفاظت کرنی ہے اور یہ امانت ہے، اسے آگے نقل نہیں ہونا چاہیئے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 4868   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1959  
´مجلس کی باتیں امانت ہیں۔`
جابر بن عبداللہ رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب کوئی آدمی تم سے کوئی بات بیان کرے پھر (اسے راز میں رکھنے کے لیے) دائیں بائیں مڑ کر دیکھے تو وہ بات تمہارے پاس امانت ہے ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب البر والصلة/حدیث: 1959]
اردو حاشہ: 1؎:
حدیث کا مفہوم یہ ہے کہ کوئی شخص تم سے کوئی بات کہے اور کہتے ہوئے مڑ کر دائیں بائیں دیکھے تو اس کا مقصد یہ ہے کہ یہ راز کی بات ہے جو صرف تم سے ہورہی ہے کسی دوسرے کو اس کی خبر نہ ہو لہذا سننے والے کی امانت داری میں سے ہے کہ وہ اسے راز رکھے کیوں کہ یہ مجلس کے آداب میں سے ہے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 1959   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.